SachKhabrain
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • کشمیر
  • دنیا
  • آج کے کالمز
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • انٹرٹینمنٹ
  • ویڈیوز
  • en
کو ئی نتیجہ نہیں
تمام نتائج دیکھیں
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • کشمیر
  • دنیا
  • آج کے کالمز
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • انٹرٹینمنٹ
  • ویڈیوز
  • en
کو ئی نتیجہ نہیں
تمام نتائج دیکھیں
SachKhabrain
کو ئی نتیجہ نہیں
تمام نتائج دیکھیں
اصلی صفحہ آج کے کالمز

سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تیل اور یمن کے معاملے میں بڑھتی کشیدگی

وال سٹریٹ جرنل نے لکھا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تیل اور یمن کی جنگ پر اختلافات زیادہ وسیع ہو گئے ہیں جس کے بعد ابوظہبی اوپیک سے نکلنے کا سوچ رہا ہے۔

مارچ 10, 2023
اندر آج کے کالمز
سعودی
0
تقسیم
108
آراء
Share on FacebookShare on Twitter

سچ خبریں:وال سٹریٹ جرنل نے لکھا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تیل اور یمن کی جنگ پر اختلافات زیادہ وسیع ہو گئے ہیں جس کے بعد ابوظہبی اوپیک سے نکلنے کا سوچ رہا ہے۔

چند ماہ قبل جب ابوظہبی نے مشرق وسطیٰ کے ممالک کے رہنماؤں کی میزبانی کی جس میں ایک شخصیت غائب تھی اور وہ تھے سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان جبکہ جنوری میں ہونے والے ابوظہبی اجلاس سے ایک ماہ قبل متحدہ عرب امارات کے اعلیٰ حکام نے ریاض میں چین-عرب ورلڈ میٹنگ میں شرکت نہیں کیا، خلیج فارس کے ممالک کے حکام نے وال سٹریٹ جرنل کو بتایا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زائد آل نہیان اور محمد بن سلمان کی ایک دوسرے کی میزبانی میں منعقد ہونے والی تقریبات میں غیر موجودگی ایک دانستہ عمل ہے جو متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے درمیان کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کو ظاہر کرتا ہے۔

اس اخبار کے مطابق اگرچہ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کو اب بھی اپنا اتحادی سمجھا جاتا ہے لیکن ان کے درمیان کئی شعبوں میں اختلاف رائے ہے، جس کی جڑیں دونوں ممالک کے درمیان غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور تیل کی عالمی منڈیوں میں اثر و رسوخ بڑھانے کے مقابلے نیز یمن جنگ کے دوران اختلافات تک جاتی ہیں،وال سٹریٹ جرنل کے تجزیے کے مطابق یہ اختلافات جو کبھی صرف پس پردہ حلقوں تک محدود تھے، رفتہ رفتہ مزید عام ہو گئے ہیں جس سے خلیج فارس کے خطے میں اتحاد کو دوبارہ ترتیب دینے کا خطرہ لاحق ہو گئے ہیں،وہ بھی ایسے وقت میں جب ایران خطے میں اپنا اثرورسوخ بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔

باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے قومی سلامتی کے مشیر شیخ طحنون بن زائد آل نہیان جو اس ملک کے صدر کے قریبی عہدیداروں میں شمار ہوتے ہیں، محمد بن سلمان سے ملاقات کے لیے کئی بار سعودی عرب جا چکے ہیں لیکن وہ تناؤ کم کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے، کم از کم ایک بار ابوظہبی میں جنوری میں ہونے والی ملاقات کے بعد شیخ طحنون کو بن سلمان سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی، یاد رہے کہ دونوں فریقوں میں سب سے بڑا اختلاف یمن پر ہے، جہاں سعودی اور اماراتی 2015 سے یمن کی انصار اللہ کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک فوجی اتحاد کی قیادت کر رہے ہیں، یہ جنگ یمن کے بنیادی ڈھانچے کی تباہی اور اس عرب ملک میں غربت، بے روزگاری اور وبائی امراض کے پھیلاؤ کا باعث بنی ہے،ان حملوں کے آغاز سے اب تک دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہو چکے ہیں،تاہم 2019 میں متحدہ عرب امارات نے یمن سے اپنی زیادہ تر زمینی افواج کو واپس بلا لیا۔

