?️
سچ خبریں:سعودی جیلوں میں صہیونی حکومت کی خفیہ ایجنسی موساد کے تفتیش کاروں کی موجودگی اور ریاض کی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں سے ان کی تفتیش کے بارے میں سعودی انسانی حقوق کے کارکنوں کا انکشاف آل سعود حکومت کے لئے ایک اور اسکینڈل کی صورت میں منظر عام پر آیاہے۔
حالیہ برسوں میں خلیج فارس کے ساتھ ساتھ کچھ عرب ممالک جن میں سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات ، اور بحرین شامل ہیں ، نے مسلمانوں ، خاص طور پر فلسطینیوں سے پیٹھ پھیر لی ہے جبکہ صیہونیوں کو راضی کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں یہاں تک کہ فلسطینی قیدیوں سے تفتیش کے لئے موساد کے تفتیش کاروں کے لئے سعودی جیلوں کے دروازے کھول دیئے گئے ہیں۔
، گذشتہ سال سے جب صیہونی حکومت اور دو چھوٹے عرب ممالک متحدہ عرب امارات اور بحرین کے کے مابین وائٹ ہاؤس میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دلالی کے ساتھ سمجھوتے کے معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں اور دونوں عرب ممالک نےتل ابیب کے ساتھ کئی سالوں کےخفیہ تعلقات کے بعد علانیہ طور پر صیہونیوں کو گلے لگایاتو اس وقت علاقائی امور کے ماہرین اور تجزیہ کاروں نے بار بار کہا کہ ان دونوں ممالک ، متحدہ عرب امارات اور بحرین نے ریاض اور تل ابیب کے درمیان تعلقات کی راہ ہموار کردی ہے جس کے بعد حالیہ برسوں میں ریاض اور تل ابیب کے رہنماؤں کے مابین خفیہ تعلقات کے شواہد ملے ہیں جو اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے رہنما ابھی کسی موقع کی تلاش میں ہیں جو سعودی بادشاہ کی موت ہوسکتی ہے۔
واضح رہے کہ آل سعود سکیورٹی فورسز نے فروری 2017 میں اس وقت 81 سالہ ڈاکٹر محمد الخضری کوان کےبیٹے ہانی اور سعودی عرب میں مقیم 160 دیگر فلسطینیوں کے ساتھ گرفتار کیا تھا جو حماس تحریک کے ممبر تھے ،ان پر حماس کی حمایت اور مدد کرنے کے الزام عائد کیا گیا، الخضری اور ان کے ساتھیوں کو ریاض سکیورٹی سروس نے حراست میں لیا جبکہ وہ حماس کے سعودی بیورو کے سربراہ ہیں اور وہ سعودی حکومت کی سے کئی سالوں سے سعودی عرب میں سرگرم ہیں۔
اس سے قبل یہ اطلاع ملی تھی کہ الخضری اور ان کے ساتھیوں کو فلسطینی حامی سرگرمیوں کے الزام میں سعودی سکیورٹی فورسز نے حراست میں لیا ہے اور ان سے تفتیش کی ہے لیکن سعودی انسانی حقوق کے کارکنوں کے ذریعہ آل سعود کی جیلوں میں حماس کے ممبروں کے ممبروں پوچھ گچھ کرنے کے لیے موساد کے تفتیش کاروں کی موجودگی کے انکشاف نے فلسطینیوں اور فلسطینی مزاحمت کے خلاف آل سعود کے جرائم اورخیانتوں کا ایک نیا باب کھول دیا ہے۔
حالیہ دنوں میں مرآة الجزیره ویب سائٹ کے ذریعہ سعودی عرب میں فلسطینی قیدیوں کا ایک مجازی اجلاس ہوا جس میں سعودی حزب اختلاف کے ممتاز کارکنوں نے بھی شرکت کی اور انھوں نے سعودی عرب میں فلسطینی قیدیوں کی سنگین صورتحال کے بارے میں بات کی، اجلاس میں کہا گیا کہ ان قیدیوں کے حالات بہتر نہیں ہوئے اور سعودی حکومت ان کو رہا نہ کرکے اور ان کو قانونی اور بنیادی حقوق سے محروم کرکے واضح طور پر انسانی حقوق کی پامالی کررہی ہے۔
سعودی انسانی حقوق کونسل کے چیئرمین سعید بن ناصر الغامدی جو کہ لندن میں مقیم ہیں ، نے کہا کہ سعودی جیلوں میں غیر ملکی اور غیر سعودی تفتیش کار فلسطینیوں سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں اور امکان ہےکہ یہ تفتیش کرنے والے موساد جاسوس ایجنسی کے ممبر ہیں، اس نظریہ پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فلسطینی قیدیوں سے تفتیش کے دوران جو سوالات اسرائیلیوں نے پوچھے ہیں ،ان کا سعودی ملکی معاملات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
مشہور خبریں۔
مائیک ہکابی اسرائیل میں امریکی سفیر منتخب
?️ 13 نومبر 2024سچ خبریں: نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں اعلان کیا
نومبر
کسان مارچ، قیدی لے جانے والی گاڑیاں اور ایمبو لینس خیابان چوک پہنچا دی گئیں
?️ 1 اکتوبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) کسان اتحاد کے احتجاج کے حوالے سے اسلام آباد پولیس نے تازہ
اکتوبر
آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان معاہدہ طے پا گیا
?️ 22 نومبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور پاکستان کے
نومبر
بھارت کا حملہ قریب، ایٹمی ہتھیاروں سمیت پوری قوت سے جواب دیں گے، پاکستانی سفیر
?️ 4 مئی 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) روس میں تعینات پاکستانی سفیر محمد خالد جمالی
مئی
صہیونی شمالی محاذ سے کیوں کانپتے ہیں؟
?️ 11 مارچ 2024سچ خبریں: صہیونی ذرائع ابلاغ نے حزب اللہ کے طاقتور حملوں کی
مارچ
آرمی چیف کی سعودی ولی عہد سے ملاقات میں خطے کی صورتحال پر تبادلۂ خیال
?️ 7 مئی 2021ریاض (سچ خبریں) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سعودی ولی
مئی
پنجاب میں 100 یونٹ تک استعمال کرنے والوں کو ‘بجلی مفت’ دینے کا اعلان
?️ 4 جولائی 2022لاہور:(سچ خبریں)وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے اعلان کیا ہے کہ پنجاب بھر
جولائی
صہیونی اخبار: غزہ ایک اور ویتنام بن گیا ہے
?️ 10 جولائی 2025سچ خریں: ایک صیہونی اخبار نے جنگی محاذ پر حکومت کے وزیر
جولائی