اسلام آباد: (سچ خبریں) حکومت کی جانب سے عالمی منڈی میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کے اثرات کو صارفین کو منتقل کرنے کی امید ہے۔
15 جون کو قیمتوں جائزے میں پیٹرول تقریباً 9 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے فی لیٹر کمی کی توقع ہے۔
واضح رہے کہ اس وقت پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 268 روپے 36 پیسے اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 270 روپے 22 پیسے ہو گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ 2 ہفتوں میں عالمی مارکیٹ میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بالترتیب 3.75 ڈالر اور 2.7 ڈالر فی بیرل کمی ہوئی ہے۔
اس سے قبل پندرہ روز کے دوران تقریباً 12 ڈالر فی بیرل جبکہ اس سے گزشتہ پندرہ روز کے دوران 8 ڈالر فی بیرل کی تنزلی ہوئی تھی۔
پیٹرول کی قیمت تقریباً 94 ڈالر فی بیرل سے کم ہو کر 90 ڈالر فی بیرل پر آ گئی تھی جبکہ ڈیزل کی قیمت 98 ڈالر فی بیرل سے گر کر 95 ڈالر پر آ گئی ہے۔
پیٹرول پر درآمدی پریمیم پچھلے پندرہ روز کے دوران 9.70 ڈالر سے کم ہو کر 9.50 ڈالر فی بیرل ہو گیا ہے، دوسری جانب روپے کی قدر بھی مستحکم رہی۔
ان لینڈ فریٹ ایکوئیلائزیشن مارجن (آئی ایف ای ایم) سمیت حتمی حسابات پر منحصر ہے، پیٹرول کی قیمت میں 9 روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے فی لیٹر کمی متوقع ہے۔
حتمی قیمت میں پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی شامل ہوگا، جس کے لیے حکومت نے پہلے ہی پیٹرول اور ڈیزل دونوں پر قانون کے تحت 60 روپے فی لیٹر کی زیادہ سے زیادہ قابل اجازت حد حاصل کر لی ہے۔
حکومت نے 31 مارچ کو ختم ہونے والے مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران اس مد میں 720 ارب روپے کی رقم حاصل کی۔
حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ کیے گئے وعدوں کے تحت رواں مالی سال کے دوران پیٹرول لیوی کی مد میں 869 ارب روپے جمع کرنے کا بجٹ ہدف مقرر کیا تھا، جسے اب نظر ثانی کے بعد 960 ارب روپے کر دیا گیا ہے۔
اس وقت، حکومت پٹرول اور ڈیزل دونوں پر تقریباً 80 روپے فی لیٹر ٹیکس وصول کر رہی ہے، جس میں تقریباً 19 سے 20 روپے فی لیٹر کسٹم ڈیوٹی بھی شامل ہے، تاہم تمام پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس صفر ہے۔
پٹرول اور ڈیزل کی ماہانہ فروخت تقریباً 7 لاکھ سے 8 لاکھ ٹن فی مہینہ ہے جبکہ مٹی کے تیل کی ماہانہ طلب صرف 10 ہزار ٹن ہے۔