تل ابیب (سچ خبریں) اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کو ذلت آمیز شکست ہوچکی ہے اور ان کے 12 سالہ اقتدار کا خاتمہ ہوگیا ہے جبکہ ان کے سیاسی حریف اور حزب اختلاف کے رہنما یائر لاپڈ نے نئی حکومت بنانے کا اعلان کردیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حکومت کی تشکیل کیلئے نیتن یاہو کے پاس کل رات تک کا وقت تھا تاہم وہ کابینہ تشکیل دینے میں ناکام رہے جس کے بعد صیہونی ذرائع ابلاغ نے کہا کہ یش عتید پارٹی کے صدر یائر لاپڈ نے کابینہ کی تشکیل کیلئے عربی مشترک لسٹ کے شامل ہونے سے موافقت کی جس کے بعد انہیں کابینہ کی تشکیل کیلئے اکثریت حاصل ہو گئی ہے اور وہ عنقریب اسرائیل کے صدر کو اپنی کابینہ کی تشکیل سے آگاہ کریں گے۔
یائر لاپڈ ایک متبادل گورننگ اتحاد قائم کریں جس سے بی بی کے نام سے مشہور دائیں بازو کے رہنما کی حکومت کا خاتمہ ہوگا جس نے گزشتہ 12 سالوں سے اسرائیل پر حکومت کی ہے، یائر لاپڈ کے اہم ساتھی قوم پرست نفتالی بینیٹ بطور وزیراعظم پہلے اپنی مدت پوری کریں گے اور اس کے بعد یائر لاپڈ وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالیں گے۔
واضح رہے کہ مالی بد عنوانی کے متعدد معاملوں کے باوجود نیتن یاہو گزشتہ مرحلوں کے انتخابات میں کامیاب ہوئے تھے جس کے متعدد اسباب ہیں، گزشتہ انتخابات سیاسی بحران کے دوران ہوئے تھے اور وہ اپنے بہت زیادہ حامیوں کو بیلٹ باکس تک لانے میں کامیاب رہے تھے لیکن اب ایسا لگتا ہے کہ ان کے حامی تھک چکے ہیں اور اسی وجہ سے نیتن یاہو کابینہ کی تشکیل میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں اور دوسرے اتحاد نے کابینہ تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اگر نئی حکومت کی حلف برداری ہوتی ہے تو اسے سفارتی، سلامتی اور معاشی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