?️
سچ خبریں: غزہ کی جنگ اور اس سے پیدا ہونے والی عدم تحفظ کی کیفیت نے اسرائیل کے داخلی معاملات پر متعدد منفی اثرات مرتب کیے ہیں، جن میں سے ایک الٹی ہجرت اور مقبوضہ فلسطین سے فرار کی بڑھتی ہوئی خواہش ہے۔
اس سلسلے میں "اسرائیل نیشنل فنڈ” اور "مینسٹری آف نیگیو-گیلیل” کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے پہلے نیشنل یوتھ سینٹرز نیٹ ورک کانفرنس میں، مقبوضہ علاقوں میں رہنے کے حوالے سے نوجوانوں کے رجحانات پر ایک خصوصی سروے پیش کیا گیا۔ اس سروے سے معلوم ہوا کہ فی الحال 20 فیصد سے زائد صیہونی نوجوان اس علاقے کو چھوڑنے کے امکان پر غور کر رہے ہیں۔
سروے میں نوجوانوں کے تعلیمی مواقع، زندگی کے اخراجات، فوجی ریزرو خدمات، پیشہ ورانہ مستقبل اور غزہ جنگ کے بعد مقبوضہ فلسطین چھوڑنے کے خیالات جیسے پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا۔ نتائج سے ظاہر ہوا کہ غزہ جنگ سے پہلے صرف 6.4 فیصد نوجوان یہاں سے جانے کا ارادہ رکھتے تھے، لیکن اب یہ تعداد تین گنا بڑھ کر 20 فیصد ہو چکی ہے۔ مزید اہم بات یہ کہ ان میں سے 45 فیصد سیکولر یہودی ہیں۔
سیکولار یہودیوں کی اہمیت کیوں؟
سیکولار طبقہ اسرائیلی فوج، صنعت، تجارت اور ٹیکس نظام کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ ان کی آبادی میں کمی، خاص طور پر نوجوانوں کی، فوجی ضروریات، ٹیکس آمدنی اور صیہونی ریاست کی برآمدات کے لیے سنگین خطرہ بن سکتی ہے۔
نوجوانوں کے فرار ہونے کی وجوہات
• حکومت کی ناکامی: نتنیاہو کابینہ زندگی کے اخراجات، صحت کے نظام کی خرابیوں اور دیگر مسائل سے نمٹنے میں ناکام رہی۔
• ذہنی صحت کا بحران: غزہ جنگ کے بعد ذہنی دباؤ میں اضافہ ہوا، لیکن اسرائیل میں 3 ہزار ماہر نفسیات اور ماہرین دماغی امراض کی کمی کا سامنا ہے۔
• مہنگائی اور ٹیکس میں اضافہ: فوجی اخراجات اور بجٹ خسارے کی وجہ سے توانائی اور VAT (قدر افزودہ ٹیکس) میں اضافہ کیا گیا، جس سے سپر مارکیٹ،
الیکٹرانکس اور کپڑوں کی خریداری میں 30 فیصد تک کمی واقع ہوئی۔
• امن و امان کا فقدان: ذاتی تحفظ کا احساس کم ہونا، تعلیمی شعبے میں کمی، مرکز اور دیہی علاقوں میں عدم توازن، نسلی امتیاز اور سیاسی تقسیم نے بھی ہجرت کے رجحان کو بڑھاوا دیا ہے۔
ڈاکٹروں کی ہجرت
صیہونی ریاست کا صحت نظام ڈاکٹروں کے فرار کی وجہ سے شدید دباؤ میں ہے۔ سروے کے مطابق، غزہ جنگ کے پہلے 12 مہینوں میں 48 فیصد ہسپتالوں نے 1 سے 5 ڈاکٹرز کھوئے، جبکہ 6 فیصد نے 6 سے 10 ڈاکٹرز کی کمی کی اطلاع دی۔ ان میں سے 60 فیصد ڈاکٹروں نے سلامتی اور سیاسی خدشات کی بنیاد پر ملک چھوڑا۔
