اسلام آباد(سچ خبریں) ٹرین ڈرائیورز کی ایسوسی ایشن نے ایکسپریس اور سر سید ایکسپریس حادثے پر گہرے غم و دکھ کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان ریلوے کی انتظامیہ کو خبردار کیا ہے کہ اگر ٹرین حادثے کی ذمہ داری ملت ایکسپریس اور سر سید ایکسپریس کے ڈرائیورز پر ڈال کر انہیں قربانی کا بکرا بنایا گیا تو وہ ملک گیر احتجاج کریں گے۔
ایسوسی ایشن کے چیئرمین شمس پرویز نے ڈان کو بتایا کہ ‘اکثر حادثات میں ہمیں ان غلطیوں کا ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے جو ہم نے نہیں کی ہوتیں، پیر کے حادثے میں بھی یہ واضح ہے کہ سرگودھا جانے والی ملت ایکسپریس کی کچھ بوگیاں پٹڑی سے اتر کر دوسری طرف ڈاؤن ٹریک پر جاگریں جہاں ان کا کراچی جانے والی سر سید ایکسپریس سے تصادم ہوا’۔
انہوں نے کہا کہ ‘اس مرتبہ ہم کسی کو بھی غریب ڈرائیورز کو حادثے کا ذمہ دار ٹھہرانے کی اجازت نہیں دیں گے کیونکہ کسی ٹرین کے عملے کی کوئی غلطی نہیں تھی’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘ٹرین پٹڑی سے اترنے کے بعد ڈرائیور ایوب اور معاون عثمان کو جھٹکا لگا، ٹرین خود بخود رُک گئی اور انہوں نے کنٹرول روم کو اس کا بتایا تھا’۔
شمس پرویز نے سر سید ایکسپریس کی رفتار تیز ہونے کے تاثر کو بھی رد کردیا اور کہا کہ ڈرائیورز نے متعدد مرتبہ انتظامیہ کو ٹریک کی خستہ حال حالت کے بارے میں مطلع کیا ہے لیکن بدقسمتی سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔دوسری جانب ترجمان ریلوے کا کہنا تھا کہ حادثے کی تحقیقات کے لییے 3 رکنی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔
مشہور خبریں۔
یحییٰ السنوار کے آخری لمحات
اکتوبر
اسرائیلی فوج میں تھکاوٹ کے آثارنمایاں : نصراللہ
مارچ
اسرائیلی فوج کے ہتھیاروں کے ذخائر میں کمی کی وجہ
مارچ
کورونا ویکسین لگوانے والوں کی شرح میں دن بدن اضافہ ہو رہاہے: اسد عمر
اگست
بن سلمان کے ساتھ کاروباری معاملات؛ ٹرمپ کا نیا قانونی چیلنج
جنوری
صیہونیوں کے ہاتھوں فلسطینی صحافی کو زندہ جلانے کا کیا مطلب ہے؟
اپریل
بھارت اور پاکستان کے درمیان تنازعہ؛ نئی دہلی کے سیاستدان کیا کہتے ہیں؟
مئی
انسانی حقوق کی متعدد تنظیموں کا بحرینی حکومت کے خلاف اہم بیان
جون