اسرائیل اور امریکہ کی شرکت سے غزہ کے بھوکے مہاجرین پر وحشیانہ قتل عام

اسرائیل

?️

سچ خبریں: غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں واقع امریکہ اور اسرائیل کے زیرانتظام ایک امدادی مرکز کے قریب بے گھر اور بھوکے فلسطینیوں کے خونخوار قتل عام نے بین الاقوامی اداروں میں شدید ردعمل پیدا کیا ہے۔
واضح رہے کہ مختلف عالمی حلقوں نے زور دے کر کہا ہے کہ یہ واقعہ اسرائیل اور امریکہ کے غزہ میں امدادی منصوبے کی ناکامی اور خطرناک نوعیت کو واضح کرتا ہے۔
امریکہ اور اسرائیل کا بھوکے مہاجرین کے لیے مہلک جال
فلسطینی ذرائع کے مطابق، گذشتہ روز صبح اسرائیلی فوج نے رفح میں امداد لینے پہنچے بھوکے فلسطینیوں پر حملہ کر کے کم از کم 35 شہریوں کو شہید اور 200 سے زائد کو زخمی کر دیا۔ یہ خونریزی "غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن” کے زیرانتظام امدادی مرکز کے قریب ہوئی، جو درحقیقت ایک امریکی تنظیم ہے جس پر صہیونی ریاست کا کنٹرول ہے۔ اس تنظیم کے بیشتر اراکین اسرائیلی جاسوس یا وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے قریبی افراد ہیں۔
قتل عام کی ہولناک تفصیلات
عینی شاہدین کے مطابق، امریکی امدادی کمپنی کے بھیس میں موجود اسرائیلی فوجیوں اور امریکی عناصر نے فلسطینی شہریوں پر فائرنگ کی، جس سے امریکہ کی اس قتل عام میں براہ راست ملوثیت ثابت ہوتی ہے۔ یہ مداخلت نہ صرف اسرائیل کو سیاسی اور فوجی حمایت کی صورت میں ہے بلکہ غزہ کے اندر موجود امریکی عناصر کے ذریعے بھی ہو رہی ہے۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب امریکی حکومت غزہ کے لیے امدادی کوششوں کا پرچار کر رہی تھی، لیکن یہی امداد اب بے گھر اور بھوکے شہریوں کے خلاف نسل کشی کا ذریعہ بن چکی ہے۔ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے—اس سے قبل بھی غزہ کے شمال، جنوب اور وسطی علاقوں میں امدادی مراکز کے قریب ایسے ہی حملے ہو چکے ہیں، جہاں اسرائیلی فوج نے جان بوجھ کر خوراک کے گوداموں اور تقسیم مراکز کو نشانہ بنایا۔
غزہ پر محاصرہ اور بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال
ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ کی آبادی کو بھوک اور محاصرے کے ذریعے نشانہ بنا رہا ہے، جو بین الاقوامی انسانی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔ یورپ-میڈیٹرینین ہیومن رائٹس واچ نے اپنی فیلڈ ٹیم کے ذریعے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے گذشتہ روز (اتوار یکم جون) رفح کے تل السلطان علاقے میں ہزاروں بھوکے شہریوں پر فائرنگ کی، جو امداد لینے کے لیے جمع ہوئے تھے۔
ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق، اس حملے میں کم از کم 35 شہری شہید ہوئے، جن میں دو خواتین بھی شامل ہیں، جبکہ 200 سے زائد زخمی ہوئے۔ متعدد افراد لاپتہ ہیں، اور طبی سہولیات کی شدید قلت کی وجہ سے شہداء کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔
قتل عام کی مزید تفصیلات
یورپ-میڈیٹرینین ہیومن رائٹس واچ کی فیلڈ رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی فوج اور امریکی تنظیم نے فلسطینیوں کو صبح 6 بجے تک چیک پوائنٹس پر رکنے کو کہا، لیکن اچانک بھوکے شہریوں پر اسرائیلی ڈرونز اور ٹینکوں نے فائرنگ شروع کر دی۔ ساتھ ہی، امریکی کمپنی کے عناصر نے بھیڑ پر آنسو گیس کے شیل داغے، جس سے متعدد افراد کی سانس گھٹ گئی اور بھگدڑ مچ گئی۔
شاہدین کے مطابق، امریکی تنظیم محدود مقدار میں امداد لاتی ہے اور ہزاروں فلسطینیوں کو خطرناک علاقوں میں کھینچ لیتی ہے، جہاں اسرائیلی فوج انہیں گولہ باری کا نشانہ بناتی ہے۔ جو لوگ زندہ بچ جاتے ہیں، وہ دیکھتے ہیں کہ امداد ناکافی ہے، جس کی وجہ سے شدید افراتفری پھیل جاتی ہے۔
امریکی عناصر کی براہ راست ملوثیت
ایک عینی شاہد "م.س” نے بتایا کہ رات 2 بجے سے ہی سینکڑوں افراد رفح کے شمال مغرب میں جمع تھے کہ اچانک ایک کوآڈکوپٹر نے اعلان کیا کہ حفاظتی وجوہات کی بنا پر صبح 6 بجے تک چیک پوائنٹس کے قریب جانا ممنوع ہے۔ جب لوگ امدادی مرکز کی طرف بڑھے تو اسرائیلی فوج نے براہ راست فائرنگ شروع کر دی، جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہو گئے۔
غزہ کے شہری اسرائیل کے لیے آسان نشانہ
بین الاقوامی قانون کے ماہر محمد مهران کا کہنا ہے کہ امدادی مراکز کے قریب بھوکے شہریوں کو نشانہ بنانا ایک جنگی جرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کا امدادی منصوبہ درحقیقت تل ابیب کے مقاصد کی تکمیل کے لیے ہے، نہ کہ انسانی امداد۔ چہرہ شناسی اور بائیو میٹرک ڈیٹا کا استعمال اسے نگرانی اور جبر کا آلہ بنا دیتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ اور امدادی اداروں کی رپورٹس بھی اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ یہ منصوبہ ایک کنٹرول سسٹم ہے، نہ کہ انسانی امداد کا ذریعہ۔

