کراچی: (سچ خبریں) پاکستانی کرنسی نے رواں ہفتے کے اختتام پر بہترین کرنسی کا اعزاز حاصل کرلیا۔ جمعہ کے روز اختتام ہونے والے ہفتے تک پاکستانی روپے کی قدر میں ڈالر کے مقابلے میں تین اعشاریہ نو فیصد تک اضافہ ہو چکا ہے۔عارف حبیب کے ہیڈ آف ریسرچ طاہر عباس کا کہنا ہے کہ ہفتہ وار موازنہ کے لحاظ سے پاکستانی کرنسی اس ہفتے کی بہترین کرنسی رہی۔
جمعہ کے روز گیارہواں مسلسل دن تھا جب روپیہ ڈالر کے مقابلے میں استحکام برقرار رکھا۔اسحاق ڈار نے وطن واپسی کے بعد بظاہر امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپیہ کو بچانے کی اپنی پرانی پالیسی دوبارہ شروع کر دی ہیں۔انہوں نے کہا کہ روپے کی قدر ڈالر کے مقابلے میں جولائی کی اب تک کی کم ترین قدر 240 کے قریب ہے۔
کمرشل بینکوں پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے ذاتی مفاد کے لیے روپے کی قدر میں ہیرا پھیری کی جس کی تحقیقات جاری ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ تقریبا تمام عالمی کرنسیوں کے مقابلے میں امریکی ڈالر کا مضبوط استحکام بین الاقوامی سطح پر تیل کی قیمت دوبارہ 90 ڈالر فی بیرل ہونا،یورپ میں کساد بازاری کا خدشہ ،پاکستان کے غیر ملکی کرنسی کے ذخائر میں ہر ہفتے گراوٹ اور انحطاط کے پس منظر میں روپیہ دوبارہ مندی کا شکار ہوگا۔دوسری جانب بتایا گیا ہے کہ ریگولیٹرز کی سخت نگرانی اور سٹے بازوں کے خلاف کارروائی کی وجہ سے تیزی سے اڑتے ڈالر کے پر کٹ گئے ،انٹر بینک میں ڈالر1.60روپے اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر2روپے سستا ہو گیا ۔
فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کو انٹر بینک میں ڈالرکی قیمت فروخت 221.50روپے سے گھٹ کر219.90روپے ہو گئی اسی طرح مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں2روپے کی کمی سے ڈالر کی قیمت فروخت 223روپے سے کم ہو کر221روپے ہو گئی ۔ فاریکس رپورٹ کے مطابق یورو کی قدر میں2.20روپے کی کمی واقع ہوئی جس سے یورو کی قیمت فروخت 220.20روپے سے کم ہو کر218روپے پر ہوگئی اسی طرح 4روپے کی نمایاں کمی سے برطانوی پونڈ کی قیمت فروخت 253روپے سے گھٹ کر 249روپے کی کم سطح پر آ گئی ۔ فاریکس ڈیلرز کے مطابق 22 ستمبر کو 239.94 روپے کی اب تک کی کم ترین سطح کے قریب تک پہنچنے کے بعد گزشتہ 10 کاروباری دنوں کے دوران روپے کی قدر میں 17.77 روپے یا 7.41 فیصد کی بہتری آئی ہے۔