?️
اسلام آباد: (سچ خبریں) بھارت کے زیرانتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں گزشتہ ہفتے دو درجن سے زائد سیاحوں کی ہلاکت کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی بڑھ چکی ہے۔
دہلی کا الزام ہے کہ حملہ آوروں میں سے دو کا تعلق پاکستان سے تھا لیکن اسلام آباد نے واضح طور پر اس حملے میں اپنے کسی بھی کردار کی تردید کی ہے اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
پہلگام حملہ: بھارتی جوابی کارروائی کے لیے اعلیٰ سطحی اجلاس
اس دوران دونوں پڑوسی ممالک چار دنوں سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے آر پار سے آپس میں فائرنگ کا تبادلہ بھی کر رہے ہیں، اور ایک دوسرے پر اشتعال انگیزی کے الزامات بھی لگا رہے ہیں۔
پاکستانی وزیر دفاع خواجہ آصف کا بیان
پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے سماء ٹی وی کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا، ”ہمیں ذہنی طور پر تیار رہنا چاہیے، افق پر جنگ منڈلا رہی ہے۔
اس چینل نے خواجہ آصف کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی بتایا کہ اس بات کا واضح امکان ہے کہ ”جنگ عنقریب شروع ہو سکتی ہے۔‘‘
تاہم بعد میں خواجہ آصف نے اپنے اس بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ ٹی وی چینل کی طرف سے ان سے پوچھا گیا تھا کہ کیا جنگ شروع ہونے کے امکانات ہیں، جس کے جواب میں انہوں نے کہا، ”اگلے دو سے تین دن انتہائی اہم ہیں۔
کشمیر کا تنازعہ، کیا کوئی نیا مسلح تصادم ممکن ہے؟
’’اگر کچھ ہونا ہے، تو اگلے دو چار دنوں میں ہو جائے گا … ورنہ فوری خطرہ ٹل جائے گا۔‘‘
قبل ازیں خواجہ آصف نے خبر رساں ادارے روئٹرز کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان ہائی الرٹ پر ہے اور وہ اپنے جوہری ہتھیاروں کا استعمال صرف اسی صورت میں کرے گا جب ”ہمارے وجود کو براہ راست خطرہ ہو۔
دریں اثنا آج منگل کو بھارتی حکومت نے پاکستانی وزیر دفاع خواجہ آصف کا ایکس اکاؤنٹ بلاک کر دیا۔
بھارتی وزیر کا بلاول بھٹو کو چیلنج
بھارت کے جل شکتی (آبی امور) کے مرکزی وزیر سی آر پاٹل نے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما بلاول بھٹو زرداری کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان میں ”واقعی جرأت ہے، تو وہ بھارت آنے کی ہمت کریں۔
پاٹل کا یہ ردعمل پہلگام حملے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے بعد بلاول بھٹو زرداری کی طرف سے دیے گئے بیانات کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ جمعے کو پاکستانی صوبہ سندھ کے شہر سکھر میں مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مبینہ طور پر دعویٰ کیا تھا کہ دریائے سندھ اسلام آباد کا ہے اور اسی کے کنٹرول میں رہے گا۔
پہلگام حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے مابین بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پس منظر میں بلاول بھٹو زرداری نے خبردار کیا تھا کہ اگر پانی کا بہاؤ روکا گیا، تو اس کے بجائے ”بھارتی خون بہے گا۔‘‘
دریں اثنا دنیا کی تقریباﹰ تمام اہم طاقتیں جنوبی ایشیا میں کشیدگی کو کم کرنے کی وکالت کر رہی ہیں۔ چین، امریکہ، برطانیہ، ترکی، ایران اور سعودی عرب سمیت متعدد ملکوں نے امید ظاہر کی ہے کی بھارت اور پاکستان تحمل کا مظاہرہ کریں گے اور ان ممالک نے ان تمام اقدامات کا خیرمقدم کیا ہے، جن سے موجودہ صورتحال کو بہتر بنانے میں مدد مل سکے۔


مشہور خبریں۔
پاکستان اور ایران کا رشتہ پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہوچکا ہے۔ شہباز شریف
?️ 26 مئی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایران
مئی
اپنے لوگ واپس آجائیں گے:عمران خان
?️ 19 مارچ 2022 اسلام آباد (سچ خبریں)راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے کے سنگ بنیاد رکھنے
مارچ
شعیب اختر نے سوانح حیات پر مبنی فلم سے راہیں جدا کرلیں
?️ 22 جنوری 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) قومی کرکٹ کے سابق کھلاڑی اور فاسٹ باؤلر
جنوری
پاکستان اور ایران کے درمیان 13 معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
?️ 3 اگست 2025اسلام آباد (سچ خبریں) ایرانی صدر مسعود پزشکیان کے دورہ پاکستان کے
اگست
عراق کو غیر مستحکم کرنے کی امریکی کوشش
?️ 29 مارچ 2022سچ خبریں:عراقی ذرائع نے تکفیری دہشت گردوں کے ذریعے عراق کو عدم
مارچ
امریکی اپنی جمہوریت کو تباہی کے دہانے پر دیکھ رہے ہیں:ایک سروے
?️ 16 جنوری 2022سچ خبریں:شوئن کوپرمین ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ایک نئے سروے کے نتائج
جنوری
کیا حزب اللہ کمزور ہو چکی ہے؟
?️ 9 اکتوبر 2024سچ خبریں: حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے
اکتوبر
چیئرمین پی ٹی آئی کے بغیر منصفانہ انتخابات ہوسکتے ہیں، نگران وزیراعظم
?️ 25 ستمبر 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ عام
ستمبر