کراچی(سچ خبریں) گورنر سندھ عمران اسمٰعیل نے مزار قائد پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے نزدیک یہ غداری ہے کہ آپ منتخب کسی اور جماعت سے ہوں اور الیکشن کے قریب آتے ہی ضمیر جاگ جائے اور آپ کسی اور طرف چلے جائیں۔
گورنر سندھ عمران اسمٰعیل نے کہا ہے کہ میں پورے یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ ہم اپنی مدت پوری کریں گے، اگلا سال بہت بہتر ہوگا، جو فصل بوئی ہے اسے اب کاٹنے کا وقت ہے۔
انہوں نے کہا کہ برآمدات میں اضافے، تجارتی خسارے کمی اور ملکی کی معاشی بہتری کے لیے جو اقدامات اٹھائے گئے ہیں ان کا ثمر اب نیچے تک پہنچنے کا وقت ہے۔
اتحادیوں کے اعتراضات کے حوالے سے گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ آج کل ضمیر کے جاگنے اور سونے کا سیزن آیا ہوا ہے اور یہ ضمیر سیزن میں ہی جاگتے ہیں، تحریک عدم اعتماد آئے تو ضمیر جاگنا شروع ہوجاتے ہیں ختم ہوجائے تو وہی ضمیر سونا شروع ہوجاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی کا المیہ رہا ہے کہ جو اپنی جماعت کے ساتھ دھوکا کرتے ہیں اور آئین و قانون کا سہارا لینے کی کوشش کرتے ہیں اس کے لیے ایسی قانون سازی ہونی چاہیے کہ کوئی بھی فرد اپنی جماعت سے غدای نہیں کرسکے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم، مسلم لیگ (ق)، بی اے پی اپنے بل بوتے پر منتخب ہوکر آئے ہیں اس لیے ان کی مرضی ہے کہ وہ کس طرف کھڑے ہونا چاہتے ہیں ان کا حق ہے جسے وہ استعمال کرسکتے ہیں کہ کیا وہ حکومت کے ساتھ کھڑے ہونا چاہتے ہیں یا خلاف، انہیں یہ دیکھنا ہے کہ گزشتہ ساڑھے 3 سال میں کوئی سیاسی فائدہ ہوا، یہ قطعی طور پر ان کا فیصلہ ہے۔
عمران اسمٰعیل نے کہا کوششیں دونوں جانب سے ہورہی ہیں، اپوزیشن بھی انہیں سبز باغ دکھا رہی ہے اور حکومت پاکستان کے ساتھ چل کر انہوں نے دیکھ ہی لیا ہے کہ وہ باغ کتنے سبز تھے تو فیصلہ انہوں نے خود کرنا ہے۔
اب کا کہنا تھا کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ اسے کہی فائدہ نظر آرہا ہے اور وہ وہاں نکلنا چاہے تو سو بسمہ اللہ کوئی حرج نہیں ان کا اپنا فیصلہ ہے۔
عمران اسمٰعیل نے گورنر راج کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ تحریک عدم اعتماد کا معاملہ چل رہا ہے، اس میں مناسب نہیں کہ مجھے اور وزیراعلیٰ کو ساتھ کھڑا کر کے اس طرح کا سوال کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ گورنر راج صدر پاکستان کی ایما پر لگایا جاتا ہے، اگر وہ مجھے کہیں گے تو میرے پاس کوئی جواز نہیں کہ میں نہ لگاؤں لیکن ایسی کوئی چیز نہیں ہورہی، یہ ہمیشہ بات ہوتی ہے اور اس مرتبہ شیخ رشید نے چونکہ یہ تجویز دی اس لیے اس پر ابھی زیادہ بات ہوئی۔
گورنر سندھ نے کہا کہ یہ استحقاق صدر پاکستان اور وزیراعظم کا ہے کہ اگر وہ لگانا چاہتے ہیں یا نہیں لیکن انہوں نے شیخ رشید کی درخواست کا جائزہ لیا اور فیصلہ کیا کہ وہ اس طرف نہیں جانا چاہتے اس لیے یہ بات یہاں پر ختم ہوجائے تو بہتر ہے۔
مشہور خبریں۔
بیرونی مداخلت یا اندرونی ناکامی؛ تیونس کے سیاسی بحران کی وجوہات کیا ہیں؟
اگست
عمران خان کے خلاف سب چور ایک ہوگئے: فواد چوہدری
فروری
شام کے ساتھ عرب ممالک کے تعلقات کا جائزہ
فروری
عیسائی اکثریتی ملک تنزانیہ کی مسلم خاتون سامعہ حسن نے ملک میں نئی تاریخ رقم کردی
مارچ
اسپین میں مسلم مقدس مقامات کی توہین جاری
جولائی
میں نے استعفیٰ اپنی مرضی سے دیا:فردوس عاشق
اگست
ایک دعوتنامہ نہ آنے پر اتنا شور شرابہ کیوں:عمران خان
اپریل
فلسطینی بچوں کا قاتل کون ؟ امریکہ یا اسرائیل؟
اکتوبر