اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ بھارت کو سی پیک سے متعلق بیان دینے کا کوئی حق نہیں اور نا ہی بھارتی پروپیگنڈے سے سی پیک کی اہمیت کم ہوگی جب کہ مقبوضہ کشمیر بین الاقوامی سطح پرتسلیم شدہ تنازع ہے، مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق ہی حل کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت افغانستان سے متعلق تشویش ظاہر کرنا بھی بند کرے، کیوں کہ بھارتی الزامات بے بنیاد اور غیرذمہ دارانہ ہیں جب کہ بھارت کے جھوٹے اورمن گھڑت الزامات حقائق کو نہیں بدل سکتے۔
قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے بھارتی وزیرخارجہ سے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا ، وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر سے ہاتھ ملانے سے انکار تاشقند میں ہونے والی کانفرنس کے موقع پر کیا گیا ، جہاں وزیراعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کانفرنس میں شرکت کرنے والے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کے علاوہ تمام شرکاء سے ہاتھ ملائے ، اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے فرداً فرداً تمام سربراہان مملکت اور وزرائے خارجہ سے مصافحہ کیا لیکن بھارت کے وزیر خارجہ سے ہاتھ نہیں ملایا جب کہ جے شنکر کے ساتھ کھڑے روسی وزیرخارجہ سے وزیراعظم عمران خان نے غیر رسمی گفتگو بھی کی۔
اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید خان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں کہ پہلے کشمیر کی سابقہ حیثیت بحال کرو پھر بات کریں گے اور کشمیر کے ایجنڈے کے بغیر بھارت سے کوئی بات نہیں ہو سکتی۔ اس ضمن میں وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہا کہ جس کی رنگوں میں پاکستانی خون دوڑتا ہے اس عمران خان نے آج ہندوستان کے وزیرخارجہ سے ہاتھ تک نہ ملایا ، انہوں نے مسلم لیگ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ رگوں میں کشمیری خون دوڑنے والے مریم کے پاپا نے اوفا ڈیکلریشن سے کشمیر کو منفی کردیا ، حریت رہنماؤں سے ملاقات سے بھی انکار کیا جب کہ نواسی کی شادی پر مودی سے پگڑی پہنی ، ان کی ماں کیلئے ساڑھی لی اور اپنے بیٹے کے لئے جندال سے کاروبار کیا۔