?️
لاہور: (سچ خبریں) بھارت نے دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا،بھارتی ہائی کمیشن نے پانی چھوڑنے سے متعلق پاکستان کو آگاہ کردیا،مظفر گڑھ کے علاقے علی پور میں 8 افراد سیلاب میں ڈوب گئے جن میں سے ایک بچے کی لاش نکال لی گئی، دریائے سندھ میں گڈو بیراج کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ جاری ہے۔
وزارت آبی وسائل کے مطابق بھارت نے دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا، بھارتی ہائی کمیشن نے پانی چھوڑنے کے بارے میں پاکستان کو آگاہ کردیا۔
وزارت آبی وسائل کے مطابق دریائے ستلج میں ہریکے اور فیروز پور کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ ہے، وزارت نے متعلقہ تمام اداروں کو ہنگامی الرٹ جاری کردیا ہے۔
ادھر مظفر گڑھ کے علاقے علی پور میں 8 افراد سیلاب میں ڈوب گئے، جن میں سے 2 افراد کو بچالیا گیا، ایک بچے کی لاش مل گئی جبکہ 5 افراد کی تلاش جاری ہے۔
لودھراں میں حفاظتی بند ٹوٹنے پر حیات پور، مراد پور اور پیپل والا سمیت متعدد بستیاں زیر آب آگئیں جبکہ سیلاب میں پھنسے 3 لڑکوں کو ریسکیو کرلیا گیا۔
دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب ہے، ڈپٹی کمشنر کے مطابق ضلع بہاولپور کے 98 مقامات پانی میں مکمل اور جزوی طور پر ڈوبے ہیں، ضلع میں ڈیڑھ لاکھ افراد سیلاب سے متاثر ہیں۔
جلال پور پیروالا کی نواحی بستی بہاراں کےحفاظتی بند میں شگاف
جلال پورپیروالا کی نواحی بستی بہاراں کےحفاظتی بلوچ واہ بند میں اچانک شگاف پڑگیا، علاقے سے ہنگامی انخلا شروع کردیا گیا، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازکی ہدایت پر کمشنر ملتان اور ڈی سی ٹیمیں لیکر پہنچ گئے جبکہ پاک فوج اور آبپاشی کی ٹیمیں بھی شگاف پر کرنے کے لیے کام کررہی ہیں۔
پنجاب حکومت کے ایکس اکاؤنٹ پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو کے مطابق، گزشتہ روز سے ملتان کی تحصیل جلالپور پیروالا سے اب تک 4 ہزار 750 سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف ملتان پہنچ گئیں جہاں انہوں نے ملتان اور جلال پور پیر والا کا فضائی جائزہ لیا اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا مشاہدہ کیا بعدازاں وہ جلال پور پیر والا روانہ ہوگئیں،
دریں اثنا، کبیروالا میں ہیڈ سدھنائی پر پانی کی سطح میں کمی ہونا شروع ہوگئی، تاہم درجنوں علاقے دوبے ہوئے ہیں۔
ادھر، خانیوال میں دریائے راوی پر نکاسو پل کے قریب متعدد علاقے سیلابی پانی میں ڈوب گئے، متاثرین سیلاب زدگان بغیر خیموں کے کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
ملتان میں ہیڈ محمد والا کے مقام سے سیلاب کا ساڑھے 3 لاکھ کیوسک کا دوسرا ریلا گزر رہا ہے، اکبر بند، بندگرے والا اور شیر شاہ بند کے اطراف پانی کا دباؤ بڑھنے لگا، ضلعی انتظامیہ کے مطابق پہلے سے ڈوبی بستیوں میں مزید پانی داخل ہو رہا ہے، اگر پانی میں مزید اضافہ ہوتا ہے تو بریچنگ کا فیصلہ کیا جائے گا۔
ادھر کے ساہیوال کے مختلف علاقوں میں سیلاب نے تباہی مچادی، رحیم یارخان کے مختلف علاقے بھی سیلاب کی زد میں ہیں جہاں ایک اور نوجوان سیلابی پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہوگیا،ریسکیو حکام کے مطابق علاقے میں سیلابی پانی میں ڈوب کر جاں بحق افراد کی تعداد سات ہوگئی، ڈوبنے والوں میں 3 بچے بھی شامل ہیں۔
