🗓️
سچ خبریں: یہ سب ایک دورے سے شروع ہوا، جب انہوں نے اپنی زندگی کا رخ بدلنے کے لیے آیت اللہ سید روح اللہ خمینی سے ملاقات کے لیے پیرس کا سفر کیا۔
شیخ ابراہیم یعقوب زکزاکی 5 مئی 1953 کو نائجیریا کے شمالی حصے کے شہر زاریا میں ایک سنی اور مالکی گھرانے میں پیدا ہوئے۔
سنی فرقوں میں، مالکیوں کے دوسرے فرقوں سے بڑے اختلافات ہیں اور زیادہ تر مغربی افریقی مسلمان مالکی ہیں،ابراہیم زکزاکی اسکول میں پڑھنے کے علاوہ مذہبی علوم بھی پڑھ رہے تھے،اس مقصد کے لیے وہ کانو (شمالی نائجیریا) شہر گئے اور عربی اسکول میں تعلیم حاصل کی، 1975 میں انہوں نے زاریا کی احمد بیلو یونیورسٹی میں داخلہ لیا اور چند سال بعد اس یونیورسٹی سے معاشیات میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی،یونیورسٹی میں اپنی بے شمار سائنسی اور تعلیمی سرگرمیوں کی وجہ سے وہ مختصر عرصے کے بعد مسلم اسٹوڈنٹس یونین کے رکن بن گئے اور پھر ایک دینی درسگاہ میں امام بن گئے،آخر کار اسی سال وہ احمد بیلو یونیورسٹی کی مسلم سٹوڈنٹس یونین کے سکریٹری جنرل کا عہدہ سنبھالنے میں کامیاب ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: شیخ زکزاکی کی نظربندی کے بارے میں ان کی بیٹی کا بیان
پیرس میں امام خمینی سے ملاقات
اپنے فرانس کے سفر کے دوران زکزاکی نے امام خمینی سے ملاقات اور بات چیت کی جو اس وقت پیرس میں اپنی جلاوطنی گزار رہے تھے،ایک ایسے ملاقات جو ابراہیم اور لاکھوں لوگوں کی تقدیر بدلنے والی تھی۔
یہ ملاقات ایک اختتام کا آغاز تھی، ایک ایسی ملاقات جس نے حنیف نائجیریا کو اس کی سچی محبت اور مقصد تک پہنچایا، ابراہیم زکزاکی اپنے حق تلاش کرنے والے جذبے کے ساتھ اور سلمان فارسی کی طرح سچائی کے پیچھے بھاگے اور جب انہیں یہ مل گئی تو وہ محض اس کے پاس سے نہیں گزرے، یہ ملاقات تاریخ میں درج کی گئی ، اور نوفل لوشاتو نے تسلیم ہونے والے لاکھوں دلوں کی خوشی اور نجات کے فرمان پر دستخط کیے۔
ایران میں امام خیمنی سے ملاقات
انقلاب کے فورا بعد نائیجیریا کی مسلم اسٹوڈنٹس یونین کے 30 ارکان ایران آئے اس لیے کہ ابوجا حکومت کی ایران میں آنے والے انقلاب کی حمایت کرتے تھی یا کم از کم مخالفت نہیں کررہی تھی،ابراہیم زکزاکی جو اس یونین کی قومی کمیٹی کے بین الاقوامی امور کے نائب صدر تھے، نے ایران میں پہلی بار بڑے جوش و خروش کے ساتھ قدم رکھا۔
زکزاکی کو امام خمینی سے دوبارہ ملاقات کا موقع دیا گیا، اس بار انقلاب کے سپریم لیڈر کے طور پر،اس دورے میں امام خیمنی نے انہیں ایک قرآن تحفہ کے طور پر دیا اور کہا جاؤ اپنے ملک کے لوگوں کی قرآن سے رہنمائی کرو جس کے بعد وہ امام خیمنی اور ان کے مذہب سے متأثر ہوئے اور باقاعہ شیعہ مذہب اپنا لیا،جنہوں سنیوں کے دینی علوم کو اچھی طرح سیکھا تھا، شیعہ دینی علوم کو سیکھنے کے لیے قم کے حوزۂ علمیہ میں داخلہ لیا اور اس حوزے کے ممتاز طالبعلم بن گئے۔
ابراہیم زکزاکی، جن کا نام اب شیخ کے سابقہ کے ساتھ بولا جاتا تھا، اپنے ملک واپس آئے اور نائیجیریا کے لوگوں کو ایران میں اسلامی انقلاب کے بارے میں بتانے کی کوشش کی،شیخ زکزاکی کی اہلیہ زینت الدین ابراہیم کے مطابق، وہ اکثر سب کو بتاتی تھیں کہ اسلام اور اسلامی حکومت کی طرف واپسی ممکن ہے،اگر خدا نے یہ فتح ایران کے لوگوں کے لیے ممکن بنائی ہے تو یہ نائیجیریا میں بھی ممکن ہے۔
نائیجیریا میں تحریک کا آغاز
