جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ قائم کرنے کا فیصلہ

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (جے سی پی) کے اجلاس میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا اجلاس ہوا جس میں 26ویں ترمیم کی روشنی میں آئینی بینچز میں ججز کی نامزدگی پر غور کیا گیا۔

اجلاس میں نئے تشکیل کردہ کمیشن کے تمام ارکان شریک ہوئے، 2 بجے شروع ہونے والا اجلاس شام ساڑھے 4 بجے اختتام پذیر ہوا۔

ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی کہ جوڈیشل کمیشن نے سپریم کورٹ کے جسٹس امین الدین کا نام بطور سربراہ آئینی بینچ منظور کر لیا ہے، جسٹس امین الدین کی تقرری کی حمایت میں 12 رکنی کمیشن کے 7 ارکان نے ووٹ دیا جب کہ 5 ارکان نے مخالفت کی۔

رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر اور کمیشن میں شامل اپوزیشن کے ارکان پارلیمان عمر ایوب اور شبلی فراز نے جسٹس امین الدین کی تقرری کی مخالفت کی۔

کمیشن میں شامل حکومتی ارکان وزیر قانون اعظم تارڑ، اٹارنی جنرل منصور اعوان، سینیٹر فاروق ایچ نائیک اور آفتاب خان، روشن خورشید بروچہ کے علاوہ پاکستان بار کونسل کے نمائندے اختر حسین نے جسٹس امین الدین کی تقرری کی حمایت کی۔

جوڈیشل کمیشن نے آئینی بینچ کے لیے ججز کی تقرری کی بھی منظوری دے دی، آئینی بینچ میں سپریم کورٹ کی جسٹس عائشہ ملک، جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس جمال خان مندوخیل شامل ہوں گے، یہ آئینی بینچ 60 روز کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق جسٹس امین الدین کے آئینی بینچ کا سربراہ بننے کے بعد جسٹس جمال مندوخیل بھی کمیشن کے رکن بن گئے ہیں، آئینی بنچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان پہلے ہی جوڈیشل کمیشن کے رکن ہیں، نئی آئینی ترمیم کے تحت آئینی بینچ کے سربراہ کے جوڈیشل کمیشن کے رکن ہونے کی صورت میں ان کے بعد دوسرا سینئر ترین جج کمیشن کا رکن مقرر ہو جائے گا۔

گزشتہ ہفتے قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق کی جانب سے چیئرمین سینیٹ اور پارلیمانی رہنماؤں سے مشاورت کے بعد جے سی پی کے لیے پارلیمانی رہنماؤں کے نام بھجوائے گئے تھے جس کے بعد چیف جسٹس نے آج اجلاس طلب کیا تھا۔

یاد رہے کہ 26ویں آئینی ترمیم اور جوڈیشل کمیشن کی تشکیل نو کے بعد یہ پہلا اجلاس تھا۔

اجلاس میں سپریم کورٹ کے سینئر ججز جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس امین الدین نے شرکت کی۔

اجلاس میں اٹارنی جنرل آف پاکستان منصور عثمان اعوان، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، نمائندہ پاکستان بار کونسل اختر حسین بھی شریک تھے۔

اس کے علاوہ پیپلز پارٹی کے سینیٹر فاروق ایچ نائیک، مسلم لیگ (ن) کے شیخ آفتاب احمد، پی ٹی آئی کے عمر ایوب اور شبلی فراز بھی شریک تھے جب کہ اجلاس میں خاتون رکن روشن خورشید بھی شریک تھیں۔

مشہور خبریں۔

وزیراعلی خیبرپختونخوا نےسوئی ناردرن گیس پائپ لائن کے اعلی حکام کو اپنے دفتر طلب کرلیا ہے

?️ 26 نومبر 2021پشاور(سچ خبریں) وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبہ بھر میں باالخصو ص

ایکس پر اکاؤنٹ کی معلومات سے متعلق فیچر پیش

?️ 23 نومبر 2025سچ خبریں: مائکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ایکس نے صارفین کے پروفائلز پر

سینیٹ میں مریم نواز کی بریت کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن اراکین کے درمیان گرما گرم بحث

?️ 1 اکتوبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کیس میں مسلم لیگ(ن) کی

یمنی مجاہدین نے عراقی مجاہدین سے کیا کہا؟

?️ 3 نومبر 2023سچ خبریں: یمن کی تحریک انصار اللہ کے سیاسی دفتر کے رکن

آئندہ مالی سال کیلئے ترقی کی شرح کا ہدف 3.5 فیصد رکھنے کی منظوری

?️ 7 جون 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیرِاعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت قومی اقتصادی کونسل

غزہ میں گرمی کی غیر معمولی لہر؛بچے زد میں

?️ 27 اپریل 2024سچ خبریں: اقوام متحدہ سے منسلک فلسطینی اتھارٹی نے غزہ کی پٹی

مربوط حکمت عملی اورمشترکہ کاوشوں سے پولیو کا خاتمہ کرنا ہے، وزیراعظم

?️ 20 اپریل 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ

لیکوڈ پارٹی کیا کرنا چاہتی ہے؟

?️ 19 اگست 2023سچ خبریں:حزب اختلاف کے اتحاد کے سربراہ یائر لاپیڈ کی موجودگی میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے