?️
اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ ٹیکس حکام کو سزا دینے والے اداروں کے طور پر نہیں بلکہ ریاستی اداروں کے طور پر کام کرنا چاہیے جن کا مقصد وضاحت، شفافیت اور طریقہ کار کی درستگی کے ذریعے ٹیکس دہندگان کو رہنمائی اور تعاون فراہم کرنا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جسٹس عائشہ اے ملک نے پاکستان ایل این جی لمیٹڈ اور سیرین ایئر (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے خلاف اسلام آباد ان لینڈ ریونیو (لیگل) کمشنر کی اپیل کا فیصلہ سناتے ہوئے مشاہدہ کیا کہ ٹیکس نظام کی قانونی حیثیت بڑی حد تک اس بات پر منحصر ہے کہ آیا ٹیکس دہندگان کو صرف یہ سمجھ آتی ہے کہ ان پر ٹیکس واجب الادا ہے، بلکہ یہ بھی کہ اگر وہ اسے ادا نہ کریں تو اس کے نتائج کیا ہوں گے۔
جسٹس عائشہ ملک 3 رکنی بینچ کا حصہ تھیں، جس میں جسٹس منیب اختر اور جسٹس شاہد وحید بھی شامل تھے، بینچ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے 16 اپریل 2024 اور 24 جون 2024 کے فیصلوں کے خلاف دائر اپیلوں کی سماعت کی۔
پاکستان ایل این جی لمیٹڈ کے حوالے سے بتایا گیا کہ ٹیکس سال 2020 کے لیے ان کے انکم ٹیکس ریٹرن کو 15 مارچ 2021 کو انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی دفعہ 122(5 اے) کے تحت ترمیم کر کے 2 ارب 90 کروڑ روپے کا ٹیکس واجب الادا قرار دیا گیا۔
اسی دن آرڈیننس کی دفعہ 137 (2) کے تحت نوٹس جاری کیا گیا، جواب دہندہ نے اس ترمیمی آرڈر کو کمشنر ان لینڈ ریونیو (اپیل) کے سامنے چیلنج کیا، جس کا فیصلہ 9 مارچ 2022 کو ہوا اور سہ پہر 3 بج کر 28 منٹ پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے آن لائن پورٹل (آئی آر آئی ایس) پر اپ لوڈ کیا گیا۔
اسی دن آرڈیننس کی دفعہ 140 کے تحت فوری وصولی کا نوٹس بھی جاری کیا گیا، جسے بعد میں ہائی کورٹ نے غیر قانونی قرار دیتے ہوئے بینک اکاؤنٹس سے وصول کی گئی رقم کی واپسی کا حکم دیا۔
اسی طرح، سیرین ایئر پرائیویٹ لمیٹڈ کے لیے بھی ٹیکس سال 2020 میں دفعہ 161 اور 205 کے تحت کارروائی 31 مارچ 2022 کو مکمل ہوئی، اسی روز دفعہ 137 (2) کے تحت نوٹس جاری کیا گیا اور ایک ارب 80 کروڑ روپے کی ٹیکس وصولی کا مطالبہ کیا گیا۔
جواب دہندہ نے اپیل دائر کی جس کا فیصلہ 11 مئی 2023 کو ہوا، اسی دن دفعہ 140 کے تحت بینکوں کو فوری وصولی کے نوٹس جاری کیے گئے، ان نوٹسز کو بھی سنگل بینچ نے کالعدم قرار دے دیا اور رقم کی واپسی کا حکم دیا۔
دونوں کمپنیوں نے آرڈیننس کی دفعہ 140 کے تحت جاری کیے گئے نوٹسز کو آئینی درخواستوں کے ذریعے چیلنج کیا جنہیں ہائی کورٹ نے مسترد کر دیا، ڈویژن بینچ نے بھی سنگل بینچ کے فیصلے کو برقرار رکھا۔
اپنے فیصلے میں جسٹس عائشہ نے قرار دیا کہ دفعہ 140 اس وقت تک فوری جبر پر مبنی وصولی کی اجازت نہیں دیتی، جب تک کہ نوٹس میں ایک واضح تاریخ نہ دی جائے، یہ دفعہ واضح طور پر کہتی ہے کہ ٹیکس دہندہ کی جانب سے رقم رکھنے والے فریق کو مناسب نوٹس اور واجب الادا رقم ادا کرنے کی تاریخ دی جانی چاہیے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ دونوں مقدمات میں جاری کیے گئے نوٹسز قانون کے تقاضوں کی صریح خلاف ورزی تھے، چنانچہ سپریم کورٹ نے اپیلیں مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مداخلت کا کوئی جواز موجود نہیں۔
جسٹس عائشہ ملک نے مشاہدہ کیا کہ کمشنر کا طرز عمل دفعہ 140 کی قانونی شرائط پر پورا نہیں اُترتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکس کی وصولی ’چھین لو اور چلے جاؤ‘ کا عمل نہیں ہو سکتی، حتیٰ کہ جبر پر مبنی اقدامات بھی ایک مناسب اور منصفانہ طریقہ کار کے مطابق ہونے چاہئیں۔
فاضل جج نے کہا کہ قانون کو یقینی بنانا صرف یہ نہیں کہ ٹیکس دہندہ جانتا ہو کہ اس پر ٹیکس واجب الادا ہے، بلکہ یہ بھی ضروری ہے کہ اسے واضح طور پر بتایا جائے کہ ٹیکس کب، کیسے اور کس بنیاد پر وصول کیا جائے گا۔
مشہور خبریں۔
عربوں کو یمن میں ملیشیا کی حمایت کے بجائے فلسطینیوں کی حمایت کرنے کی ضرورت
?️ 20 مئی 2023سچ خبریں:یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے ایک سرکردہ رکن محمد علی
مئی
برطانوی میراثِ نحس، ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تنازعات کی جڑیں
?️ 8 مئی 2025سچ خبریں: ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تنازعات جنوبی ایشیا کے پیچیدہ اور
مئی
عراق سے امریکی انخلاء کا اعلان جھوٹا شو
?️ 25 دسمبر 2021سچ خبریں: عراقی پارلیمنٹ کی سیکورٹی اور دفاعی کمیٹی کے سابق رکن
دسمبر
غزہ جنگ ختم ہونےکا ابھی کوئی امکان نہیں
?️ 2 جنوری 2024سچ خبریں:عبرانی زبان کے اس میڈیا نے اپنے پیر کے شمارے میں
جنوری
شہباز شریف نے پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی
?️ 23 نومبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان پیپلز پارٹی کے
نومبر
شمالی شام میں دھماکہ؛متعدد افراد ہلاک اور زخمی
?️ 26 جنوری 2021سچ خبریں:شامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ صوبہ رقہ میں ایک
جنوری
امریکہ میں قید آصف مرچنٹ کے بارے میں مزید تفصیلات
?️ 8 اگست 2024سچ خبریں: امریکہ میں گرفتار پاکستانی شہری آصف مرچنٹ کے بارے میں
اگست
میکرون کے بعد جرمن وزیر خارجہ بھی چین پنہچیں
?️ 13 اپریل 2023سچ خبریں:فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے دورہ چین اور یورپی یونین کا
اپریل