سچ خبریں:امریکہ کی تاریخ میں کئی صدور قاتلانہ حملوں کا نشانہ بنے، جن میں سے کچھ جان بچانے میں کامیاب رہے، جبکہ کچھ اپنی جان نہ بچا سکے۔
چار امریکی صدور—ابراہم لنکن، جیمز گارفیلڈ، ولیم میک کینلی، اور جان ایف کینیڈی—قاتلانہ حملوں میں ہلاک ہوئے، لیکن کئی دیگر صدور بھی ایسے تھے جو ان حملوں میں بال بال بچے، جن میں اینڈریو جیکسن، تھیوڈور روزویلٹ، ہیری ٹرومین، جیرالڈ فورڈ، رونالڈ ریگن اور ڈونلڈ ٹرمپ شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ میں تاریخی قتلوں کے پوشیدہ اور آشکار راز؛ لنکن سے کینیڈی تک
1. اینڈریو جیکسن:
قاتلانہ حملے سے بچ جانے والے پہلے صدر
30 جنوری 1835 کو، اینڈریو جیکسن پر ایک قاتلانہ حملہ ہوا، جو کسی بھی امریکی صدر پر پہلا ریکارڈ شدہ حملہ تھا، حملہ آور رچرڈ لارنس، جو ایک ذہنی مریض تھا، نے جیکسن پر دو بار گولی چلانے کی کوشش کی، لیکن حیران کن طور پر دونوں بار پستول نے کام نہیں کیا، بعد میں، ماہرین نے کہا کہ اس دن کے موسمی حالات میں دونوں ہتھیاروں کا ناکام ہونا ایک غیرمعمولی واقعہ تھا۔
2. تھیوڈور روزویلٹ:
گولی لگنے کے باوجود تقریر جاری
14 اکتوبر 1912 کو، صدارتی امیدوار تھیوڈور روزویلٹ پر جان شرانک نامی شخص نے فائرنگ کی، گولی ان کے چشمے کے کیس اور تقریر کے 50 صفحات سے گزرتے ہوئے سینے میں لگی، لیکن گہرائی تک نہ جا سکی، روزویلٹ نے تقریر مکمل کی اور پھر علاج کے لیے اسپتال گئے۔
3. ہیری ٹرومین:
وہ حملہ جس نے وائٹ ہاؤس کو ہلا دیا
یکم نومبر 1950 کو، دو پورتوریکن قوم پرستوں، اوسکار کولیازو اور گریسیلیو تورسولا، نے ٹرومین کے رہائش گاہ بلیئر ہاؤس پر حملہ کیا۔ حملے میں ایک محافظ مارا گیا، جبکہ ٹرومین محفوظ رہے۔
4. جیرالڈ فورڈ:
ایک ماہ میں دو قاتلانہ حملے
5 ستمبر 1975 کو، لنٹ اسکوئی کی فروم نے ساکرامینٹو میں جیرالڈ فورڈ پر گولی چلانے کی کوشش کی، لیکن سیکیورٹی اہلکاروں نے بروقت اسے قابو کر لیا،اس کے 17 دن بعد، 22 ستمبر کو، سارا جین مور نے سان فرانسسکو میں فورڈ پر فائرنگ کی، لیکن ایک راہگیر کی فوری مداخلت نے اس حملے کو ناکام بنا دیا۔
5. رونالڈ ریگن:
جان لیوا حملے سے بچاؤ
30 مارچ 1981 کو، جان ہنکلی جونیئر نے واشنگٹن ڈی سی میں ریگن پر فائرنگ کی، جس سے وہ شدید زخمی ہوئے۔ گولی ان کے پھیپھڑے کے قریب لگی، لیکن جان لیوا ثابت نہ ہوئی۔
6. ڈونلڈ ٹرمپ:
2017 سے 2024 تک قاتلانہ حملے
ٹرمپ پر کئی بار حملہ کیا گیا، 2017 میں ایک مسلح شخص ان پر حملہ کرنے کے قریب تھا، لیکن سیکیورٹی فورسز نے بروقت اسے گرفتار کر لیا، 2018 میں ایک گروہ نے ٹرمپ پر بم حملے کی منصوبہ بندی کی، جسے ایف بی آئی نے ناکام بنا دیا۔ تاہم، سب سے خطرناک حملہ 2024 کے انتخابی مہم کے دوران ہوا، جب ایک شخص نے ٹرمپ پر گولی چلائی، جو ان کے کان سے چھو کر گزری۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ پر 3 قاتلانہ حملے؛ انتخابی مہم کا منظرنامہ کیوں نہیں بدلا؟
یہ قاتلانہ حملے نہ صرف امریکی تاریخ کے اہم واقعات میں شامل ہیں، بلکہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہر دور میں امریکی صدور کو خطرات لاحق رہے ہیں، جس کی وجہ سے سیکیورٹی پروٹوکول مزید سخت کیے گئے۔