شیخ زکزاکی کی تحریک اسّی کی دہائی کے اوائل میں شروع ہوئی اور نائیجیریا کے دیگر حصوں خصوصاً شمالی حصوں (جو زیادہ تر مسلمان ہیں) تک پھیل گئی،یقیناً اس کے تاثرات جنوبی حصوں میں بھی دیکھے جا سکتے ہیں لیکن یہ اثرات اتنے زبردست نہیں ہو سکتے جتنے شمال میں ہوئے۔
نائیجیریا نے اپنی تاریخ میں بن فوڈیو کی قیادت میں تقریباً 200 سال کا اسلامی انقلابی تجربہ کیا ہے جنہوں نے اس ملک میں یورپی نوآبادکاروں کی آمد اور عیسائی نظریات کے فروغ کے ساتھ، آہستہ آہستہ افریقی آبادی والے اس مغربی ملک کی حکومت کو تبدیل کر دیا، سیکولر نظام میں اپنے ملک میں اسلامی انقلاب برپا کرنے کا خیال رکھنے والے شیخ ابراہیم زکزاکی کو ایرانی اسلامی انقلاب سے دوہرا جذبہ ملا اور ان کی امیدوں میں اضافے کے ساتھ اسلامی تحریک بھی شروع ہوگئی۔
تحریک کو دبانے کی کوشش
ان کی تحریک کے آغاز سے ہی نائجیریا کی حکومت کی مخالفت اور جبر بھی شروع ہو گیا،مغربی، صیہونی اور وہابی اثرات کے زیر اثر نائجیریا کی حکومت نے شیخ زکزاکی کے وجود سے خطرہ محسوس کیا اور انہیں آزاد سماجی سیاسی اقدامات سے محروم کردیا۔
شیخ زکزاکی، بلاشبہ، طالب علمی کے زمانے میں، ہمیشہ ملک گیر طلبہ کے احتجاج کی اہم شخصیات میں سے ایک تھے جو نائجیریا کے آئین پر نظرثانی میں شرعی قوانین کو شامل کرنا چاہتے تھے لیکن قم سے واپسی کے بعد ان کی سرگرمیاں مزید سنگین ہو گئیں،زکزاکی کو بغاوت اور امن عامہ میں خلل ڈالنے کے الزام میں کئی بار قید کیا گیا۔
انہوں نے نائیجیریا کی تمام حکومتوں میں Obasanjo، Shajari اور Buhari سے لے کر Babangida اور Abacha تک جیل کا تجربہ کیا،
مجموعی طور پر انہوں نے ملک کی 9 جیلوں میں 9 سال گزارے، جن میں اینوگو جیل (1981-1984)، پورٹ ہارکورٹ جیل اور کدونا جیل شامل ہیں۔
300 اسلامی مدارس کا قیام
نائیجیریا کی اسلامی تحریک کے قیام کے بعد افریقی شیعہ شیوخ نے نائیجیریا اور اس کے ہمسایہ ممالک میں تقریباً 300 اسلامی مدارس قائم کیے۔ الشہداء انسٹی ٹیوٹ کا قیام جس کا مقصد شہداء اور یتیموں کے بچوں کی دیکھ بھال کرنا ہے، الزہرہ چیریٹی انسٹی ٹیوٹ کا قیام جس کا مقصد سماجی اور شہری خدمات فراہم کرنا ہے اور ایک مرکز کا قیام جس کا مقصد طبی سہولیات اور تعلیمی خدمات فراہم کرنا ہے، ابراہیم زکزاکی کے دیگر اقدامات میں شامل ہیں۔
ان کی بیٹینصیبہ زکزاکی کے مطابق، شیخ کی کوششوں سے نائیجیریا میں تقریباً 12 ملین لوگ شیعہ ہو چکے ہیں،جبکہ انہوں نے صرف درجنوں لوگوں کے ساتھ اپنی تبلیغی سرگرمی کا آغاز کیا اور اب وہ لاکھوں لوگوں کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خاندان سے متعارف کرانے میں کامیاب ہو چکے ہیں،اگرچہ ایرانی اسلامی انقلاب سے پہلے نائیجیریا میں صرف ایک محدود تعداد میں شیعہ رہتے تھے لیکن انقلاب کے بعد اور شیخ زکزاکی کی قیادت میں نائیجیریا اب دنیا کے سب سے زیادہ شیعہ آبادی والے ممالک میں شامل ہو گیا ہے۔
جبر، قتل اور قید کا آغاز
نائجیریا کے شیعہ انقلاب، امام خمینی اور آیت اللہ خامنہ ای سے خصوصی عقیدت رکھتے ہیں اور افریقہ میں خمینیوں کے نام سے جانے جاتے ہیں۔
2015 میں نائجیرین شیعوں اور شیخ کے گھر پر ابوجا حکومت کے خونی حملے سے پہلے، آخری بار 1998 میں سیاسی قید سے رہا ہوئے تھے لیکن نائیجیریا کے عوام میں شیخ زکزاکی کے اثر و رسوخ اور مقبولیت میں روز بروز اضافے کی بنا پر شیعہ دشمنوں (صیہونیت سے وہابیت تک) کو دوہرا خطرہ محسوس ہوا لہذا انہوں نے نائجیریا کی حکومت پر شیعوں کو دبانے کے لیے دباؤ ڈالا۔