خلیجی حکام نے وال سٹریٹ جرنل کو بتایا ہے کہ جہاں سعودی عرب جنگ کے خاتمے کے لیے انصار اللہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کر رہا ہے،وہیں متحدہ عرب امارات کو تشویش ہے کہ یمن کے مستقبل پر بات چیت اسے کنارے لگا دیا جائے گا، وال اسٹریٹ جرنل سے حکام کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات یمن کے جنوبی ساحل اور بحیرہ احمر پر اپنی اسٹریٹجک پوزیشن برقرار رکھنا چاہتا ہے تاکہ اپنی بندرگاہوں سے دنیا کے دیگر حصوں تک سمندری راستوں کی حفاظت کو برقرار رکھا جاسکے،اس کے علاوہ، متحدہ عرب امارات بحیرہ احمر کے جنوبی سرے پر آبنائے باب المندب کے ایک جزیرے پر ایک فوجی اڈہ اور ہوائی اڈے کا رن وے قائم کرنا چاہتا ہے، تاہم سعودی حکام نجی حلقوں میں متحدہ عرب امارات کے ان منصوبوں کی مخالفت کرتے ہیں، سعودیوں کا خیال ہے کہ اماراتی منصوبہ ان کی 800 میل لمبی سرحد کو محفوظ بنانے اور انصار اللہ کے ڈرون اور میزائل حملوں کو روکنے پر مبنی ریاض کے اہداف کے خلاف ہے ۔

خلیج فارس کے حکام کا کہنا ہے کہ سعودیوں نے عرب اتحاد کی سوڈانی افواج کو امارات کی کاروائیوں کے قریب کے علاقوں میں تعینات کر دیا ہے جبکہ اماراتی سعودی عرب کے اس اقدام کو انہیں دھمکانے کا حربہ سمجھتے ہیں، دسمبر میں جب شیخ محمد نے ریاض میں ہونے والے اجلاس میں شرکت سے انکار کیا تو سعودی حکام نے اسے یمن میں متحدہ عرب امارات کی ناراضگی کی علامت سے تعبیر کیا۔ اس ملاقات میں شیخ محمد کے بجائے فجیرہ کے حاکم موجود تھے۔

یاد رہے کہ دنیا کے دو سب سے بڑے تیل پیدا کرنے والے ممالک سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان توانائی کے مسائل پر بھی اختلافات ہیں،اوپیک کے اندر، متحدہ عرب امارات اپنی صلاحیت سے بہت کم تیل پیدا کرنے کا پابند ہے جبکہ وہ ایک عرصے سے اپنی پیداوار بڑھانے کا مطالبہ کر رہا ہے لیکن سعودی عرب نے ہمیشہ اس معاملے کی مخالفت کی ہے جس کے بعد اب متحدہ عرب امارات کے حکام نے کہا ہے کہ ان کا ملک اوپیک سے نکلنے کے لیے اندرونی مشاورت کر رہا ہے جبکہ یہ کارروائی اس آئل کارٹیل کو بہت بڑا جھٹکا دے سکتی ہے اور تیل کی عالمی منڈیوں میں اس کی طاقت کو کمزور کر سکتی ہے، ید رہے کہ گزشتہ اکتوبر میں ہونے والے اوپیک پلس کے اجلاس میں اماراتیوں کا سعودی عرب کے ساتھ تنازع ہو گیا،اس میٹنگ میں اوپیک پلس نے تیل کی قیمتوں میں اضافے کے لیے اپنی پیداوار میں نمایاں کمی کرنے کا فیصلہ کیا جس سے امریکہ میں شدید عدم اطمینان ہوا۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں اوپیک + کے اجلاس سے پہلے کے مہینوں میں اور یوکرین پر روس کے حملے کے بہانے مغرب اور ماسکو کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے بعد، یورپی ممالک اور امریکہ نے تیل اور گیس برآمد کرنے والے ممالک کی پیداوار بڑھانے کی کوشش کی تاکہ کسی نہ کسی طرح روسی توانائی کی برآمدات میں کمی کا مقابلہ کرتے ہوئے توانائی کے بحران پر قابو پالیں،تاہم، تیل کی پیداوار میں کمی کے OPEC+ کے حتمی فیصلے نے ان کوششوں کو بہت بڑا دھچکا پہنچایا، وال اسٹریٹ جرنل لکھتا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے ظاہری طور پر اوپیک + اقدام کی حمایت کی لیکن سعودی حکام کا کہنا ہے کہ اماراتیوں نے انہیں پردے کے پیچھے میٹنگوں میں بتایا کہ وہ واشنگٹن کی درخواست کے مطابق تیل کی مزید پیداوار چاہتے ہیں، تاہم سعودی عرب نے اس درخواست کو مسترد کر دیا جس کے بعد سے متحدہ عرب امارات نے OPEC+ کو مزید تیل پیدا کرنے پر راضی کرنے کی کوششیں شروع کر رکھی ہیں۔

