کراچی: (سچ خبریں) فیشن ڈیزائنر ماریہ بی نے حال ہی میں متعارف کرائی گئی اپنی نئی ملبوسات ”فلسطین کلیکشن“ کے لیے نوجوان ترک خاتون آرٹسٹ کا ڈیزائن چرانے پر معذرت کرلی۔
ماریہ بی کے آفیشل انسٹاگرام سمیت فیشن ڈیزائنر نے اپنے ذاتی انسٹاگرام اکاؤنٹ کی اسٹوریز میں ترکیہ کی آرٹسٹ کا ڈیزائن چرانے پر معافی مانگی۔
انہوں نے لکھا کہ سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ کے دور میں انہوں نے غلطی سے ترکیہ کی آرٹسٹ کا ڈیزائن کاپی کیا، جس پر وہ ان سے معذرت خواہ ہیں۔
ماریہ بی نے بتایا کہ انہوں نے ڈیزائن بنانے والی ترکیہ کی نوجوان لڑکی سے رابطہ کرلیا اور ان کا ڈیزائن کاپی کرنے پر ان سے معذرت بھی کی۔
ماریہ بی نے بتایا کہ وہ فلسطین کلیکشن کے لیے ترکیہ کی نوجوان آرٹسٹ کے ہمراہ مل کر کام کریں گی اور فلسطینی عوام کے لیے فنڈز جمع کرتی رہیں گی۔
انہوں نے ذاتی انسٹاگرام اسٹوریز میں لکھا کہ ان کی جانب سے فلسطین کلیکشن متعارف کرائے جانے پر پاکستان کے لبرل لوگوں کو تکلیف ہو رہی ہے، وہ ان پر فلسطین کے جھنڈے، ڈیزائن اور فیشن کو کاپی کرنے کا الزام لگا رہے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ انہوں نے فلسطین کلیکشن میں فلسطینی جھنڈے سمیت ہر فلسطینی چیز کا استعمال کیا ہے، کیوں کہ فلسطین کلیکشن فلسطینی تحریک سے متاثر ہوکر بنائی گئی ہے اور فلسطینی عوام کی مالی معاونت کے لیے ہی اسے متعارف کرایا گیا ہے۔
ان کی جانب سے ترکیہ کی آرٹسٹ سے معافی مانگے جانے اور آرٹسٹ کے ساتھ کام کرنے کے اعلان کے بعد ترکیہ کی آرٹسٹ نے بھی اپنی پوسٹس میں تصدیق کی کہ وہ ماریہ بی کے ہمراہ کام کر رہی ہیں۔
اس سے قبل ماڈل و آرٹسٹ لینا غنی سمیت دیگر شخصیات نے ماریہ بھی پر فلسطین کلیکشن کے لیے ڈیزائن چوری کرنے کا الزام لگایا تھا۔
ماریہ بی نے گزشتہ ہفتے فلسطین کلیکشن کی ملبوسات متعارف کرائی تھیں، جس میں عبایہ، ٹی شرٹس، خواتین و مردوں کے کرتے اور دیگر لباس شامل تھے، اسی طرح انہوں نے دوپٹے، رومال اور جیولری بھی متعارف کرائی تھی۔
ماریہ بی نے فلسطین کلیکشن کو متعارف کراتے ہوئے فلسطین کلیکشن کے ایک جوڑے کی قیمت 10 ہزار روپے رکھنے کا اعلان کیا اور بتایا تھا کہ تمام کی تمام رقم فلسطینی افراد کی مدد کے لیے بھیجی جائے گی۔
انہوں نے بتایا تھا کہ فلسطین کلیکشن کے فی جوڑے کی تیاری پر 6 ہزار روپے کا خرچ آئےگا جب کہ فی جوڑے پر 4 ہزار منافع ہوگا لیکن تمام رقم فلسطینی عوام کو بھیجی جائے گی، ماریہ بی کے اخراجات کے پیسے بھی نہیں لیے جائیں گے۔