سچ خبریں:پاکستان میں ایک سکیورٹی سینٹر میں یرغمالی کے واقعے کے بعد دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مدد کرنے کے لیے واشنگٹن کی پیشکش کے جواب میں، پاکستان کے وزیر دفاع نے امریکہ کی تشدد سے لڑنے کی صلاحیت پر سوال اٹھایا، خاص طور پر افغانستان میں۔
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں واقع ایک سکیورٹی سینٹر میں دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال بنائے جانے کے واقعہ کے بعد امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے سکیورٹی کے شعبے میں اسلام آباد اور واشنگٹن کے درمیان قریبی شراکت داری کا حوالہ دیتے ہوئے یرغمالیوں سے نمٹنے میں پاکستان کو دی جانے والی امریکی امداد کی تجویز پیش کی۔
بنوں شہر میں انسداد دہشت گردی پولیس کے مرکز کی کاروائی تمام مغویوں کی رہائی کے ساتھ ختم ہوئی جبکہ اس دوران 25 دہشت گرد مارے گئے، یرغمال بنانے والوں کا تعلق دہشت گرد گروہ تحریک طالبان پاکستان سے تھا، مذکورہ کارروائی میں سکیورٹی فورسز کے 4 اہلکار بھی مارے گئے، پاکستان کے وزیر دفاع نے ملک کے بیشتر علاقوں بالخصوص افغانستان کے ساتھ سرحدی صوبے خیبر پختونخواہ میں دہشت گردوں کے نئے عروج کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی صورتحال نے پاکستان کو بہت زیادہ متاثر کیا ہے اور ہم ایک پیچیدہ صورتحال سے دوچار ہیں، اسلام آباد کی مدد کے واشنگٹن کے دعوے کے جواب میں خواجہ محمد آصف نے کہا کہ کیا امریکیوں کے پاس افغانستان میں دہشت گردی اور تشدد سے نمٹنے کی صلاحیت تھی؟