بلوچستان(سچ خبریں)وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے اپنے مطالبات کے حق میں گزشتہ ایک ہفتے سے ریڈ زون کے باہر دھرنا دینے والے سرکاری ملازمین سے مذاکرات کے لیے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے دی جس میں چیف سیکریٹری متھر نیاز رانا، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری خزانہ اور دیگر حکام اور اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں نے جام کمال کی زیر صدارت اجلاس معاملے کے حل کے لیے تجاویز پیش کیں۔
پارلیمانی کمیٹی ملازمین کے نمائندوں سے ملاقات کرے گی اور ان سے مطالبات اور ان کے حل کے متعلق بات کرے گی۔اجلاس میں خزانہ اور دیگر محکموں کے حکام نے متنازع تخفیف الاؤنس کے حوالے سے بریفنگ دی اور مختلف محکموں کے ملازمین کو ان کی تنخواہوں میں فرق کو پورا کرنے کے لیے دیے جانے والے الاؤنسز کا جائزہ لیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ گزشتہ ڈھائی سال میں ملازمین کو تنخواہوں، گروپ انشورنس اور پینشن میں معقول ریلیف دیا گیا جبکہ ان کے دیگر معاملات فوری حل کیے گئے۔
اس عرصے میں گروپ انشورنس کے 3 ہزار سے زائد کیسز حل کیے گئے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ اگلے جون تک گروپ انشورنس اور بینوولنٹ فنڈ کو مکمل خودکار بنا دیا جائے گا۔
شرکا کو احتجاجی ملازمین کے ساتھ مذاکرات کی تازہ صورتحال سے بھی آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ حکومت ملازمین کے جائز مطالبات کا جائزہ لے رہی ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں نے ملازمین کے خلاف سخت اقدامات اٹھائے یہاں تک کہ انہیں جیلوں میں بھی رکھا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم پہلے ہی ملازمین کے مطالبات تسلیم کر چکے ہیں اور اب بھی ہمدردی سے ان کا جائزہ لے رہے ہیں، لیکن ہمیں اس حل کے ساتھ سامنے آنا ہوگا جو سب کو قابل قبول ہو’۔
مشہور خبریں۔
یوٹیوب اور انسٹاگرام نے نابالغ بچوں کے اشتہارات سے بھی اربوں ڈالر کمالیے
جنوری
17 نومبر کو قومی اسمبلی میں مردم شماری سے متعلق ہمارے بِل کو بلڈوز کیا گیا
دسمبر
کیا صیہونی ریاست خانہ جنگی کی طرف بڑھ رہی ہے؟
جولائی
اس ملک کو آگے لے جانے کا الیکشن کے علاوہ کوئی حل نہیں ہے:شیخ رشید
اپریل
2023 میں اسرائیل کو درپیش تین چیلنجز
دسمبر
بائیڈن کو تہران اور ریاض مذاکرات کو سرفنگ کرنا چاہیے : واشنگٹن پوسٹ
جولائی
مزید 4 صیہونی قیدیوں کی آج رہائی
فروری
شانگلہ: بشام کے مقام پر گاڑی پر مبینہ خودکش دھماکا، 5 چینی باشندوں سمیت 6 افراد ہلاک
مارچ