اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ماضی میں حکمرانوں کی توجہ عوام کے بجائے ڈالرزپرتھی۔ ماضی میں عوامی مفادات کیخلاف خارجہ پالیسیاں بنائی گئیں، غلط فیصلے کیے گئے جس کا نقصان پاکستان کو ہوا۔اصولوں سے ہٹ کر فیصلے کئے جائیں تو نقصانات ہوتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزارت خارجہ میں منعقدہ تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں حکمرانوں کی ترجیح پاکستان کے عوام نہیں ڈالرز تھے، پہلے ہمارے ملک کے سربراہ کا امریکی سربراہ ائیرپورٹ پر استقبال کرتا تھا، ہماری اپنی غلطیوں کی وجہ سے ملک نیچے جاتا رہا، ماضی میں عوامی مفادات کیخلاف خارجہ پالیسیاں بنائیں، اصولوں سے ہٹ کر فیصلےکیے جائیں تو نقصانات ہوتے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہمیں 3سال میں معیشت اور کورونا کے چیلنج کا سامنا کرنا پڑا، مگر دنیا نے کورونا کےخلاف اقدامات پرپاکستان کی تعریف کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اوآئی سی میٹنگ کے انعقاد کے لئے وزارت خارجہ کی کارکردگی متاثر کن رہی، آئندہ او آئی سی میٹنگ مزید بہتر انداز میں ہونگی۔
اپنے خطاب میں وزیراعظم نے افغانستان کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں فوری امداد کی ضرورت ہے، وہاں انسانی بحران پیدا ہورہا ہے، یہ بڑا ظلم ہے، عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کسی کو طالبان کی حکومت پسند نہ ہو، لیکن وہاں انسان بستے ہیں، ہمیں کسی کو قصور وار ٹھہرانے کے بجائے درست فیصلے کرنے چاہئیں۔
وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ کوئی بھی ملک قانون کی حکمرانی کے بغیرترقی نہیں کرسکتا، جس ملک میں کرپشن ہوتی ہے وہ غریب ہوجاتا ہے اور جس معاشرے میں انصاف ہوتا ہے وہ ترقی کرتا ہے، 60 کی دہائی میں ملک تیزی سےترقی کر رہا تھا۔