جبر کے نئے دور کا آغاز جو پچھلے دوروں سے کہیں زیادہ ظالمانہ تھا، 2014 کے یوم القدس مارچ سے ہوا تھا،اس مارچ میں شریک لوگوں پر فوج نے حملہ کیا تو شیخ کے تین بیٹے شہید ہو گئے، نائجیریا کی حکومت کی جانب سے یوم قدس کی تقریب کو شیعوں کو قتل کرنے کے بہترین موقع کے طور پر استعمال کرنے سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اس سال کے خونریز واقعات صیہونی حکومت کے دباؤ سے متاثر تھے۔
مزید پڑھیں: شیخ زکزاکی کی آزادی میں رکاوٹیں
ایک سال بعد 2015 میں شیخ زکزاکی ایران آئے اور امام رضا علیہ السلام کے روضہ مبارک کی زیارت کی،نائیجیریا واپسی کے فوراً بعد حسینیہ بقیۃ اللہ کے خونی واقعات رونما ہوئے،نائیجیریا کی اسلامی تحریک کی جانب سے منعقدہ اربعین حسینی کی تقریب کے دوران فوج کے حملے میں درجنوں افراد شہید ہوئے جن میں شیخ زکزاکی کے آخری بیٹے بھی شامل تھے۔
شیخ زکزاکی، ان کی اہلیہ اور بہت سے دوسرے شیعوں کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا، انہیں اور ان کی بیوی کو بہت سی جسمانی چوٹیں آئیں جن میں سے کچھ اب بھی تکلیف پہنچاتی ہیں، نائیجیریا کی سپریم کورٹ کے 2016 میں شیخ کی رہائی کے فیصلے کے باوجود صیہونیوں اور وہابیوں کی براہ راست اور بالواسطہ مداخلت سے ایک بار پھر حکمران حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کرنے سے انکار کردیا۔
آخر کار، شیخ ابراہیم زکزاکی کو اگست 2021 میں تمام الزامات سے بری کر دیا گیا اور انہیں آزادی ملی جس نے نہ صرف اپنے پیروکاروں کے حوصلے بلند کیے بلکہ یہ بھی ظاہر کیا کہ شیخ سنگین بیماریوں کے باوجود معجزہ اور الہٰی فرمان سے زندہ رہے۔
اب شیخ زکزاکی کے دوبارہ دورہ ایران پر ہیں جبکہ نائیجیریا اور ایران کے تعلقات اچھے ہیں لہذا ہم امید کرتے ہیں کہ ایران کے عوام، اس ہیرو کے ایک اچھے میزبان ہوں گے۔
مشہور خبریں۔
مقبوضہ فلسطین میں موبائل فون متاثر
🗓️ 2 نومبر 2024سچ خبریں:خبری ذرائع کے مطابق مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ہزاروں موبائل فون
نومبر
جہانگیر ترین اور ان کے ساتھی استعفوں پر غور کر رہے ہیٕں
🗓️ 9 اگست 2021لاہور (سچ خبریں)تفصیلات کے مطابق جہانگیر ترین ہم خیال گروپ نے تحریک
اگست
پاکستان کو ادائیگیوں کے توازن کا خسارہ ختم کرنے کی یقین دہانی کرانی ہوگی، آئی ایم ایف
🗓️ 6 مارچ 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی نمائندہ ایستھر
مارچ
پاسپورٹ کی روزانہ 50 ہزار درخواستیں اور پروڈکشن 22 ہزار ہونے سے تاخیر کا مسئلہ ہے: وزارت داخلہ
🗓️ 5 ستمبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) وزارت داخلہ کا کہنا ہےکہ بڑی تعداد میں
ستمبر
چین تائیوان پر حملہ کرتا ہے تو امریکہ کیا کرے گا؟
🗓️ 19 ستمبر 2023سچ خبریں: امریکی فوج کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین نے
ستمبر
وکیل کی عدم موجودگی میں ملزم کے دفاع کے بیان کی اہمیت کم ہو جائے گی؟ عدالت
🗓️ 2 مئی 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعظم عمران
مئی
ہم عوام کو مشکل سے نکالنے کے لیے الیکشن لڑ رہے ہیں، بلاول بھٹو
🗓️ 27 جنوری 2024پشاور: (سچ خبریں) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا
جنوری
فرانسیی حکومت یوکرین جنگ کے بارے میں اپنی عوام سے کیا کہہ رہی ہے؟
🗓️ 10 جون 2024سچ خبریں: روس کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ فرانس کی
جون