سچ خبریں:صیہونی حکومت کے وزیراعظم نے مقبوضہ علاقوں میں بستیوں کی تعمیر کی فلسطینی مخالف پالیسی کی حمایت جاری رکھنے پر تاکید کی۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اس جمعہ کو اعلان کیا کہ ان کی نئی کابینہ مقبوضہ علاقوں میں بستیوں کی تعمیر کی پالیسی کی حمایت کرتی ہے۔
صیہونی آرمی ریڈیو نے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کے یہ بیانات نابلس کے مشرق میں تعمیر ہونے والی نئی بستی کو خالی کرنے کے ردعمل میں نقل کیے ہیں۔
جارحیت کے اس عمل کے بارے میں نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ ان بستیوں کی تعمیر قانونی طور پر اور مقبوضہ زمینوں میں ماتحت تنظیموں اور اداروں کے درمیان پہلے سے ہم آہنگی کے ساتھ کی گئی تھی۔
یہ ایسے وقت ہے جب مغربی ایشیا میں نام نہاد امن عمل میں اقوام متحدہ کے خصوصی رابطہ کار Tor Vansland نے صیہونی حکومت کی بستیوں کی تعمیر کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مسئلہ قیام امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہےاور اقوام متحدہ اب بھی قبضے کے خاتمے کی حمایت کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ سیاسی کشیدگی اور امن عمل کی معطلی کے درمیان اس سال کے آغاز سے تشدد کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے مزید کہا کہ ہم فلسطینی اتھارٹی کے خلاف صیہونی حکومت کی پابندیوں کے نتائج سے پریشان ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینیوں کی املاک کی تباہی اور ضبطی ایک سنگین تشویش ہے اسرائیلی حکام نے مختصر عرصے میں مغربی کنارے میں واقع ایریا C میں فلسطینیوں کی 126 عمارتوں اور 7 عمارتوں کو تباہ، ضبط کیا یا انہیں خالی کرنے پر مجبور کیا۔