لاہور (سچ خبریں) لاہور میں میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ شہباز شریف پر مقدمات کی روزانہ سماعت کی جائے، ان کے پاس دو ہی آپشن ہیں وہ لندن جائیں گے یا پھر جیل جائیں ان کا کہنا تھا کہ سال 2022 تک پنجاب کے تمام ڈویژن کو صحت کارڈ دے دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے صرف سندھ اس منصوبے کا حصہ نہیں بنا، میں وزیر اعلیٰ سندھ سے اپیل کروں گا کہ آپ سندھ کے شہریوں کو بھی صحت کارڈ کے منصوبے سے مستفید کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ فنانس بل میں کی جانے والی ترامیم کا اہم مقصد پاکستان میں ٹیکس کلچر پیدا کرنا ہے، درآمد کی جانے والی چیزوں پر ٹیکس رہے گا دیگر تمام چیزوں پر ٹیکس ختم کردیا گیا ہے، اس ہماری دوا ساز صنعتیں بھی مستفید ہوں گی۔
انہوں نے وزیر خزانہ شوکت ترین کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے انٹرٹینمنٹ اور فلم انڈسٹری کو بچانے کے لیے ذبردست اقدامات کیے ہیں، فلم اور سینما سے تمام تر ٹیکس ختم کردیے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ کی کہانی، آپ کی فلم اور ڈرامے دنیا کو آپ کے بارے میں بتاتے ہیں جس طرح سے ہم نے اپنے فلم اور ڈراما کو ختم کیا ہے اس وجہ سے پاکستان اپنی تصویر دنیا کو پیش نہیں کر پا رہا ہے، اس لیے اسے بحال کرنا ضروری ہے۔
فواد چوہدری بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اس وقت جو پاکستان کی ریاست ہے اس کو ریاست مدینہ کی طرح بنائیں گے، ریاست مدینہ سے مراد ہے کہ پاکستان میں نچلے طبقے کی مدد کی جائے گی، قانون کا نفاذ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کل آپ نے دیکھا کہ اپوزیشن مین لیڈر شپ ہے وہ اتنی مایوس ہے کہ ضمنی مالیاتی ترمیمی بل پیش کرنے کےموقع پر اسمبلی میں نہیں آئی، جب انہوں نے انہیں کھڑا کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے دیکھا کہ مسلم لیگ (ن) کے بہت سے افراد بھی بجٹ کی مخالفت نہیں کر رہے تھے، آپ نے دیکھا کہ وہ بکھر گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں حیران ہوں کہ جب خواجہ آصف پاکستان کے وزیر خارجہ اور وزیر دفاع تھے وہ اقامے پر ایک دبئی کی کمپنی سے تنخواہ لے رہے تھے، ہمیں بتا رہے تھے کہ ملک کی سالمیت کو کس طرح خطرہ لاحق ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ فنانس بل پیش ہونے کے بعد روپے کی قدر میں اضافہ ہوا ہے، اس سے مہنگائی کی کمی میں بھی مدد ملے گی، ہماری مقامی پیداوار ہونے والی اشیا کی قیمت میں دیکھی آئی ہے اور دیگر چیزوں میں بھی کمی آئی گی، انٹرنیشنل اشیائے ضروریہ کی قیمت میں بھی کمی آرہی ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ اب پاکستان میں ایسا فیز شروع ہونے والا ہے جس سے اگست ستمبر میں معشیت میں بہتری آئے گی۔انہوں نے کہا کہ پہلے نواز شریف آرہے تھے، پھر جب ہم نے کہا کہ ہم بھی قدم بڑھاتے ہیں تو سارے اپنے بلوں میں گھس گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں لاہور ہائی کورٹ اقدامات اٹھائے اور نواز شریف کو واپس بلایا جائے، ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ شہباز شریف کے کیسز روزانہ کی بنیاد پر چلائے جائیں۔
انہوں نے لاہور کے میڈیا سے اپیل کی کہ ہماری باتیں سنیں نہ شہباز شریف کی، آپ خود کیسز کی کارروائی دیکھیں اور تجزیہ کریں کہ انہوں نے منی لانڈرنگ کی ہے یا نہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے پاس دو ہی آپشن ہیں وہ لندن جائیں گے یا جیل جائیں گے۔
بلاول اور آصف زرداری کے لاہور میں دھرنے دینے سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن بھاگی ہوئی ہے، باتیں ان سے کی جاتی ہے جو میدان میں ہوں،اگر آصف علی زرداری اور بلاول لاہور آنا چاہتے ہیں تو آئیں، یہاں آکر جلسہ کریں ایک مرلےکے گھر میں ان کا جلسہ ہوجائے گا۔
کورونا وائرس ویکسین کا ہدف عبور کرنے پر وفاقی وزیر نے اسد عمر اور این سی او سی کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس جیسی وبا سو سال میں ایک بار آتی ہے جسے پاکستان کی حکومت نے عوام کے ساتھ مل کر شکست دی۔انہوں نے کہا کہ کورونا سے بہترین طریقے سے نمٹنے پر دی اکنامکس جیسے آزاد جریدے نے پاکستان کی تعریف کی ہے۔
آئی ایم ایف کے پاس جانے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ 32 ارب ڈالر ہم نے ان تین سالوں میں واپس کیے ہیں، اگلے دو سالوں میں ہمیں 55 ارب ڈالر واپس کرنے ہیں، یہ نواز شریف اور زرداری کی حرکتیں ہیں جو ہمیں وراثت میں ملی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان وزیر اعظم نہ ہوتے تو پاکستان بینک کرپٹ ہوجاتا، اگر آج پاکستان ترقی کر رہا ہے تو یہ عمران خان کی وجہ سے ہے، اور یہ معاشی ٹیم کی کامیابی ہے کہ پاکستان اتنا بڑا قرضہ دینے کے بعد اپنے پیروں پر کھڑا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ امریکا جیسے ملک نے سفری پابندیاں عائد کردیں جبکہ سعودی عرب نے بھی ایک بار پھر حج پر پابندی عائد کردی، پاکستان دنیا کا وہ واحد ملک ہے جس کی معیشت کورونا کے بعد مستحکم ہوئی ہے۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات نے میر علی میں شہید ہونے والے پاک فوج کے نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے جوانوں کے لہو کی خوشبو سے پاکستان مہک رہا ہے۔