اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کےمطابق مشیر قومی سلامتی امور معید یوسف نے کہا ہے کہ فیصلہ کر لیا ہے کہ حقائق کھل کر دنیا کے سامنے رکھیں گے پہلے کچھ چیزوں پر خاموشی تھی لیکن اب ایسا نہیں ہوگا ایک بیان میں معید یوسف نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان کی صورتحال پر علاقائی ممالک کو اعتماد میں لیا ہے اور پاکستان نے ڈو مور کا چیپٹر ہمیشہ کیلئے بند کر دیا ہے انہوں نے کہا کہ سی آئی اے چیف سے بھی افغانستان کے مسائل اور ممکنہ حل پر گفتگو ہوئی نہیں چاہتے کہ افغانستان میں معاشی، انسانی اور گورننس کا بحران پیدا ہو یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ ہٹلر اور مودی میں کوئی فرق نہیں مودی جس پٹڑی پر چڑھ چکا ہے اپنا کباڑہ کرے گا۔
مشیر قومی سلامتی امور کا کہنا تھا کہ پاکستان علاقائی مسائل پر عالمی برادری سے رابطے میں ہے پہلے افغانستان کے معاملے پر ہماری بات نہیں سنی گئی اب سب سن رہے ہیں افغانستان کی حکومت کوتسلیم کرنےسےمتعلق فیصلہ وقت آنےپرہوگا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ سمیت تمام ممالک سے تعلقات بہتر کرنا چاہتے ہیں ہم معاشی اور تجارتی اعتبار سے تعلقات کی مضبوطی چاہتے ہیں بھارت نے 20 سال تک افغانستان میں سرمایہ کاری کی۔
دوسری جانب وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ بھاتی میڈیا جھوٹ اگل رہا ہے اور چیخ چیخ کر پاکستان پر پابندیاں لگانے کی بات کررہا ہے ، مودی پنج شیر کی من گھرت کہانیاں چلا رہا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ افغانستان کے اکاؤنٹس منجمد کرنا کوئی دانشمندی نہیں ہے ، دنیا سے اپیل کرتے ہیں کہ افغانستان کے اکاؤنٹ بحال کیے جائیں ، پاکستان نے افغان سرحد پر باڑ اس لیے لگائی تاکہ دہشت گردی نہ ہو ، پورے پاکستان میں کہیں افغان مہاجر کیمپ نہیں ہیں ، جو لوگ چوری چھپے پاکستان آئے تھے انہیں اسی راستے واپس بھجوادیا ہے لیکن پاکستان میں فرقہ وارانہ فضا بنائی جارہی ہے جس میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے۔
دوسری جانب پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے مظالم سے متعلق ڈوزیئر جاری کردیا ، جس میں بھارتی فورسزکی جانب سے کیمیکل ہتھیاروں کے استعمال کا انکشاف ہوگیا ، بھارتی فوج نے 2017 سے کیمیکل ہتھیار استعمال کیے جس سے 37 کشمیری جاں بحق ہوئے، جب کہ 2014 سے اب تک بھارتی فورسز کے ہاتھوں 3 ہزار 850 عصمت دری کے واقعات پیش آئے، 650 خواتین کو قتل کردیا گیا۔
پاکستان کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر جاری کردہ ڈوزیئر میں شامل معلومات میں بتایا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے 6 اضلاع کے 89 گاؤں میں 8 ہزار 652 اجتماعی قبریں دریافت ہوئیں جس میں سے 154 قبروں میں 2، 2 افراد جب کہ 23 قبروں میں 17 سے زائد افراد کی لاشیں تھیں ، 10 ہزار کشمیریوں کو جبری لاپتا کردیا گیا، بھارتی فورسز نے 2014 کے بعد سے اب تک 120 کشمیری بچوں کو فائرنگ کرکے قتل کیا ، بھارتی فورسز کی جانب سے استعمال کی گئی پیلٹ گن سے ایک ہزار 253 نوعمر لڑکے نابینا اور 15 ہزار 438 بدترین زخمی ہوئے۔