کیا سعودی عرب اور اسرائیل کے تعلقات معمول پر آپائیں گے ؟

سعودی عرب

?️

سچ خبریں:سعودی کا اصرار ہے کہ مسئلہ فلسطین کو دو ریاستی حل کی بنیاد پر حل کیا جائے اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کی تشکیل، صیہونیوں کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کے لیے سعودی عرب کی تین اہم شرائط میں سے ایک ہے۔

اسرائیل کے ساتھ معمول پر لانے کے لیے سعودی عرب کی بنیادی شرط

خبر رساں ادارے روئٹرز نے اس حوالے سے ایک رپورٹ شائع کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ معمول پر لانے کے بدلے سعودی عرب کی ایک اہم شرط ہے جسے پورا کرنے کی صورت میں فلسطینیوں کے حقوق سے متعلق دیگر مسائل سے قطع نظر ریاض اور تل ابیب کے درمیان معاہدہ طے پا جائے گا۔ درحقیقت، امریکہ کے ساتھ دفاعی معاہدے پر پہنچنا سعودیوں کو معمول پر لانے کی طرف دھکیل دے گا۔ چاہے اسرائیل آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے حوالے سے فلسطینیوں کو بڑی رعایتیں کیوں نہ دے دے۔

اس رپورٹ کے تسلسل میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کا امریکہ کے ساتھ مطلوبہ معاہدہ نیٹو کی طرح سخت دفاعی ضمانتوں کی سطح تک نہیں پہنچ سکتا۔ یہ اس وقت ہے جب ریاض امریکہ کے ساتھ نیٹو جیسے معاہدے کی تلاش میں تھا اور اس معاملے پر پہلی بار سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور امریکی صدر جو بائیڈن کے درمیان گزشتہ موسم گرما میں سعودی عرب کے دورے کے دوران بات ہوئی تھی۔

امریکہ کا سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے پر دستخط کرنے کا طریقہ کار

ایک امریکی ذریعے نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ یہ معاہدہ ان معاہدوں جیسا ہو سکتا ہے جو امریکہ نے ایشیائی ممالک کے ساتھ کیا ہے۔ نیز، اگر سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان دفاعی معاہدہ کانگریس سے منظور نہیں ہوتا ہے، تو بحرین کے ساتھ امریکی معاہدے کی طرح کا معاہدہ، جو کہ امریکی بحریہ کے پانچویں بیڑے کی میزبانی کرتا ہے، واشنگٹن اور ریاض کے درمیان کیا جا سکتا ہے، جو کانگریس کی منظوری کی ضرورت نہیں ہے۔

اس ذریعے نے مزید کہا کہ واشنگٹن نیٹو معاہدے کے فریم ورک سے باہر سعودی عرب کو اپنے اہم اتحادیوں کی فہرست میں رکھ کر اس ملک کے ساتھ کسی بھی معاہدے کی سطح کو بھی بڑھا سکتا ہے۔ جو صورتحال اس نے پہلے اسرائیل کے لیے پیدا کی تھی۔

امریکہ سعودی عرب کے ساتھ نیٹو جیسا معاہدہ نہیں کرے گا۔

واشنگٹن میں ایک باخبر ذریعے نے اعلان کیا کہ محمد بن سلمان نیٹو معاہدے کی طرح امریکہ کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن امریکا سعودی عرب کو نیٹو معاہدے کے آرٹیکل 5 جیسی ذمہ داری نہیں دینا چاہتا، جس کے مطابق نیٹو کے کسی رکن پر حملہ اس کے تمام ارکان پر حملہ ہے۔ اس کی بنیاد پر، بائیڈن کے معاونین سعودی عرب کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کرنے کے خواہاں ہو سکتے ہیں جیسا کہ جاپان اور امریکہ کے اتحادی دیگر ایشیائی ممالک کے ساتھ کیے گئے معاہدوں کی طرح ہے۔ وہ معاہدے جن کے مطابق امریکہ مذکورہ ممالک کو فوجی مدد فراہم کرنے کا پابند ہے۔ تاہم یہ ممکن ہے کہ کچھ امریکی نمائندے ریاض کے ساتھ ایسا معاہدہ کرنے کے بھی خلاف ہوں۔

مشہور خبریں۔

بارشوں میں اموات، مریم نواز نے امداد کا اعلان کردیا

?️ 19 جولائی 2025چکوال (سچ خبریں) وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے حالیہ بارشوں کے دوران

ٹرمپ نے بارہا اپنے داماد اور بیٹی کو وائٹ ہاؤس سے نکالنے کی کوشش کی

?️ 29 ستمبر 2022سچ خبریں:   ایک امریکی مصنف اور صحافی نے اپنی نئی کتاب’ڈونلڈ ٹرمپ

برطانیہ پر شام میں خواتین اور بچوں پر تشدد میں ملوث ہونے کا الزام

?️ 14 اکتوبر 2021سچ خبریں:ایک برطانوی انسانی حقوق گروپ نے الزام عائد کیا ہے کہ

پاکستانی کرنسی کی قدر میں اضافے کا رجحان جاری، ڈالر مزید ایک روپے 8 پیسے سستا

?️ 11 اکتوبر 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) روپے کی قدر میں اضافے کا رجحان جاری ہے،

صہیونیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے حزب اللہ کی تیاری: شیخ نعیم

?️ 12 جولائی 2025سچ خبریں: شیخ نعیم قاسم، جو لبنان کی حزب اللہ کی پہلی نسل

تحریک انصاف کے کور کمیٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی

?️ 3 دسمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے کور

کیا مصر بھی برکس میں شامل ہونے والا ہے؟

?️ 26 اگست 2023سچ خبریں: مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے مصر کو اس گروپ

پی ٹی اے کی ٹیلی کام کمپنیوں کے خلاف کارروائیاں تیز، 5 برس میں 6 کروڑ 89 لاکھ کے جرمانے عائد

?️ 20 نومبر 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے