خیبرپختونخوا : (سچ خبریں) خیبرپختونخوا میں بارشوں سے ہونے والے حادثات میں ہلاکتوں کی تعداد 27 ہوگئی۔ایک تازہ رپورٹ میں صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے کہا کہ 27 متاثرین میں 18 مرد، ایک عورت اور آٹھ بچے شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 15 اموات بنوں میں ہوئیں، پانچ لکی مروت اور کرک میں ہوئیں جبکہ دو لوگ ڈیرہ اسماعیل خان میں مارے گئے۔
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے بتایا کہ بارش سے متعلقہ واقعات میں مجموعی طور پر 147 افراد زخمی ہوئے جن میں 125 مرد، 17 خواتین اور چار بچے شامل ہیں، حادثات میں کم از کم 125 مویشی بھی مارے گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ بارشوں کے نتیجے میں ایک اسکول اور 69 گھروں کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔
وزیر موسمیات شیری رحمٰن نے خیبرپختونخوا اور پنجاب میں بارشوں سے ہونے والے حادثات میں جانی نقصان پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا بھی کی۔
انہوں نے انہوں نے پاک فوج، ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام اور دیگر محکموں کے فوری ردعمل کو قابل تحسین قرار دیا اور کہا کہ سندھ کے بعد پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں مون سون سے پہلے ہی طوفانی ہوائیں، شدید بارشیں اور ان سے ہونے والی تباہی قابل تشویش ہے، آندھی، طوفانی بارشوں اور ژالہ باری سے انسانوں، مویشیوں، کھڑی فصلوں، کمزور عمارتوں اور کچے گھروں کو شدید نقصان ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے تمام صوبائی حکومتوں اور متعلقہ اداروں کو مزید ماحولیاتی واقعات کے لیے چونکنا اور تیار رہنے کی ہدایت کی ہے جبکہ سندھ اور بلوچستان کی صوبائی حکومتوں کو سمندری طوفان بِیپرجوائے کے حوالے سے بھی پیشگی ہنگامی اقدامات کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کا ذمہ دار نہیں ہے تاہم اس کے باوجود ’گراؤنڈ زیرو‘ بن چکا ہے۔
اس کے علاوہ وزیر اعظم شہباز شریف نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو ملک کے بارشوں سے متاثرہ علاقوں بالخصوص خیبر پختونخوا میں ریلیف و بحالی کے اقدامات کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
ایک بیان میں انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ 24 گھنٹوں کے اندر امدادی سرگرمیوں سے متعلق رپورٹ پیش کریں۔
وزیر اعظم نے خیبرپختونخوا کے کچھ حصوں میں بارش سے متعلقہ واقعات کے نتیجے میں ہونے والی جانوں کے ضیاع پر بھی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