بہاولنگر میں 37 سال بعد انتہائی اونچے درجے کا سیلاب
دریں اثنا، بہاولنگر میں دریائے ستلج میں 37 سال بعد انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے، منچن آباد تحصیل میں دریائے ستلج نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی، سیکڑوں چھوٹی بڑی آبادیاں اور رابطہ سڑکیں پانی میں ڈوب گئیں، زمینی راستے منقطع اور ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں دریا برد ہوگئیں، بہاولنگر میں ہرطرف پانی ہی پانی ہے، جنازوں کو بھی تدفین کےلیے کشتیوں کے ذریعے خشک علاقوں میں بھیجا جانے لگا ۔
دریں اثنا ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق دریائے چناب کے شدید ریلے نے جنوبی پنجاب کے بڑے حصوں کو زیرِ آب کر دیا ہے۔ حکام کے مطابق منگل کو ملتان اور اس کے قریبی اضلاع کے لیے اگلے 2 دن نہایت اہم ہیں کیونکہ خطے کو ایک ’بے مثال سیلابی ہنگامی صورتحال‘ کا سامنا ہے جس کے باعث بڑے پیمانے پر انخلا جاری ہے۔
ملتان کے ساتھ مظفرگڑھ، شجاع آباد، خان گڑھ، جلالپور پیروالا، اوچ شریف اور علی پور بھی خطرے میں ہیں، کیونکہ دوسرا بڑا سیلابی ریلا ہیڈ محمد والا اور شیرشاہ پل کے قریب سے گزر رہا ہے، تاہم شیرشاہ پر پانی کی سطح ابھی بھی ہائی الرٹ حد سے آدھا فٹ کم ہے۔
حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر پانی کی سطح 393.50 فٹ سے تجاوز کر گئی تو شیرشاہ بند کو توڑ دیا جائے گا، جس سے 8 ہزار مکانات اور 30 ہزار افراد متاثر ہوں گے۔
منگل تک مظفرگڑھ کی 138 مواضع ڈوب گئے، جس سے ایک لاکھ 35 ہزار افراد متاثر ہوئے، جبکہ رنگپور کی 28 مواضع زیرِ آب آنے سے مزید 50 ہزار لوگ متاثر ہوئے۔
شیرشاہ پل پر ملتان اور مظفرگڑھ کو ملانے والی سڑک کو کچھ دیر کے لیے بند کیا گیا، تاہم شام کو ہلکی ٹریفک کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا۔
ستلج اور چناب میں سیلاب کے باعث جلالپور پیروالا کو شدید خطرہ
ڈپٹی کمشنر ملتان وسیم حمید سندھو کے مطابق ہیڈ تریموں سے آنے والے 5 لاکھ کیوسک پانی نے ہیڈ محمد والا پر پانی کی سطح بلند کر دی ہے، انہوں نے کہا کہ اگر اونچے درجے کا سیلاب آیا تو شیر شاہ روڈ کو فوراً توڑ دیا جائے گا۔
ان کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں جلالپور پیروالا سے مزید 2 ہزار افراد کو ریسکیو کیا گیا۔ دریائے ستلج اور چناب کے سیلابی پانی کے باعث جلالپور پیروالا شدید خطرے میں ہے، اسی لیے وہاں اگلے 24 گھنٹوں تک ایمرجنسی نافذ رہے گی۔
کمشنر ملتان عامر کریم خان نے جلالپور پیروالا میں ریسکیو سرگرمیوں کی نگرانی کی، ان کے مطابق علاقے کے 50 دیہات متاثر ہوئے ہیں، جبکہ 2 لاکھ 35 ہزار 296 افراد اور ایک لاکھ 80 ہزار سے زائد مویشی محفوظ مقامات پر منتقل کیے جا چکے ہیں۔
دریں اثنا، پنجاب میں تباہی مچانےوالا سیلابی ریلہ سندھ میں داخل ہونے لگا، گڈو بیراج پرمکمل طور پرسیلابی ریلہ 11ستمبر کو داخل ہونےکا امکان ہے۔
کنٹرول روم کے مطابق دریائے سندھ میں گڈو بیراج میں پانی کی آمد 5 لاکھ 2 ہزار 844 کیوسک اور اخراج 4 لاکھ 92 ہزار 443 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔
