اسلام آباد: (سچ خبریں)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے نوازشریف کے دور حکومت میں سپریم کورٹ پر مسلم لیگ ن کے کارکنوں کے حملے کی ویڈیو شیئر کردی۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ماضی میں مسلم لیگ ن کے کارکنوں کی جانب سے سپریم کورٹ پر حملے سے متعلق شیئر کی گئی ویڈیو کے ساتھ عمران خان نے لکھا کہ یہ ویڈیو شریف مافیا کی پوری حقیقت بیان کرتی ہے‘ جو یہ ہے کہ جنہیں خریدا نہیں جاسکتا انہیں مٹایا جانا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اداروں کی توہین اداروں کے اندر سے ہوتی ہے، جب پٹیشن آتی ہے، پہلے سے علم ہوتا ہے کہ بینچ کونسا ہوتا ہے، ناانصافیوں کی فہرست بہت طویل ہے، ٹرسٹی وزیراعلیٰ ،یہ کیاہے ،بلیک لاء ڈکشنری اور منفرد آئیڈیاز کہاں سے لے آتے ہیں؟ کبھی سنا ہے آپ نے کہ کوئی ٹرسٹی وزیراعلیٰ ہو ؟ عدلیہ اپنا ترازو تو ٹھیک رکھے، اسپیکر رولنگ کیس میں سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کو کیوں نہیں بلایا گیا؟۔
نائب صدر ن لیگ کا کہنا تھا کہ 25ارکان کو پارٹی سربراہ عمران خان کے خلاف ہونے پر ڈی سیٹ کیا گیا، لیکن پی ایم ایل این کو مائنس کردیں، کہاں کی بات ہے، چودھری شجاعت کوبلایا جاتا ہے اور عمران خان پر آئین کی تشریح ہی بدل جاتی ہے، پارٹی ہیڈ اگر نواز شریف ہیں ، پانامہ فیصلہ توردی کی ٹوکری میں جائے گا، پانامہ پر نواز شریف کو پارٹی صدارت سے ہٹا دیا گیا، کیا سارے سو موٹو صرف ن لیگ اور اتحادیوں کیلئے ہیں؟ مجھے پاسپورٹ مانگنے پر دن میں بینچ بنتے اور ٹوٹتے ہیں، میرا بس چلے تو آج ہی اس لولی لنگڑی حکومت سے نکل جاؤں، لیکن لڑائی ہمیں بھی بہتر لڑنی آتی ہے۔
اس موقع پر چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمیں ہرصورت فل کورٹ بنچ چاہئے، تاکہ قوم کا اعتماد بحال ہو، یہ نہیں ہوسکتا کہ 3افراد ملک کی تقدیر کا فیصلہ کریں، نظر آرہا ہے کہ کچھ افراد کو جمہوری نظام ہضم نہیں ہورہا ہے، ہم چاہتے ہیں ہمارے ادارے غیر متنازعہ رہیں، عمران خان کے دباؤ میں آکے آئین کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا، فیصلہ عمران خان کے خلاف نکلےتو لگتا ہے آئین میں تبدیلیاں کی جاتی ہیں۔
پریس کانفرنس میں سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس بینچ سے ہمیں انصاف کی کوئی امید نہیں،عام آدمی کی قوت برداشت کاامتحان نہ لیا جائے، مداخلت کسی بھی شکل میں ہو وہ جائزنہیں، جنوبی وزیرستان،کرک،ٹانک مسلح لوگوں سے بھرےہوئےہیں، احتساب سب کے لیے ضروری ہے، ہمیں اجنبی ہونے کا احساس کیوں دلایا جارہاہے؟۔