مشہور خبریں۔

صیہونی غیر قانونی بستیوں کی تعمیر میں اضافہ

?️ 12 جولائی 2022سچ خبریں:صیہونی حکومت نے اقوام متحدہ کی قرارداد کی خلاف ورزی کرتے

2020 کے انتخابات کے لیے ٹرمپ کی تحقیقاتی ٹیمیں تیار

?️ 23 نومبر 2024سچ خبریں: واشنگٹن پوسٹ نے باخبر ذرائع کے حوالے سے اعلان کیا

عمران خان کی ممکنہ ملٹری ٹرائل کے خلاف درخواست: ’وزارت دفاع کے پاس فوجی حراست کی اطلاع نہیں‘

?️ 16 ستمبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق وزیر اعظم و

امریکہ شام سے کیا چاہتا ہے؟اقوام متحدہ میں امریکی نمائندے کا بیان

?️ 11 جنوری 2025سچ خبریں:اقوام متحدہ میں امریکہ کی مستقل نمائندہ لیندا تھامس گرینفیلڈ نے

آرمی چیف اور سعودی وزیر خارجہ کے درمیان اہم ملاقات ہوئی

?️ 28 جولائی 2021اسلام آباد (سچ خبریں) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس

جاپان، ناروے اور امریکہ میں صیہونیت مخالف مظاہرے

?️ 1 اپریل 2024سچ خبریں: دنیا کے تین مختلف براعظموں کے عوام نے غزہ کے

سعودی نفرت انگیز ولی عہد بھی یوکرینی بحران سے فائدہ اٹھانے کے درپے: یورپی خارجہ تعلقات کونسل

?️ 16 فروری 2022سچ خبریں:یورپی خارجہ تعلقات کونسل نے اپنی ایک حالیہ تحقیق میں کہا

پیوٹن-بائیڈن ملاقات، کامیاب یا ناکام

?️ 20 جون 2021(سچ خبریں)   روسی صدر ولادی میر پیوٹن اور امریکی صدر جو بائیڈن

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے