?️
کراچی: (سچ خبریں) وفاق میں حکومت کی اہم اتحادی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی نے مرکزی حکومت کی جانب سے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانیوں کی پیش رفت کے حوالے سے عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین بلاول بھٹو کی زیر صدارت کراچی میں پارٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں وزرائے اعلیٰ بلوچستان اور سندھ سرفراز بگٹی، مراد علی شاہ، خیبرپختونخوا اور پنجاب کے گورنرز فیصل کریم کنڈی اور سردار سلیم حیدر نے شرکت کی۔
اجلاس میں پارٹی کے سینئر رہنما سید نوید قمر بھی موجود تھے، اجلاس کے دوران ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، اجلاس میں حکومت کے ساتھ مذاکرات کی روشنی میں اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔
اجلاس کے شرکا نے چیئرمین پیپلز پارٹی کو آئندہ دنوں میں حکومت کی جانب سے کی جانے والی مجوزہ قانون سازی کے حوالے سے بریفنگ دی۔
اجلاس میں شرکا نے وفاقی حکومت کی یقین دہانیوں کی پیش رفت پر عدم اعتماد کا اظہار کیا اس پر بلاول بھٹو نے ہدایت کی کہ حکومت کے ساتھ اپنے رابطوں کو مزید تیز کیا جائے، تاکہ جب پاکستان پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کا اجلاس ہو تو اس میں ان رابطوں کا مثبت نتیجہ سامنے رکھا جاسکے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) پنجاب اور خیبرپختونخوا میں پیپلزپارٹی کو نظرانداز کر رہی ہے، طے تھا کہ خیبرپختونخوا اور پنجاب کے انتظامی معاملات میں حصے دار ہوں گے، (ن) لیگ ہمارے گورنرز سے مشاورت نہیں کر رہی ہے۔
16 نومبر کو بلاول ہاؤس کراچی میں گفتگو کے دوران چیئرمین پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ (ن) پر 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد وعدوں سے انحراف کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ حکومت کے ساتھ ناراضی کا سوال ہی نہیں ہے، ناراض ہونے پر سیاست نہیں کی جاتی، سیاست تو عزت کے لیے کی جاتی ہے، معذرت کے ساتھ اس وقت وفاق میں نہ عزت کی جاتی ہے، نہ سیاست کی جا رہی ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ دنیا میں جہاں اقلیتی حکومت ہو اور ان کا اتحاد ہے کسی جماعت کے ساتھ تو اس معاہدے پر عمل درآمد ہوتا ہے، ہم اخلاقی حمایت فراہم کرنے کے لیے حکومتی بینچ پر بیٹھے ہیں، ہم ضرور چاہیں گے کہ طے شدہ معاہدے پر عمل کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن پاکستان سے احتجاجاً علیحدہ ہوئے، آئین سازی کے وقت حکومت اپنی باتوں سے پیچھے ہٹ گئی۔
انہوں نے آئندہ ماہ پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے ساتھ مرکز میں حکومتی اتحاد پر ممکنہ نظر ثانی کا بھی اشارہ دیا تھا۔
لاول بھٹو نے وفاقی حکومت اور وزیر اعظم سے مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دی، چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ ووٹرز اور صوبائی حکومتوں کی مسلم لیگ (ن) سے شکایات ہیں۔
اس بیان کے بعد 17 نومبر کو وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے تحفظات دور کرنے کی ذمہ داری نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار کو سونپ دی تھی۔
وزیر اعظم نے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جس کے اراکین میں نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام، مشیر وزیراعظم رانا ثنا اللہ، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان، سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب شامل تھے۔
اس کے علاوہ سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق، گورنر بلو چستان جعفر خان مندوخیل اور بشیر احمد میمن بھی کمیٹی کے اراکین میں شامل ہیں۔
مشہور خبریں۔
اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں اضافہ کردیا۔
?️ 7 جولائی 2022اسلام آباد:(سچ خبریں)اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں مزید 125 بیسز پوائنٹس
جولائی
جاپان میں 6.0 شدت کا زلزلہ
?️ 4 اگست 2021سچ خبریں:جاپان کے مشرقی ساحل کو 6.0 شدت کے زلزلے اور اس
اگست
شمالی محاذ پر حزب اللہ کی عملداری
?️ 5 نومبر 2023سچ خبریں: ایسے وقت میں جب تل ابیب تیسری عالمی جنگ شروع
نومبر
اسرائیلی فورس کو تصویر لینا مہنگی پڑی
?️ 5 اکتوبر 2024سچ خبریں: صیہونی فوج نے ایک تصویر شائع کی ہے جس میں
اکتوبر
الیکشن کمیشن اراکین کا چیف الیکشن کمشنر پر غیر متزلزل اعتماد کا اظہار
?️ 21 دسمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) الیکشن کمیشن آف پاکستان کے تمام اراکین نے
دسمبر
روس پر دوہری پابندیاں اور اسرائیل کو کھلی چھوٹ؛مغربی ممالک کا دوغلہ پن
?️ 8 مارچ 2022سچ خبریں:ایسا لگتا ہے کہ مغربی میڈیا کا آکٹوپس جس نے یورپی
مارچ
عالمی بینک نے پاکستان کیلئے 15 کروڑ ڈالرز کی منظوری دیدی
?️ 15 جون 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) عالمی بینک نے پاکستان کے لیے 15 کروڑ
جون
چینی دوا ساز کمپنیوں کا پاکستان کے ساتھ اہم معاہدہ
?️ 2 اپریل 2021کراچی (سچ خبریں)کورنا وائرس کی بڑھتی لہر کو دیکھتے ہوئے ایک مقامی
اپریل