اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے وزیراعظم عمران خان کو جہانگیرترین سے بات چیت کا مشورہ دیتے ہوئے کہا دوستوں میں اختلافات ہوتے ہیں،مگر لاتعلقی نہیں کی جاتی۔ جہانگیر ترین سے بات کی جائے تو امید ہے وہ مثبت جواب دے گا،میں چاہتا ہوں جہانگیر ترین سے بھی بات چیت کی جائے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا 22مارچ کو او آئی سی اجلاس ہونے جارہا ہے اور کل وزیر اعظم تاریخی دورے پر روس جارہےہیں جبکہ 27مارچ کو آسٹریلیا کی ٹیم بھی پاکستان آ رہی ہے ، آسٹریلوی کے لئے سیکیورٹی کی مکمل تیاری ہے۔وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی روس سے واپسی پر پاکستان کے ای پاسپورٹ کا افتتاح کریں گے۔
اپوزیشن کے حوالے سے شیخ رشید نے کہا کہ اپوزیشن شوق سے آئے کچھ نہیں ملے گا، جب بھی تحریکیں چلی ہیں خواہش پر نتیجے نہیں ملتے، تحریک عدم اعتماد لائیں اس میں بھی ناکام ہونگے، ساڑھے3سال سے لگے ہیں آج آرہےہیں کل آرہے ہیں ، 172ممبر لانا آپ کا کام ہے پھر کہتے ہیں کورونا آگیا تھا، فون آگیا تھا۔
اسلام آباد پولیس سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں پولیس کا ہائی لیول سینٹر قائم کیاجارہاہے، پولیس ہائی لیول سینٹر میں ایک چھت کے نتیجے سہولتیں دی جائیں گی۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ مجھے اندازہ ہے کہ 23مارچ کو وہ شائد نہ آئیں ، اپوزیشن کہتی ہے کارڈ چھپائے ہیں تو عمران خان بھی سینےسے کارڈ لگا کر کھیلتاہے، آپ باتیں ملاقاتیں گزارشات جو کر رہے ہیں ان کا کچھ نہیں نکلنا، الیکشن کو ایک سال رہ گیا،شہروں میں انتخابی سرگرمیاں شروع ہوچکی ہیں۔
حکومت کیخلاف عدم اعتماد سے متعلق شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم اور ق لیگ ہماری اتحادی پارٹی ہیں ، یہ اپوزیشن عدم اعتماد لائے گی تب بھی پھنسے گی اورنتیجے پر بھی پھنسے گی، دنیا کہاں جارہی ہے اوراپوزیشن کہاں جاری ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن کو عقل کے ناخن لینے چاہئیں، پھر یہ نہ ہوملک کسی اور راستے پر نکل جائے، بعد میں یہ روئیں گے کہ فون کال آگئی تھی، کسی فون کال کی ضرورت نہیں عمران خان پاکستان کی سیاست میں سرخرو ہوگا۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین سے بات کی جائے تو امید ہے وہ مثبت جواب دے گا،میں چاہتا ہوں جہانگیر ترین سے بھی بات چیت کی جائے، دوستوں میں اختلافات ہوتے ہیں مگر لاتعلقی نہیں ہوجاتی ، پی ٹی آئی والوں کوناراض ہونےکی ضرورت نہیں، اپنی سیاسی رائے دینے میں آزاد ہوں۔
انھوں نے کہا کہ پاک فوج عظیم ادارہ ہے، اس وقت بھی پاک فوج کے جوان سرحد پر جانوں کا نذرانہ پیش کررہےہیں، فوجی قلندر کی ملک کے تمام معاملات پر20،20سال کی اسٹڈی ہوتی ہے اور پاک فوج پاکستان کی سالمیت اور قومی معاملات کو بخوبی سمجھتی ہے۔