کنٹرول روم نے خبردار کیا ہے کہ گڈو بیراج میں 12 گھنٹوں کے دوران اونچے درجے کی سیلابی صورتحال پيدا ہوسکتی ہے۔
آبپاشی ذرائع کے مطابق سکھربیراج پر بڑا سیلابی ریلہ 12سے 13ستمبر کےدرمیان داخل ہوگا تاہم دریائے سندھ میں پانی کی سطح بتدریج بلند ہو رہی ہے۔
آبپاشی ذرائع کے مطابق سکھر بیراج پرگزشتہ 48گھنٹے میں پانی کی سطح 60 ہزار کیوسک بلند ہوئی، پانی کی آمد 4 لاکھ 405 اور اخراج 3 لاکھ 82 ہزار 355 کیوسک ریکارڈ کیا گیا جبکہ کوٹری بیراج پرپانی کی آمد 2 لاکھ 53 ہزار 145 اور اخراج 2 لاکھ 51 ہزار 745 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔
دریائے سندھ میں پانی کی سطح بلند ہونے سے متعدد دیہات زیر آب آگئے، انتظامیہ اور دیگر اداروں کا ریسکیو آپریشن جاری ہے، لوگوں سے کچے سے نکل کر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی اپیلیں کی جانےلگیں۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق اب تک 69 ہزار 650 افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے جبکہ 2 لاکھ 72 ہزار مویشیوں کو بھی ریسکیو کرلیا گیا ہے۔
سندھ کے مختلف شہروں میں بارش کے اعداد و شمار
محکمہ موسمیات نے گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران سندھ کے مختلف شہروں میں ہونے والی بارش کے اعداد و شمار جاری کردیے۔
ٹھٹہ میں سب سے زیادہ 110 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جبکہ پڈعیدن میں 63.6، دادو میں 56.4، ٹنڈوجام میں 35، میرپورخاص میں 38، بدین میں 20 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
شکارپور میں 19، مٹھی میں 17، شہید بینظیرآباد میں 16.3، لاڑکانہ میں 15.5، جیکب آباد میں 14 اور حیدرآباد سٹی میں 11 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
مشہور خبریں۔
مغرب یوکرین کے بحران کو کیوں طول دے رہا ہے ؟
?️ 17 اگست 2023سچ خبریں:روسی قومی سلامتی کونسل کے نائب دمتری میدویدیف نے کہا کہ
اگست
امریکی پولیس کے ہاتھوں قتل ہونے والے سیاہ فام جارج فلائیڈ کی برسی پر ملک بھر میں ریلیوں کا انعقاد
?️ 25 مئی 2021واشنگٹن (سچ خبریں) امریکی پولیس کے ہاتھوں بے رحمی سے قتل ہونے والے
مئی
ڈالر کی قدر میں مسلسل کمی، انٹربینک میں روپیہ کی قدر میں بہتری
?️ 3 اکتوبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں کمی
اکتوبر
نیتن یاہو کے جرمنی کے مختصر دورے کا اختتام
?️ 18 مارچ 2023سچ خبریں:صیہونی آرمی ریڈیو نے اعلان کیا کہ وزیر اعظم بنجمن نیتن
مارچ
روسی صدر غریب ممالک کو اناج فراہمی جاری رکھنے کے سلسلہ میں اہم بیان
?️ 20 جولائی 2023سچ خبریں: روس کے صدر نے آج اعلان کیا کہ روس اپنے
جولائی
کابل میں پاکستان کے خصوصی نمائندے کی افغان وزیرخارجہ سے ملاقات
?️ 22 ستمبر 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی نمائندے سفیر آصف
ستمبر
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پارلیمانی انتخابات ہر گز مسئلہ کشمیر کا حل نہیں ہوسکتے : علی رضا سید
?️ 5 جون 2024برسلز: (سچ خبریں) چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے
جون
جنوبی یمن میں سعودی اتحاد کے دو ہیڈ کوارٹرز میں تین زوردار دھماکے
?️ 29 دسمبر 2021سچ خبریں: جنوبی یمن کے صوبہ شبوا کے اتاق ہوائی اڈے پر
دسمبر