اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل سما ںیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے دعویٰ کیا کہ سابق چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار سے منسوب آڈیو شریف خاندان نے جاری کروائی۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک چال تھی جسے ایکسپوز کرنا ایک بڑا کمال ہے۔ اس قسم کا فراڈ اور جعلسازی میری سوچ سے بھی آگے ہے۔ ثاقب نثار کے الفاظ جن کا شریف خاندان سے کوئی تعلق نہیں ہے اور جس میں جُرم کا کوئی شائبہ بھی نہیں ہے، وہ الفاظ نکال نکال کر انہوں نے پہلے لکھ کر محنت کی ہے، تقریروں کے ریکارڈ سے یہ سب چلایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جب ایسی چیز میں ٹیمپرنگ آ جائے تو پھر جج بھی سہارا نہیں دے سکیں گے۔ نجی ٹی وی چینل کو دئے گئے خصوصی انٹرویو میں اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ اگر ان کا ثاقب نثار والا یہ کھیل چل جاتا تو بڑی کاری ضرب لگتی۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ پہلے ان لوگوں نے ثاقب نثار کی ٹیپ بنا کر رانا شمیم کو سنائی اور پھر ان سے بیان لکھوایا۔
ان کو کہا گیا کہ آپ نے یہ سب کچھ کرنا ہے۔ سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان رانا شمیم سے متعلق بات کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ آج رانا شمیم بھی سوچ رہے ہوں گے کہ وہ کہاں پھنس گئے ہیں۔ یہ سب کچھ پہلے لکھ کر پلان کیا گیا تھا کہ کون کون سے الفاظ چننے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدالتوں پر حملوں کی بھرمار ہو گئی ہے۔ واضح رہے کہ چیف جسٹس (ر) ثاقب نثار سے منسوب ایک آڈیو کلپ سامنے آئی جس میں وہ مبینہ طور پر کہہ رہے ہیں کہ عمران خان کی جگہ بنانے کے لیے نواز شریف کو سزا دینی ہوگی۔
مبینہ آڈیو ٹیپ سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوئی جس میں مبینہ طور پر چیف جسٹس (ر) ثاقب نثار نے کہا کہ عمران خان کی جگہ بنانے کیلئے نواز شریف کو سزا دینی ہو گی، مریم نواز کو بھی سزا دینی ہو گی۔مبینہ آڈیو کلپ میں وہ مبینہ طور پر تسلیم کر رہے ہیں کہ مریم نواز کو بھی سزا دینی ہو گی اگرچہ مریم نواز کے خلاف کوئی کیس نہیں ہے۔ جس کے بعد سوشل میڈیا پروائرل ہونے والی مبینہ آڈیو کلپ کو ن لیگ کے رہنماؤں نے اپنی جیت اورعدل کے لیے امتحان قرار دیا ہے۔ جبکہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے خود سے منسوب مبینہ آڈیو کو جعلی قرار دے دیا۔