اسرائیل کے صحت وزارت کے اندازوں کے مطابق، 2035 تک ہر ہزار افراد پر 3.02 ڈاکٹرز رہ جائیں گے، جو کہ 2019 کے مقابلے میں کم ہے۔ اس میں مزید کمی کا خدشہ ہے، کیونکہ اس وقت بھی مریضوں کو ہفتوں تک ویزٹ کے لیے انتظار کرنا پڑتا ہے۔
ٹیکنالوجی کے شعبے سے ماہرین کا فرار
صیہونی معیشت کا اہم ستون ہائی ٹیک اور مصنوعی ذہانت (AI) کا شعبہ ہے۔ تاہم، غزہ جنگ کے بعد ہر ماہ 800 سے زائد ماہرین نے ملک چھوڑا، جس کے نتیجے میں اکتوبر 2023 سے جولائی 2024 تک 8 ہزار سے زائد ٹیکنالوجسٹس فلسطین چھوڑ چکے ہیں۔ یہ تعداد اسرائیل کی ہائی ٹیک انڈسٹری کی کل لیبر فورس کا 2.1 فیصد ہے۔
آبادیاتی بحران
اسرائیل کے سنٹرل بیورو آف سٹیٹسٹکس (CBS) کے مطابق، 2024 میں 82 ہزار 700 افراد نے اسرائیل چھوڑا، جبکہ صرف 23 ہزار 800 نئے تارکین وطن آئے۔ اس کی وجہ سے آبادی کی شرح نمو 1.6 فیصد سے گر کر 1.1 فیصد رہ گئی۔ زیادہ تر فرار ہونے والے ہنر مند افرادی قوت تھے، جو معیشت اور فوجی ساخت کے لیے خطرہ ہیں۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
نتن یاہو کی جنگ سے صہیونیستوں کو 41 ارب ڈالر کا نقصان
?️ 29 اپریل 2025سچ خبریں: صہیونیست ریگیم کے مرکزی بینک کے مطابق 2023-2024 میں جنگ کی
اپریل
عاطف اسلم کا فلسطینی عوام کے حق میں آواز بُلند کرنے کا مطالبہ
?️ 14 مئی 2021کراچی (سچ خبریں)عالمی شہرت یافتہ گلوکار عاطف اسلم نے فلسطینی عوام کے
مئی
بعلبک کے تاریخی ورثے کو صیہونی حکومت سے شدید خطرہ
?️ 9 نومبر 2024سچ خبریں:بعلبک کے گورنر نے صیہونی حکومت کے وسیع حملوں پر شدید
نومبر
ایسا الیکشن کرائیں گے جس کے نتائج سب قبول کریں گے:وزیر اعظم
?️ 13 اگست 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے پاکستان میں ان
اگست
گزشتہ 24 گھنٹوں نے توڑے سارے ریکارڈ
?️ 27 مارچ 2021اسلام آباد(سچ خبریں) پاکستان میں کورونا وائرس کی تیسری لہر تیزی سے
مارچ
حزب اللہ سے جنگ کی صورت میں اسرائیل پر روزانہ 2 ہزار راکٹ داغے جائیں گے:صیہونی عہدہ دار
?️ 19 اکتوبر 2021سچ خبریں:اسرائیلی فوج کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے خدشہ ظاہر کیا کہ
اکتوبر
کیا ملک میں دہشتگردی کے خطرات بڑھ رہے ہیں؟ اقوام متحدہ کی رپورٹ
?️ 1 اگست 2024سچ خبریں: اقوام متحدہ نے دہشتگردی پر نئی رپورٹ جاری کی ہے
اگست
یہ تاثر درست نہیں کہ عدالتیں اداروں کے دباؤ میں کام کر رہی ہیں
?️ 20 نومبر 2021لاہور (سچ خبریں)تفصیلات کے مطابق لاہور میں دو روزہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس
نومبر