سچ خبریں: اردن کے وزیر خارجہ نے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کو اردن کے خلاف اعلان جنگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ غزہ پر حملے کی صورت حال روز بروز خراب ہوتی جا رہی ہے۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفدی نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ پر حملہ کے بعد اس علاقہ کی صورتحال ابتر ہوتی جا رہی ہے اور اس میں توسیع کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں؛ صیہونی حکومت کا اردن کے خلاف اعلان جنگ
فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کے مذموم منصوبے پر اردن کے موقف کا ذکر کرتے ہوئے الصفدی نے مزید کہا کہ ہم فلسطینیوں کی نقل مکانی کے کسی بھی اقدام کو اپنے خلاف اعلان جنگ کے طور پر دیکھتے ہیں۔
اردنی وزیر خارجہ نے فلسطینیوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کی ضرورت کا ذکر کرتے ہوئے تاکید کی کہ اگر فلسطینی محفوظ نہیں ہیں تو خطے میں کوئی بھی محفوظ نہیں رہے گا۔
الصفدی نے فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے کے غیر قانونی ہونے کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ شہریوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنا ایک جنگی جرم ہے جبکہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق غزہ کو مقبوضہ سرزمین سمجھا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ غزہ کے فلسطینیوں اور صیہونی حکومت کے درمیان جاری تنازع کا آج بارہواں دن ہے، 7 اکتوبر کو یہ جنگ فلسطینی اسلامی تحریک حماس کی کاروائی کے ساتھ شروع ہوئی جسے طوفان الاقصیٰ جنگ کا نام دیا گیا ، تاہم ابھی تک یہ فلسطینیوں کے خلاف صیہونی فوج کے وحشیانہ جرائم کے ساتھ جاری ہے۔
مزید پڑھیں: اردن کے بادشاہ نے فلسطین کے بارے میں دنیا سے کہا کہا؟
فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی پر صہیونی فوج کے وحشیانہ حملوں کے نتیجے میں 3478 فلسطینی شہید اور 12065 زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے تاکید کی کہ غزہ پر اسرائیل کی جارحیت کے 70 فیصد متاثرین بچے، خواتین اور بوڑھے ہیں۔