زیرالتوا مقدمات کی کافی تعداد ہے، تاریخ لینے والا رجحان اب نہیں چلے گا، چیف جسٹس فائز عیسیٰ

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ تاریخ لینے والا رجحان اب نہیں چلے گا، سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد کافی زیادہ ہے، یہاں تو ایک تاریخ پر نوٹس اور اگلی تاریخ پر دلائل ہوجانے چاہئیں۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے زمین تنازع سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

وکیل نے آئندہ کی تاریخ دینے کی استدعا کی تو چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وکیل کی سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اپنے ذہن سے یہ تصور نکال دیں کہ سپریم کورٹ میں جا کر تاریخ لے لیں گے۔

انہوں نے مزید ریمارکس دیے کہ آپ کے توسط سے سب کے لیے بھی یہ پیغام ہے کہ تاریخ لینے والا رجحان اب نہیں چلے گا، سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد کافی زیادہ ہے، یہاں تو ایک تاریخ پر نوٹس اور اگلی تاریخ پر دلائل ہوجانے چاہئیں۔

چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیے کہ دیگر عدالتوں میں یہ ہوتا ہے کہ کسی دستاویز کو پیش کرنے کے لیے تاریخ مل جاتی ہے، سپریم کورٹ میں کوئی کیس آتا ہے تو اس کے سارے کاغذات پورے ہونے چاہئیں۔

انہوں نے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ دلائل بھی ایک زبان میں دیں، اپنی اردو بہترکریں یا انگریزی، دریں اثنا عدالت نے وکیل کی تاریخ دینے کی استدعا مسترد کردی۔

سپریم کورٹ نے ایک آنکھ سے معذور سرکاری افسر کی تعیناتی کے خلاف درخواست گزار کی استدعا مسترد کردی، جسٹس اعجاز الاحسن نے معذور افسر کی تعیناتی کے خلاف درخواست پر برہمی کا اظہار کیا۔

سماعت کے دوران جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ محمد ساجد ایک آنکھ سے معذور ہیں اور سب واضح ہے، جب تعیناتی میرٹ پر کی گئی ہے تو مسئلہ کیا ہے۔

درخواست گزار کے وکیل بولے بیان حلفی کے مطابق متاثرہ فریق کو کوئی معذوری نہیں ہے، اس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ بیان حلفی میں بھی تکنیکی غلطی ہو سکتی ہے۔

ریکارڈ کے مطابق انٹرویو بورڈ نے معائنہ کرکے تقرری میرٹ پر کی ہے، معذور افراد کے کوٹے پر اُن کی حق تلفی نہیں ہونی چاہیے، 2 اداروں نے انہیں معذور قرار دیا ہے، دریں اثنا عدالت نے تعیناتی کے خلاف درخواست گزار کی استدعا مسترد کر دی۔

سپریم کورٹ نے شہری کی تنخواہ ہڑپ کرنے والے ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کردی، جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے سماعت کی۔

محکمہ تعلیم کے 2 ملازمین نے اینٹی کرپشن پنجاب میں درج مقدمہ میں ضمانت کے لیے درخواست دائر کی تھی، ملزم عبدالرحمٰن کی ضمانت عدم پیروی پر خارج جبکہ ملزم ابرار کی ضمانت وکلا کے دلائل کے بعد خارج کی گئی۔

عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا گیا کہ ملزم نائب قاصد ابرار نے شہری کو چوکیدار کی نوکری پر سرکاری اسکول میں ملازمت دلوائی، ایک سال تک شہری کی سیلری اپنے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کی، سیلری مانگنے پر نائب قاصد ابرار کہتا رہا ابھی آپ کا اکاؤنٹ کھلنا ہے۔

ملزمان نے شہری کو سیلری دلوانے کے بدلے مزید 70 ہزار روپے کی بھی ڈیمانڈ کی، چوکیدار نے بیوی کا زیور بیچ کر ایک لاکھ بھی ملزمان کو دے دیے۔

عدالت عظمیٰ نے ریمارکس دیے کہ افسوس کے ساتھ محکمہ تعلیم پنجاب کا یہ حال ہے، ایک تو غریب آدمی کے ساتھ زیادتی ہوئی اوپر سے تنخواہ ہڑپ کرلی گئی اور مزید پیسے لے لیے گئے۔

مشہور خبریں۔

دونوں امریکی جماعتیں کانگریس کا انتخاب جیتنے کی کوشش میں

?️ 21 جنوری 2022سچ خبریں: امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اگلے انتخابات

جمعیت علمائے اسلام (ف) کا اجلاس، مخلوط حکومت میں شمولیت سے گریز کی تجویز

?️ 14 فروری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) جمعیت علمائے اسلام (ف) کی قومی اسمبلی کی

اسرائیلی فوج میں حماس کا انٹیلی جنس اثرورسوخ 

?️ 14 فروری 2025 سچ خبریں: عبرانی زبان کی نیوز سائٹ کیکر نے الاقصیٰ طوفان آپریشن

حماس نے آج وائٹیکر کی تجویز کا جواب دیا

?️ 31 مئی 2025سچ خبریں: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ایک رہنما نے اعلان کیا

دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت میں آزادی اور رواداری ختم ہو رہی ہے:نیویارک ٹائمز

?️ 13 فروری 2023کشمیر: (سچ خبریں) لیڈیا پولگرین نیویارک ٹائمز میں لکھتی ہیں کہ نریندر

چین اور سعودی عرب کے درمیان قریبی تعلقات

?️ 24 دسمبر 2022سچ خبریں:   چین اور سعودی عرب کےدرمیان اپنی شراکت داری کی تزویراتی

وزیراعظم اور فیلڈمارشل کی امریکی صدر سے ملاقات، سیکیورٹی اور انٹیلی جنس میں تعاون کو مزید بڑھانے کی ضرورت پر زور

?️ 26 ستمبر 2025اسلام آباد (سچ خبریں) وزیراعظم محمد شہباز شریف اور امریکا کے صدر

سعودی اور فرانسیسی زمینی افواج شمال مغربی سعودی عرب میں مشقیں کرتی ہوئیں

?️ 11 جون 2022سچ خبریں:   خبر رساں ذرائع نے بتایا ہے کہ سعودی افواج  نے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے