یوکرین میں چین اور روسی اتحاد سے امریکہ کیوں پریشان ہے؟

یوکرین

?️

سچ خبریں:دوسری جنگ عظیم کے بعد، امریکہ، جو ایک بڑی بین الاقوامی طاقت بن گیا، نے یوریشیائی خطے کو چیلنج کرنے کو اپنا اہم اسٹریٹجک ہدف بنایا۔

کارٹر کے دور صدارت میں امریکی قومی سلامتی کے مشیر Zbigniew Brzezinski نے The Big Chessboard: America’s Absolute Superiority and Geostrategic Needs نامی کتاب میں امریکہ کی اعلیٰ پوزیشن کو برقرار رکھنے کے لیے سفارشات پیش کی ہیں۔
اور اس کتاب میں، انہوں نے پانچ ممالک فرانس، جرمنی، روس، چین اور بھارت کو اہم کھلاڑی قرار دیا اور دیگر پانچ ممالک جن میں یوکرین، آذربائیجان، جنوبی کوریا، ترکی اور ایران شامل ہیں، کو اہم کردار رکھنے والے ممالک کے طور پر سمجھا۔

برزینسکی کے مطابق سوویت یونین کے انہدام کے بعد تاریخ میں پہلی بار ہم ایک ایسی دنیا کا مشاہدہ کر رہے ہیں جس میں اعلیٰ بین الاقوامی طاقت یوریشیا کی نہیں ہے۔ اسی بنیاد پر وہ تجویز کرتا ہے کہ امریکہ کی بالادستی کو جاری رکھنے کے لیے یوریشین طاقتوں کو کنٹرول کیا جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ بلقان یوریشیا کے نام سے مشہور خطے کے کم لاگت کے انتظام کے ذریعے ممکن ہے کیونکہ یہ خطہ وہ پہلا مقام ہے جہاں یوریشیائی طاقتیں اپنی بین الاقوامی طاقت بڑھانے کے لیے اثر انداز ہونا چاہتی ہیں۔ درحقیقت امریکہ کو چاہیے کہ وہ حریف طاقتوں کی سرحدوں کے قریب ترین حصے میں اپنی فرنٹ لائن بنائے اور اسے برقرار رکھے اور یوریشیائی طاقتوں بشمول چین، روس، ہندوستان، ایران وغیرہ کو اس میں طاقت حاصل کرنے کی اجازت نہ دے۔

بلقان یوریشیا خطہ، جس کا ذکر برزنسکی نے کیا ہے اس میں جنوب مغربی یورپ، وسطی ایشیا، خلیج فارس، مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کے کچھ حصے شامل ہیں اور یہ ایک ایسا حلقہ ہے جو ان کے خیال میں خاص حالات کا حامل ہے جیسا کہ یہ ایک طاقت کا خلا ہے اور اس کے نتیجے میں یہ ارد گرد کی طاقتوں کو مداخلت کی دعوت دیتا ہے لیکن یہ ارد گرد کی طاقتیں، چاہے روس، چین، یا مغربی حکومتیں، اس خطے میں کسی دوسرے اثر و رسوخ کو قبول نہیں کرتیں۔

اس صورتحال سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لیے ان کی تجویز یہ ہے کہ اس خطے میں عدم استحکام کو تقویت دی جائے کیونکہ یہ روس اور دیگر ایشیائی طاقتوں کی طاقت میں کمی کا باعث بن سکتی ہے یا کم از کم انہیں اس خطے میں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے سے روک سکتی ہے اور اس طرح ان طاقت کی بین الاقوامی سطح پر بھی اضافہ ہو سکتی ہے۔

اس کتاب میں، Brzezinski روس کو سب سے خطرناک طاقت سمجھتا ہے اور یوریشیا میں روسی اور چینی دونوں طاقتوں کو حریف سمجھتا ہے۔ نچلی سطح پر، یہ یوکرین، جمہوریہ آذربائیجان، اور قازقستان کو اہم چھوٹے ممالک کے طور پر بیان کرتا ہے جنہیں یوریشیا کے تیل، گیس اور معدنی وسائل پر غلبہ حاصل کرنے سے روکنے کے لیے امریکہ کو روس اور چین کے خلاف کھڑا ہونا چاہیے۔

