?️
کوئٹہ: (سچ خبریں) بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں زمیندار ایکشن کمیٹی کی جانب سے صوبے بھر میں جاری بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف صوبائی اسمبلی کے باہر احتجاجی دھرنا تیسرے روز بھی جاری ہے جب کہ حکومت کی مذاکراتی کمیٹی نے وفاقی حکومت اور بجلی سپلائی کرنے والی کمپنی (کیسکو) سے بات چیت کرنے کے لیے 2 دن کی مہلت مانگ لی ہے۔
’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین زمیندار ایکشن کمیٹی ملک نصیر شاہوانی نے کہا کہ مذاکرات کے موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے سامنے تین مطالبات رکھے ہیں جب کہ حکومتی کمیٹی نے دو دن کی مہلت مانگی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حکومتی کمیٹی وزیراعلیٰ بلوچستان کی موجودگی میں وفاق اور کو بجلی سپلائی کرنے والی کمپنی (کیسکو) حکام سے رابطہ کرے گی۔
ملک نصیر شاہوانی نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کو کھاد، سولر اور دیگر اشیا کو مسافر گاڑیوں سے اتارنے کے عمل سے آگاہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نے یقین دہانی کرائی ہے کہ زمینداروں کے مسائل حل کریں گے جب کہ حکومتی جواب آنے تک بلوچستان اسمبلی کے باہر دھرنا جاری رہے گا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ صوبے کے تمام اضلاع میں بائیس گھنٹے تک بجلی غائب رہتی ہے، بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے باعث ٹیوب ویلوں سے پانی نہ ملنے کے باعث فصلوں کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔ بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کسی صورت قبول نہیں۔
احتجاجی دھرنے کی قیادت چیئرمین زمیندار ایکشن کمیٹی عبدالرحمٰن بازئی کررہے ہیں، احتجاجی دھرنے میں کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع کے کسان بڑی تعداد میں شریک ہیں جہاں گرمی سے بچنے کے لیے پنڈال لگایا گیا ہے۔
زمیندار ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ صوبے کے تمام اضلاع میں 22 گھنٹے لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے باعث فصلوں کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔
گزشتہ روز سامنے آنے والی ایک رپورٹ کے مطابق کیسکو کے بجلی نادہندہ صارفین کے ذمے واجب الادا بلوں کی مجموعی رقم 633 ارب روپے تک پہنچ گئی جب کہ کیسکو ترجمان کے مطابق مذکورہ رقم میں سے صرف زرعی صارفین کے ذمے 483 ارب چھپن کروڑ روپے واجب الاادا ہیں۔
کیسکو ترجمان کے مطابق زرعی سبسڈی کی مد میں حکومت بلوچستان کے ذمے 51 ارب 48 کروڑ روپے جبکہ وفاقی حکومت کے ذمے 22 ارب 55 کروڑ روپے ہیں، صوبائی حکومت اوراس کے ذیلی محکموں پر 33 ارب 79 کروڑ روپے کے بقایاجات ہیں۔
ترجمان کے مطابق وفاقی حکومت اور اس کے ذیلی محکموں کے ذمے بجلی بلوں کی مد میں تقریباً 2 ارب 48 کروڑ روپے واجب الا ادا ہیں، دیگر نادہندہ گھریلو، تجارتی اورصنعتی صارفین کے ذمے 35 ارب 15 کروڑ روپے کے بقایاجات ہیں۔


مشہور خبریں۔
آئی ایم ایف نے مذاکرات کے دوران سیاسی عدم استحکام کا ذکر نہیں کیا، وزیر اعظم
?️ 15 مارچ 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی
مارچ
آئی ایم ایف کے اثرات کے باعث اسٹیک ہولڈرز کو صارفین کیلئے بجٹ غیر سازگار ہونے کی توقع
?️ 9 جون 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) 38 فیصد افراط زر اور غیر یقینی شرح تبادلہ
جون
ہمارے 9 تیل کے جہاز سعودی اتحاد کے قبضے میں ہیں: یمن
?️ 5 ستمبر 2022سچ خبریں: یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ کے تیل کے وزیر
ستمبر
صہیونی فوج کے 5 بنیادی چیلنج
?️ 21 اگست 2022سچ خبریں: جب کہ صیہونی حکومت کے جنگی وزیر بینی گانٹزاس
اگست
پاکستان سے ایک عرب اسلامی ملک نے 17 تھنڈر جنگی طیارے خریدنے کا فیصلہ کیا ہے
?️ 26 ستمبر 2021لاہور (سچ خبریں) انگریزی اخبار میں شائق کردہ رپورٹ کے مطابق پاکستان
ستمبر
صہیونیوں نے جادو کی چھڑی کا سہارا کیوں لیا؟
?️ 25 مئی 2023سچ خبریں:غزہ پر فوجی جارحیت کے دوران فلسطینی مزاحمت کے ساتھ محاذ
مئی
ٹرمپ اور نتن یاہو کے درمیان 4 متنازعہ معاملات پر ایک نظر
?️ 15 مئی 2025سچ خبریں: جب ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے صدر منتخب ہوئے تو صیہونیوں
مئی
میں معافی نہیں مانگوں گا، میں ٹرمپ کا احترام کرتا ہوں: زیلنسکی
?️ 1 مارچ 2025سچ خبریں: وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ کے ساتھ ایک کشیدہ ملاقات کے
مارچ