لاہور: (سچ خبریں) پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن شہباز شریف کو قربانی کے بکرے کے طور پر پیش کر رہی ہے،اعظم نذیار تارڑ کو آئین کا کچھ پتہ نہیں۔
تفصیلات کے مطابق فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی الیکشن پر بات چیت کا وقت گزر چکا ہے،14 مئی کو پنجاب میں انتخابات کرانا ہوں گے،الیکشن نہیں تو سڑکوں پر دما دم مست قلندر ہو گا،ہم الیکشن فریم پر بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔
اگر سپریم کورٹ کے حکم کا پہرا نہ دیا گیا تو بائیس کروڑ عوام کے حقوق پامال ہوجائیں گے،یہ ڈاکو تو توشہ خانہ کا ریکارڈ بھی غائب کر چکے ہیں،لاہور ہائیکورٹ سے گزارش ہے کہ لمبی لمبی تاریخیں نہ دیں بلکہ توشہ خانہ کا ریکارڈ طلب کروائیں۔
لاہور اس وقت ملکی سلامتی کو خطرہ ہے،پاکستان کی بقا کے لئے سب کا مل کر بیٹھنا ضروری ہے لیکن آئین کے خلاف ایک میز پر نہیں بیٹھا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم آج انتخابات کیلئے فنڈز جاری ہوئے تو توہین عدالت ہو گی،حکم پر عملدرآمد نہ ہوا تو گورنر اسٹیٹ بینک گھر جائیں گے۔ اب شہباز شریف کو عقل کرنی چاہیئے،ان کی قربانی ہونے جا رہی ہے،شہباز شریف کو نا اہل کرنا نواز شریف اور مریم نواز کا پلان ہے،شہباز شریف کو بکرا بنا کر سپریم کورٹ میں پیش کیا جانا ہے۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کو اختیار نہیں ہو گا کہ الیکشن اختیارات کو روک سکے،کبھی ایک پی ٹی آئی کو گرفتار کرو تو دوسرے پر مقدمہ کر دو،ایسے ملک نہیں چل سکتا۔
دوسری جانب عمران خان نے لاہور ہائیکورٹ پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذاکرات کس چیز پر کرنے ہیں، آئین پر چلنے کے لیے مذاکرات کی ضرورت نہیں، لیکن پھر بھی ہم مذاکرات کر رہے ہیں۔ پاکستان کی تمام قانونی کمیونٹی اس بات پر متفق ہیں کہ آئین کے تحت انتخابات 90 دن کے اندر ہونا ضروری ہیں۔