لاہور: (سچ خبریں) رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ملکی جمہوریت بہت کمزور دھاگے سے بندھی ہوئی ہے۔ وہ دھاگہ سپریم کورٹ سے جڑا ہوا ہے،سپریم کورٹ آئین کے سامنے سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہے۔
تفصیلات کے مطابق فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان حالات میں کیسے مذاکرات کریں گے جب ہمارے کارکن اٹھائے جا رہے ہیں،بات چیت آئینی فریم ورک میں ہونی ہے اور یہ سپریم کورٹ کے حکم کے بغیر ممکن نہیں۔
سراج الحق چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کر کے منصورہ نہیں پہنچے تھے کہ علی زیدی کو گرفتار کر لیا گیا،علی امین گنڈا پور کو ایک کے بعد دوسرے مقدمے میں گرفتار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نامزدگیوں پرحکومت نہیں چلائی جا سکتی،قومی اور سندھ اسمبلی تحلیل کرنا پڑے گی۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ کوئی بھی ادارہ آئین سے بالا تر نہیں،عدالت نے یہ بھی کہا کہ دیکھنا ہو گا نگران حکومت 90 روز سے آگے کام کر سکتی یا نہیں۔
رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ سے التجا ہے کہ 90 روز سے زیادہ غیر منتخب حکومتوں کی گنجائش نہیں۔ 22 اپریل کو پنجاب حکومت ختم ہو جاتی ہے،آئین اس بنیاد پر کھڑا ہے کہ ملک میں منتخب لوگ حکومت چلائیں گے۔ دوسری جانب چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم بنانا ری پبلک بنتے جا رہے ہیں جہاں قانون کی حکمران نہیں بلکہ صرف جنگل کا قانون ہے۔
ہمارے لوگوں کو اغوا کیا جاتا ہے اور بعد میں ایف آئی آرز درج کی جاتی ہیں،ایک ایف آئی آر میں ضمانت ملتی ہے تو دوسری ایف آئی آر تیار ہوتی ہے۔ سابق وزیراعظم نے بتایا کہ میرے خلاف 145 سے زائد مقدمات درج ہیں،ایف آئی آر کی سرکس لگی ہوئی ہے،میرے بنی گالہ کے نگران،زمان پارک کے باورچی،سوشل میڈیا کے اظہر مشوانی اور میرے سیکیورٹی انچارج گھمن کو اغوا کر کے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