لندن (سچ خبریں) پاکستانی نژاد برطانوی اداکارہ زوہا رحمٰن کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بہت زیادہ ٹیلنٹ موجود ہے اور ٹیلنٹ کی کمی نہیں، البتہ مواقع کی قلت ہے اور اس مسئلے پر کام کرنے کی ضرورت ہے، زیادہ تر انٹرنیشنل فلمیں گورے کرداروں کے لیے بنائی جاتی ہیں۔
زوہا رحمٰن زیادہ تر انٹرنیشنل فلموں، ڈراموں، ماڈلنگ اور اشتہاری منصوبوں میں دکھائی دیتی ہیں، انہوں نے ہولی وڈ کی کامیاب ترین سائنس فکشن فلم ’اسپائیڈر مین: فار فرام ہوم‘ میں بھی معاون کردار ادا کیا تھا۔زوہا رحمٰن نے رواں برس ستمبر میں ریلیز ہونے والی ایپل ٹی وی کی سائنس فکشن ہسٹوریکل ویب سیریز ‘فاؤنڈیشن‘ میں بھی معاون کردار ادا کیا تھا۔
حال ہی میں انہوں نے ’اردو نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے پاکستانی اداکاروں کو عالمی سطح پر نہ ملنے والے مواقع کے حوالے سے بات کی اور یہ بھی بتایا کہ انٹرنیشنل لیول پر کس طرح پاکستانی کرداروں کو بڑھایا جا سکتا ہے۔زوہا رحمٰن کا کہنا تھا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان میں بہت زیادہ ٹیلنٹ موجود ہے اور یہاں کے ڈراموں، فلموں اور گانوں کو دیکھ کر ہی یہاں کے ٹیلنٹ کا پتہ چل جاتا ہے۔
اداکارہ کے مطابق پاکستانی اداکاروں کو عالمی سطح پر مواقع نہیں ملتے اور ملکی سطح پر تیار ہونے والے مواد میں زیادہ تر مقامی کردار، مسائل اور زبان ہوتی ہے، جس وجہ سے اداکاروں میں نکھار پیدا نہیں ہوتا۔زوہا رحمٰن کے مطابق عالمی سطح پر کرداروں کی کمی کا سامنا صرف پاکستان کو نہیں ہے بلکہ یہ عالمی مسئلہ ہے، کیوں کہ زیادہ تر انٹرنیشنل فلمیں گورے کرداروں کے لیے بنائی جاتی ہیں۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر گزشتہ چند سال سے گوروں کے علاوہ دیگر کرداروں کو ترجیحی بنیادوں پر شامل کرنے پر کام جاری ہے، تاہم تاحال گہری، سانولی اور سیاہ رنگت کے کرداروں کو مختصر یا معاون کرداروں سمیت منفی کردار دیے جا رہے ہیں۔
ان کے مطابق تاحال عالمی سطح پر مسلمانوں یا دوسرے مذاہب سے تعلق رکھنے والے کرداروں کو منفی یا مختصر کرداروں میں دکھایا جا رہا ہے مگر اس میں باالترتیب بہتری آ رہی ہے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ عالمی سطح پر کس طرح پاکستانی کرداروں کے لیے مواقع بڑھائے جا سکتے ہیں۔
زوہا رحمٰن نے تجویز دی کہ پاکستانی کرداروں سے متعلق زیادہ سے زیادہ عالمی لیول کا مواد تخلیق کرنا ہوگا، کیوں کہ جتنا زیادہ مواد دستیاب ہوگا، اتنے ہی پاکستانی کرداروں کے لیے انٹرنیشنل مواقع بڑھ جائیں گے۔انہوں نے اپنے فلمی کیریئر پر بھی بات کی اور بتایا کہ انہیں زیادہ تر سائنس فکشن فلموں میں کام کرنے میں مزہ آتا ہے، کیوں کہ ان میں ایک ہی کردار کے کئی روپ ہوتے ہیں۔