راولپنڈی: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے حکومت کی جانب سے دیوالیہ ہوتی معیشت کو سنبھالنے کا اعتراف کرلیا۔
ڈان نیوز کے مطابق اڈیالہ جیل راولپنڈی میں بانی پی ٹی آئی کی صحافیوں سےگفتگو میں صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ تسلیم کررہے ہیں کہ حکومت نے معیشت کو استحکام دیا؟
عمران خان نے جواب دیا کہ معیشت مستحکم ہوکر دیوالیہ ہونے سے بچ گئی لیکن ترقی نہیں ہوئی۔
دریں اثنا، بانی پی ٹی آئی سےاڈیالہ جیل میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی نے الگ الگ ملاقاتیں کی ہیں ۔
ڈان نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کے ارکان اجازت ملنے کےبعد گیٹ 5سے اڈیالہ جیل کے اندر روانہ ہوئے۔
پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی میں شامل اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، سلمان اکرم راجہ، سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس اور حامد رضا نے عمران خان سے ملاقات کی ہے۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل عمران خان نے کہا تھا کہ حکومت کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کے عمل کو معنی خیز بنانے کے لیے اہم ہے کہ میری ملاقات میری نامزد کردہ مذاکراتی ٹیم سے کروائی جائے تاکہ مجھے معاملات کا صحیح علم ہو سکے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر جاری بیان میں اڈیالہ جیل راولپنڈی میں وکلا سے اہم گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے عمل کو معنی خیز بنانے کے لیے اہم ہے کہ ان کی ملاقات مذاکراتی ٹیم سے کروائی جائے تاکہ انہیں معاملات کا صحیح علم ہو سکے، انہوں نے صاحبزادہ حامد رضا کو تحریک انصاف کے مذاکراتی عمل کا ترجمان نامزد کیا تھا۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ حکومت اگر نتیجہ خیز مذاکرات چاہتی ہے تو ہمارے دو مطالبات ہیں، ایک مطالبہ انڈر ٹرائل سیاسی قیدیوں کی رہائی اور دوسرا 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر سینئیر ترین ججز پر مشتمل جوڈیشل کمیشن کا قیام۔
عمران خان نے کہا تھا کہ ان مطالبات پر عمل درآمد کی صورت میں ہم سول نافرمانی کی تحریک کو مؤخر کر دیں گے لیکن مجھے خدشہ ہے کہ حکومت ہمارے 9 مئی اور 26 نومبر کی تحقیقات کے مطالبے کو پس پشت ڈالنے کی کوشش کرے گی لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف اور حکومتی کمیٹیوں کے درمیان اسپیکر ہاؤس میں ہونے والی پہلی ملاقات میں مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق ہوا تھا جب کہ وزیراعظم نے ملک کے وسیع تر مفاد کے لیے مذاکرات میں مثبت پیش رفت کی امید کا اظہار کیا تھا۔