?️
اسلام آباد: (سچ خبریں)وزیر اعظم شہباز شریف نے شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے فیصلے پر عملدرآمد کی منظوری دیتے ہوئے سولر پاور پلانٹس کی جلد تعمیر کی ہدایت کردی۔
وزیر اعظم نے عوام کو بجلی کے معاملے میں ریلیف دینے کے لیے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے بیرون ملک سے مہنگا تیل منگوا کر بجلی بنانے کے بجائے شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کی ہدایت دے دی۔
وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف نے فیصلے پر عملدرآمد کی منظوری دیتے ہوئے متعلقہ اداروں کو منصوبے پر ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کرنے کی ہدایت کی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سلسلے میں وزیر اعظم نے آئندہ ہفتے تمام اسٹیک ہولڈرز سے بولیاں طلب کیے جانے سے قبل کانفرنس منعقد کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔
وزیر اعظم نے سولر پاور پلانٹس جلد تعمیر کر کے آئندہ گرمیوں تک عوام کو بجلی کی فراہمی میں ریلیف دینے کی ہدایت کی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ پہلے مرحلے میں سرکاری عمارتوں، بجلی اور ڈیزل سے چلنے والے ٹیوب ویلز اور کم یونٹ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو سورج کی روشنی سے پیدا ہونے والی بجلی فراہم کی جائے گی۔
وزیر اعظم آفس کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے پاکستان اربوں ڈالر کی بچت کر سکے گا۔
حکومت کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کے تحت مہنگے درآمدی ایندھن (ڈیزل اور فرنس آئل) کی جگہ سولر پاور سے 10 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی۔
واضح رہے کہ 7 جولائی کو وزیراعظم کی زیرِ صدارت انرجی ٹاسک فورس کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ قومی سولر انرجی پالیسی کا اعلان یکم اگست کو کردیا جائے گا جبکہ پالیسی کا نفاذ مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری سے مشروط ہوگا۔
اجلاس میں ملک میں شمسی توانائی کے فروغ کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی تھی اور بتایا گیا کہ ملک میں ایندھن سے چلنے والے پاور ہاؤسز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔
اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ 11 کے وی کے 2 ہزار فیڈرز پر شمسی توانائی کی پیداوار کی تجویز بھی زیرِ غور ہے۔
علاوہ ازیں ملک بھر میں سرکاری عمارات کی شمسی توانائی پر منتقلی کی تجویز کے حوالے سے اجلاس میں تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کو بتایا گیا تھا کہ اگلے 10 سالوں میں سرکاری عمارات پر ایک ہزار میگاواٹ تک کے شمسی توانائی پیدا کرنے کے پلانٹس لگائے جائیں گے جو کہ (ٹرانسفر، آپریٹ، اون) بوٹ کی بنیاد پر لگائے جائیں گے۔
مزید برآں اجلاس کے دوران بی ٹو بی سولر ویلنگ اور منی سولر گرڈز کی تجاویز بھی زیرِ غور آئی تھیں۔
اجلاس کو مزید بتایا گیا تھا کہ ملک میں ٹیوب ویلز کی سولرائزیشن بھی کی جائے گی، اس سلسلے میں حکومتی فنڈنگ سے بلوچستان میں ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا منصوبہ زیرِ غور ہے جس کے ذریعے صوبے میں 30 ہزار ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا، اس منصوبے پر 300 ارب روپے کی لاگت آئے گی۔
اسلام آباد میں انرجی ٹاسک فورس کے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عوام کو سستی اور ماحول دوست بجلی کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے، حکومت کی کوشش ہے کہ ملک کو توانائی کے شعبے میں خود کفیل بنائے۔
انہوں نے کہا تھا کہ شمسی توانائی بجلی پیدا کرنے کا ایک صاف، سستا اور ماحول دوست ذریعہ ہے، شمسی توانائی کے استعمال سے ڈسٹری بیوشن لاسز، بجلی کی چوری اور گردشی قرضے جیسے مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
وزیر اعظم نے مزید کہا تھا کہ شمسی توانائی سے پیدا کی گئی بجلی سستی ہوگی اور عوام پر مہنگائی کا بوجھ کم ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس چیز کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم پاکستان کی پہلی جامع سولر انرجی پالیسی سامنے لارہے ہیں، اس پالیسی کا نفاذ صوبوں کی باہمی مشاورت سے ہوگا، حکومت کی کوشش ہے کہ ملک کو توانائی کے شعبے میں خود کفیل بنایا جائے۔
شہباز شریف نے سولر انرجی ٹاسک فورس کی تجاویز کو سراہتے ہوئے ہدایت دی تھی کہ تمام صوبوں کو ان تجاویز سے آگاہ کرکے ان کی رائے لی جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ متبادل توانائی کے تمام منصوبوں میں صوبوں کی ہم آہنگی ہو۔
مشہور خبریں۔
امریکی نائب صدر کملا ہیرس کی رہائش گاہ پر بم حملے کی کوشش، حملہ آور کو گرفتار کرلیا گیا
?️ 19 مارچ 2021واشنگٹن (سچ خبریں) امریکی نائب صدر کملا ہیرس کی رہائش گاہ پر
مارچ
غزہ کو مکمل طور پر تباہ کر دیا جائے گا؛صیہونی وزیر کا اعلان
?️ 7 مئی 2025 سچ خبریں:اسرائیلی وزیر خزانہ بزالل اسموتریچ نے دعویٰ کیا ہے کہ
مئی
پاکستان میں پاک فوج اورجمہوری قوتیں ایک پیج پرہیں
?️ 2 جولائی 2021اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق وزیرداخلہ شیخ رشید نے اپنے
جولائی
صیہونی حکومت کے سفارت خانے کی حفاظت کے لیے جمہوریہ آذربائیجان کی مشقیں
?️ 15 دسمبر 2021سچ خبریں: پیر کے روز جمہوریہ آذربائیجان کے خبر رساں ذرائع نے
دسمبر
شام کے بارے میں ایران ، ترکی اور روس کا مشترکہ بیان
?️ 29 جنوری 2021سچ خبریں:شام کے بارے میں آستانہ عمل کی ضمانت دینے والے ممالک
جنوری
وفاقی حکومت اور پیپلز پارٹی نے 63 اے نظرثانی اپیل کی حمایت کردی
?️ 1 اکتوبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی حکومت اور پیپلز پارٹی نے آرٹیکل 63
اکتوبر
بحرین میں صیہونی اعلیٰ افسر کی مستقل تعیناتی
?️ 12 فروری 2022سچ خبریں:تل ابیب اور منامہ کے درمیان سکیورٹی معاہدے پر دستخط ہونے
فروری
دہشت گردی میں اضافہ تشویشناک ہے لیکن نا قابل کنٹرول نہیں ہے، رانا ثنا اللہ
?️ 1 دسمبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے گزشتہ روز
دسمبر