لاہور: (سچ خبریں) عالمی بینک نے پنجاب حکومت کو سیلاب متاثرین کیلئے 35 ملین ڈالر دینے کی پیشکش کردی۔
وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالہٰی سےعالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹرکی قیادت میں وفد نے ملاقات کی، ملاقات کے دوران سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی بھی موجود تھے۔
ملاقات کے دوران سیلاب متاثرین کی مدد کی پیشکش کی گئی۔ ملاقات کے دوران پنجاب حکومت اورعالمی بینک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
عالمی بینک کی جانب سے پنجاب حکومت کو یہ پیشکش سیلاب متاثرین کونقد رقم دینے کیلئے کی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ 35 ملین ڈالر کو پنجاب احساس پروگرام سے لنک کرکے سیلاب زدگان میں تقسیم کریں گے۔ عالمی بینک سے میرے دیرینہ تعلقات رہے ہیں، میرے سابقہ دور میں عالمی بینک کے تعاون سے تعلیم اورصحت میں انقلابی اصلاحات کی گئیں،میرے ایجوکیشن سیکٹرریفارمز پروگرام کو عالمی سطح پر پذیرائی ملی۔
انہوں نے کہا کہ عالمی بینک کے ساتھ تعاون کا سلسلہ ازسرنو شروع کرنا چاہتے ہیں،ہماری حکومت نے آتے ہی ڈگری کی سطح تک تعلیم مفت کرنے کا اعلان کیا،شعبہ صحت میں ایڈہاک ڈاکٹرز اور دیگر عملے کی بھرتی کی اجازت دی ہے، ہسپتالوں میں ایمرجنسی وارڈز میں ادویات کو مفت کر دیا ہے، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض کی روک تھام کیلئے خصوصی میڈیکل کیمپس لگائے گئے ہیں،سیلاب متاثرین کی بحالی کے لئے جامع پلان مرتب کیاہے،پانی کو محفوظ رکھنے کیلئے ڈیمز بنانے پر پوری توجہ ہے۔
برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز میں شائع رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) نے پاکستانی قرض ادائیگیوں کو معطل کرنے پر زور دیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کو بین الاقوامی قرضوں کی ادائیگیوں کو معطل کرنا چاہیئے، قرض دہندگان کے ساتھ قرضوں کو ری شیڈول کرنا چاہیئے۔
رپورٹ کے مطابق حالیہ سیلاب کے دوران پاکستان کے مالیاتی بحران میں اضافہ ہوا، ضرورت ہے کہ پاکستان قرض کی ادائیگی کے بجائے سیلاب کی تباہی میں مالی امداد کو ترجیح دے سکے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان نے 30 بلین ڈالر کے نقصان کا تخمینہ لگایا ہے، سیلاب نے 3 کروڑ سے زائد پاکستانیوں کو متاثر کیا اور اربوں ڈالر کا نقصان پہنچایا۔