اسلام آباد(سچ خبریں) شوکت فیاض احمد ترین نے وزیر خزانہ اور سینیٹر شبلی فراز نے بطور وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی حلف اٹھا لیا۔وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ میں رد و بدل کیا تھا اور میں شوکت ترین کو وزارت خزانہ جبکہ شبلی فراز کو وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا قلمدان تفویض کیا تھا۔
ایوان صدر میں منعقد حلف برداری کی تقریب ہوئی جس میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے حلف لیا۔واضح رہے کہ ایوان صدر میں تاحال دو وفاقی وزرا نے نئے قلمدان سنبھالنے سے متعلق حلف اٹھائے ہیں جبکہ دیگر وزرا کی حلف برداری ہونا باقی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت میں تقریباً پونے 3 سال کے عرصے میں چوتھا وزیر خزانہ مقرر کیا گیا ہے۔علاوہ ازیں حالیہ ردو بدل کے نتیجے میں حماد اظہر کو وزارت توانائی جبکہ فواد چوہدری وزارت اطلاعات و نشریات کا قلمدان سونپ دیا گیا ہے۔
حماد اظہر سے وزارت خزانہ کے علاوہ وزیر صنعت و پیداوار کا قلمدان بھی واپس لے کر خسرو بختیار کو وزیر صنعت و پیداوار بنادیا گیا ہے۔دوسری جانب فواد چوہدری نے بھی ایک ٹوئٹر پیغام میں بتایا کہ وزیراعظم نے کابینہ میں تبدیلیاں کی ہیں اور ساتھ ہی ان کی تفصیلات بھی شیئر کیں۔
خیال رہے کہ کابینہ میں ردِو بدل کی اطلاعات کافی عرصے سے زیر گردش تھیں اور گزشتہ روز سینیٹر فیصل جاوید نے ایک ٹوئٹر پیغام میں فواد چوہدری کو وزارت اطلاعات ملنے کی مبارکباد بھی دی تھی۔پی ٹی آئی دورِ حکومت میں اس سے قبل اسد عمر، حفیظ شیخ اور حماد اظہر وزیر خزانہ کا منصب سنبھال چکے ہیں، ان میں سب سے مختصر عرصے کے لیے یہ ذمہ داری حماد اظہر کے حصے میں آئی، جنہیں 29 مارچ کو ہی وزیر خزانہ مقرر کیا گیا تھا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ وزارت خزانہ کا منصب اسد عمر سے لے کر عبدالحفیظ شیخ کو سونپا گیا تھا جو سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں وزیر نجکاری کے علاوہ پاکستان پیپلز پارٹی کے دورِ حکومت میں وزیر خزانہ رہے تھے۔
حالیہ پیش رفت میں حماد اظہر سے وزارت خزانہ کی ذمہ داری لے کر شوکت ترین کو سونپی گئی ہے اور وہ بھی پیپلز پارٹی کے دور میں وزیر خزانہ کی ذمہ داری نبھا چکے ہیں۔یہاں یہ بات مدِ نظر رہے کہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی طرح شوکت ترین بھی رکنِ پارلیمنٹ نہیں ہیں۔