سچ خبریں: وال سٹریٹ جرنل نے رپورٹ کیا ہے کہ صیہونی حکومت جنگوں کے درمیان لڑائی میں ناکام رہی ہے اور حزب اللہ کی طاقت کو کمزور نہیں کر سکی ہے۔
یہ رپورٹ اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ شام پر صیہونی حکومت کے حملے، جن کی تعداد 7 اکتوبر سے اب تک 180 تک پہنچ چکی ہے، حزب اللہ کی طاقت کو کم کرنے یا اس گروہ کو فوجی ساز و سامان کی منتقلی کو روکنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق گذشتہ پانچ سالوں میں شام پر صیہونی حکومت کے 400 سے زیادہ حملوں کے باوجود یہ حکومت خطے میں ایران کی موجودگی کو سنجیدگی سے متاثر کرنے یا حزب اللہ کی مضبوطی کو روکنے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔
اس رپورٹ کے تسلسل میں صیہونی حکام کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کو یہ فیصلہ کرنا چاہیے کہ شام میں اپنی کارروائیوں کو وسعت دینا ہے یا نہیں؟!
مغربی میڈیا نے 2013 سے شامی فوج کے شانہ بشانہ حزب اللہ کی آپریشنل کامیابیوں کی طرف بھی اشارہ کیا ہے جس نے اپنی عسکری صلاحیتوں کو مضبوط کیا ہے اور فوجی مشن کو کامیابی سے انجام دیا ہے۔
حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے اس سے قبل اس بات پر تاکید کی تھی کہ صیہونی حکومت شام میں “جنگوں کے درمیان جنگ” میں ناکام رہی ہے اور ہر وہ ہتھیار جو لبنان تک پہنچنا چاہیے تھا پہنچ چکا ہے۔