کراچی: (سچ خبریں) گزشتہ تین روز کے دوران سازگار ماحول کی وجہ سے جنوب مغربی بحیرہ عرب میں موجود ڈیپ ڈپریشن سمندری طوفان میں تبدیل ہوا جو ہفتے کی شام تک شدید سمندری طوفان کی شکل اختیار کر گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سمندری طوفان سے متعلق یہ تفصیلات محکمہ موسمیات پاکستان کی ایڈوائزری میں بتائی گئیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ’تیج‘ نامی اس طوفان سے پاکستان کے ساحلی علاقوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔
چیف میٹرولوجسٹ ڈاکٹر سردار سرفراز نے کہا کہ مون سون سے قبل اور بعد کا دورانیہ سازگار حالات کی وجہ سے سمندری طوفانوں کی تشکیل کے لیے موزوں ترین ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ رواں سال جون میں جنوب مشرقی بحیرہ عرب میں بننے والے سمندری طوفان ’بائپر جوائے‘ کے برعکس طوفان ’تیج‘ جنوب مغربی بحیرہ عرب میں بہت دور تشکیل پایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے شمال مغرب میں عُمان-یمن کی جانب بڑھنے کا امکان ہے، اس کی شدت میں اضافہ ہو گا، پھر وہ 25 اکتوبر کی صبح ان ممالک سے ملحقہ ساحلی علاقوں سے ٹکرائے گا، انہوں نے مزید کہا کہ ساحل سے ٹکرانے کے وقت طوفان کی شدت میں کمی ہو سکتی ہے۔
اس کے علاوہ محکمہ موسمیات نے کراچی سمیت سندھ کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور مرطوب رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔
پیش گوئی کے مطابق آئندہ 2 روز کے دوران زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 35 سے 37 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہنے کا امکان ہے۔