سچ خبریں:اسرائیلی کابینہ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے پچھلے سال وصول ہونے والا 180 ملین ٹیکس فلسطینی اتھارٹی کو نہیں دیا۔
روئٹرز خبر رساں ادارےکی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی کابینہ نے اتوار کے روز اعلان کیا ہے کہ قابض حکومت فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے گذشتہ سال کے دوران اکٹھا کیا گیا $ 180 ملین ٹیکس اس تنظیم کو نہیں دیا،یادرہے کہ ہے کہ یہ رقم فلسطینی اتھارٹی کی کل ٹیکس محصولات کا تقریبا 7 فیصد بتائی جاتی ہے جو عسکریت پسندوں اور ان کے اہل خانہ کو تنخواہ کے طور پر ادا کی جاتی ہے۔
در حقیقت صہیونی حکومت ایک صوابدیدی اور یکطرفہ قانون کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کی عسکریت پسندوں اور ان کے اہل خانہ کو ہر سال اپنے فارمولے کے مطابق ادائیگی کی رقم کا حساب کتاب کرتی ہے اور پھر فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے اکٹھا کی گئی ٹیکسوں کی رقم کو کم کرتی ہے۔
واضح رہے کہ فلسطینیوں کے ہاتھوں حالیہ گیارہ روزہ جنگ میں صیہونیوں کو ذلت آمیز شکست ہوئی جس سے عالمی سطح پر اس حکومت کو نہایت خفت کا سامنا کرنا پڑا، اس کو کم کرنے کے لیے صیہونی حکام اب فلسطینیوں کے خلاف طرح طرح کے ہتھکنڈے آزمارہے ہیں اور انھیں دبانے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ مزاحمتی تحریک نے بار باری متنبہ کیا ہے کہ فلسطینی مجاہدین کے ہاتھ ابھی بھی ٹریگر پر ہیں اور ہم وہی ہیں جنہوں نے آپ کی نیندیں حرام کر دیں جس کے بعد آپ ہماری شرطوں کے مطابق جنگ بندی پر مجبور ہوئےلہذ اب مزید کوئی حماقت کرنے سے پہلے ہزار بار سوچ لینا۔