اسلام آباد (سچ خبریں) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مسئلہ فلسطین کے حل تک مشرق وسطیٰ میں چنگاری سلگتی رہے گی اور مسئلہ کشمیر کے حل تک برصغیر میں امن قائم نہیں ہوگا،میرے ذہن میں کشمیر کے حل کا خاکہ ہے جو قیادت کو پیش کروں گا۔
امریکا سے وطن واپسی پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین میں بنیادی انسانی حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔آج فلسطینی اور کشمیری ڈیموگرافک تبدیلیوں سے پریشان ہیں۔ سلامتی کونسل کو مسئلہ کشمیر اور فلسطین پر پیش رفت کرنا ہوگی۔اگر ہم نے اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کیا تو پیش رفت ہوسکتی ہے۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ وزیراعظم نے مجھے جس مقصد کے لیے بھیجا اس میں کامیاب ہوا ،ہمارا پہلا پاکستان مقصد فلسطین میں سیز فائر کرنا تھا جو ہو گیا،اس کامیابی کا سہرا وزیراعظم عمران خان کے سر جاتا ہے، وزیراعظم مجھے مشن نہ دیتے تو یہ سب ممکن نہ ہوتا، میرے ذہن میں کشمیر کے حل کا خاکہ ہے جو قیادت کا پیش کروں گا،قیادت نےمنظوری دی تو اس پر عمل بھی کر کے دکھاؤں گا۔
خیال رہے کہ پاکستان نے اقوام متحدہ میں فلسطینیوں کی بھرپور حمایت، غزہ میں بین الاقوامی پروٹیکشن فورس کی تعیناتی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل نے معصوم فلسطینیوں پر مظالم کی انتہا کر دی،اقوام متحدہ کوفوری طور پرغزہ کیلئے امدادی سامان کو یقینی بنانا چاہیے اور مصرکوسرحد کھولنی چاہیے،اسرائیلی جارحیت کا فوری خاتمہ عالمی برادری کی پہلی ترجیح ہونی چاہیے،غرور اور تکبر سے بھرے اسرائیل نے غزہ پر فضائی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں، اسرائیل کو جنگی جرائم کا مرتکب قرار دیا جائے ۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ قوموں کی زندگی میں ایسے مرحلے آتے ہیں جب ان کے فیصلے آنے والی نسلیں یاد رکھتی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ آج ایک ایسا ہی موقع اور مرحلہ ہمیں درپیش ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج ہم جوکرتے ہیں یا نہیں کرتے، سب تاریخ میں لکھا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ اسرائیل اپنے غرور اور تکبراور قانونی کارروائی سے استثنیٰ کی بناء فلسطین کے محصور اور مقید لوگوں پر لامتناہی حملوں کا سلسلہ شروع کئے ہوئے ہے۔