سچ خبریں:المیادین کے نامہ نگار کے مطابق القدس اسپتال کے عملے نے اس وقت اسپتال خالی کرنے سے انکار کردیا جب قابض حکومت نے اسے بمباری کی دھمکی دی اور حکام سے اسپتال کو منتقل کرنے کو کہا۔
القدس اسپتال کے سربراہ بشار مراد نے اسپتال کے اندر 12 ہزار بے گھر افراد کی موجودگی کا ذکر کرتے ہوئے صیہونی حکومت کو فوری طور پر اسپتال خالی کرنے کی وارننگ کا اعلان کیا اور کہا کہ غاصب حکومت کے جنگجوؤں کے براہ راست اور شدید حملے ہیں۔
فلسطینی ہلال احمر نے جمعے کے روز وضاحت کی کہ اسے قابض حکام کی جانب سے غزہ کے جنوب مغرب میں واقع القدس اسپتال پر بمباری کی دھمکی موصول ہوئی ہے اور اسپتال کو فوری طور پر خالی کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
ہلال احمر نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ القدس ہسپتال میں 400 سے زائد مریض اور تقریباً 12000 بے گھر شہری ہیں جنہوں نے وہاں موجود طبی ٹیموں کے علاوہ ایک محفوظ مقام کے طور پر وہاں پناہ لی ہے۔
غزہ کی پٹی میں سرکاری میڈیا کے دفتر کے سربراہ سلامہ معروف نے اپنی طرف سے الممدنی ہسپتال میں قتل عام کے اعادہ کے خلاف خبردار کیا، جہاں بچوں سمیت سینکڑوں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