Short Link
Copied
ٹیگز: OPECSaudi ArabiaUnited Arab EmirateswarYemenاختلافاتاوپیکسعودی عربمتحدہ عرب اماراتیمن

متعلقہ پوسٹس

نیتن یاہو
آج کے کالمز

نیتن یاہو اور بائیڈن کے درمیان لڑائی کیوں تیز ہو گئی؟

اپریل 1, 2023
پاکستان
آج کے کالمز

گذشتہ ایک سال میں ایران اور پاکستان کے تعلقات پر ایک نظر

اپریل 1, 2023
میکرون
آج کے کالمز

میکرون اور مظاہرین کے درمیان لڑائی؛ تنازعہ کا فاتح کون ؟

مارچ 31, 2023

اسرائیل کے دشمن ہماری گہری تقسیم سے خوش ہیں : دی یروشلم پوسٹ

اسرائیل
اپریل 1, 2023
0

سچ خبریں:بحران کے جاری رہنے کے اثرات کے بارے میں یروشلم پوسٹ اخبار نے تل ابیب کے دشمنوں کی خوشی...

مزید پڑھیں

شام میں امریکہ کے اشتعال انگیز اقدامات پر روس کا احتجاج

امریکہ
اپریل 1, 2023
0

سچ خبریں:شام میں امریکی فوجیوں کے خلاف استقامتی گروپوں کی سرگرمیوں کے بارے میں واشنگٹن کے دعووں کے بعد روس...

مزید پڑھیں

ہم اسرائیلی دہشت گردوں کے حملوں کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں : دمشق

اسرائیلی
اپریل 1, 2023
0

سچ خبریں:صیہونی حکومت کے حالیہ حملوں کے جواب میں شام کی وزارت خارجہ نے تاکید کی کہ شام پر قابضین...

مزید پڑھیں

نیتن یاہو اور بائیڈن کے درمیان لڑائی کیوں تیز ہو گئی؟

نیتن یاہو
اپریل 1, 2023
0

سچ خبریں:مقبوضہ علاقوں میں مظاہروں کی گہرائی اور وسعت کے بڑھنے کے ردعمل میں بنجمن نیتن یاہو کو عدالتی اصلاحات...

مزید پڑھیں
SachKhabrain

  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • کشمیر
  • دنیا
  • آج کے کالمز
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • انٹرٹینمنٹ
  • ویڈیوز
  • en

Follow Us

کو ئی نتیجہ نہیں
تمام نتائج دیکھیں
  • Contact
  • Home
  • Home
  • Home 2
  • Home 3

Are you sure want to unlock this post?
Unlock left : 0
Are you sure want to cancel subscription?