اس کتاب کا اہم پیغام یہ ہے کہ بڑی طاقتوں کی طرف سے قوم سازی کا دور ختم ہو چکا ہے اور اکیسویں صدی میں ملکوں کا ایک دوسرے سے میل جول شطرنج کے کھیل کی طرح ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کھیل کے اصول بدل چکے ہیں اور ممالک کا ایک دوسرے کے ساتھ تعلق شطرنج کے کھیل کی طرح ہے جس میں کھیل میں مہارت اور معلومات تک رسائی اور یقیناً معاشی سہولیات پر انحصار جیت فراہم کرتا ہے۔ برزنسکی نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ممکنہ طور پر سب سے خطرناک منظر نامہ چین، روس اور شاید ایران کا عظیم اتحاد ہے۔

اس سلسلے میں تاریخ پر نظر ڈالی جائے تو پتہ چلتا ہے کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد جب امریکہ ایک بڑی بین الاقوامی طاقت بنا تو اس کا بنیادی سٹریٹیجک ہدف یوریشیائی خطے کو چیلنج کرنا اور مفادات اور مثبت تعاملات کے پابند یوریشین خلا کی تشکیل کو روکنا تھا۔

اس حکمت عملی کا درحقیقت یہ مطلب ہے کہ امریکہ نے ہمیشہ تقسیم کرو اور حکومت کرو کی پالیسی کو عالمی سطح پر لاگو کرنے کی کوشش کی ہے، خاص طور پر یوریشیائی خطے میں۔

اس بات سے قطع نظر کہ چین روس کو ہتھیار بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے یا نہیں، امریکہ اس جنگ کے نتائج سے کسی نہ کسی طرح چین کو بھگتنا چاہتا ہے۔ چین کی طاقت کو روکنے کے لیے گزشتہ برسوں میں امریکہ کی کوششوں کا ایک اہم محور یورپی یونین اور بیجنگ کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس وجہ سے یہ مفروضہ کہ امریکہ چین کو کسی نہ کسی طرح خطرے میں ڈالنے اور اس ملک کے خلاف پابندیاں لگانے کی کوشش کر رہا ہے بالکل درست معلوم ہوتا ہے۔

بائیڈن انتظامیہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر چین روس کو اپنا فوجی سازوسامان مکمل کرنے میں مدد کرتا ہے تو سنگین نتائج ہوں گے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ ہم اپنی پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے والی چینی کمپنیوں یا افراد کو نشانہ بنانے سے نہیں ہچکچائیں گے۔

چین کی معیشت اس وقت مشکلات کا شکار ہے۔ تاہم چین جو کہ روس کے مقابلے میں بہت بڑا معاشی کھلاڑی ہے، کے خلاف بڑی پابندیاں عائد کرنے سے امریکہ اور دیگر ممالک پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

مشہور خبریں۔

بھارتی حکام نے شہید حریت رہنما اشرف صحرائی کے دونوں بیٹوں پر کالا قانون نافذ کردیا

?️ 18 مئی 2021سرینگر (سچ خبریں) بھارتی حکام نے مقبوضہ کشمیر میں شہید حریت رہنما

شادی کے بعد پہلی بار شعیب ملک اور ثنا جاوید کی ایک ساتھ ویڈیوز وائرل

?️ 17 فروری 2024ملتان: (سچ خبریں) کرکٹر شعیب ملک اور اداکارہ ثنا جاوید گزشتہ ماہ

کیا یوکرین میں مغربی اسپیشل فورسز موجود ہیں؟برطانوی میگزین کی رپورٹ

?️ 28 فروری 2024سچ خبریں: مغربی حکومتوں کے اعلیٰ حکام کے اس بات پر زور

اسلام آباد بلدیاتی انتخابات ای وی ایم پر کروانا چاہتے ہیں

?️ 12 جنوری 2022اسلام آباد (سچ خبریں) وزارت سائنس نے وفاقی حکومت سے پیپرا رولز

حماس کی جانب سے قطر سے متعلق دعووں کی تردید

?️ 9 نومبر 2024سچ خبریں: فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ایک سرکاری ذریعے

اسلامی تعاون تنظیم نے اقوام متحدہ کی صیہونیت مخالف قرارداد کا خیر مقدم کیا

?️ 1 جنوری 2023سچ خبریں:    اسلامی تعاون تنظیم نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے

پرانی اور بلیک اینڈ وائٹ تصاویر کو رنگین بنایا جا سکتا ہے

?️ 30 اگست 2021نیویارک( سچ خبریں)پرانی اور بلیک اینڈ وائت تصاویر کو رنگین بنایا جا

امریکہ نہیں چاہتا کہ یوکرین میں جنگ ختم ہو: چین

?️ 13 فروری 2023سچ خبریں:چینی اخبار گلوبل ٹائمز نے اپنے ایک مضمون میں اس ملک

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے