ایف بی آر کا سوشل میڈیا پر لگژری لائف سٹائل دکھانیوالے انفلوئنسرز کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سوشل میڈیا پر اپنا لگژری لائف سٹائل دکھانے والے صارفین کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے ایک لاکھ کے قریب امیر افراد کا ڈیٹا اکٹھا کیا ہے، شادیوں پر شاہانہ خرچ کرنے والے نان فائلرز کو بھی جانچ پڑتال کا سامنا کرنا پڑے گا، اتھارٹی نے ان لوگوں کے بارے میں معلومات اکٹھی کی ہیں جو آن لائن اپنے لگژری طرز زندگی کی نمائش کرتے ہیں، جن میں حویلی، مہنگی کاریں، زیورات اور دیگر اثاثے شامل ہیں۔

ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ شادیوں میں 20 ہزار ڈالرز تک کے سوٹ پہننے والے افراد بھی ٹیکس کے دائرے میں آئیں گے، ایف بی آر ایسے افراد سے اان کے ذرائع آمدن کو ظاہر کرنے کا مطالبہ کرے گا، مزید یہ کہ ٹیکس اتھارٹی گزشتہ سال جمع کرائے گئے انکم ٹیکس گوشواروں کا اس سال جمع کرائے گئے انکم ٹیکس گوشواروں سے موازنہ کرے گی، اگر ان کی طرف سے جمع کرائے گئے ٹیکس ایسے افراد کے واضح اخراجات اور دولت کی نمائش کے مطابق اضافے کی عکاسی نہیں کرتے ہیں تو ان کے خلاف کارروائی شروع کی جائے گی۔

دوسری طرف چئیرمین ایف بی آر راشدمحمودلنگڑیال نے فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم (ایف سی اے)کے باعث محصولات میں 100 ارب روپے کے نقصان سے متعلق خبرکورد کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ خبر ڈائریکٹوریٹ جنرل آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ (پی سی اے) کی ابتدائی رپورٹ کی غلط تشریح پر مبنی ہے، دسمبر 2024 میں شفافیت بڑھانے اور تاجروں اور کسٹمز افسران کے گٹھ جوڑ کے خاتمے کے لیے یہ نظام متعارف کرایا گیا اور حقیقت یہ ہے کہ اس نظام کے نفاذ کے بعد محصولات میں نمایاں اضافہ ہوا ، اس نظام کے عملی اطلاق کے بعدمحصلات میں تقریباً 30 فیصداضافہ ہوا جبکہ تعمل نہ کرنے والے تاجروں کے خلاف کارروائیوں کے کیسز کی تعداد چار گنا زیادہ ہوئی ہے۔

بتایا گیا کہ تمام ڈیوٹیز اور ٹیکسز مقررہ ویلیوایشن ٹیبل کے مطابق ہی وصول کیے گئے، خبر میں درج کیسکے برعکس ٹویوٹا لینڈ کروزر کو ایف سی اے کے تحت 10.05 ملین روپے (نہ کہ 17,800 روپے) کی قیمت پر کلیئر کیا گیا اور اس پر 47.2 ملین روپے کے ڈیوٹیز اور ٹیکس وصول کیے گئے، تمام ممنوعہ اشیاء صرف اس وقت کلیئر کی گئیں جب امپورٹ پالیسی آرڈر میں دی گئی تمام ریگولیٹری شرائط پوری کر لی گئیں، کلیرنس میں معمولی تاخیر کی بنیادی وجہ ایف سی اے نہیں بلکہ بندرگاہوں پر رش اور دیگر طریقہ ہائے کار کی رکاوٹیں ہیں، میڈیا رپورٹ میں جس آڈٹ رپورٹ کا حوالہ دیا گیا وہ مبالغہ آرائی پر مبنی اور بعض معاملات میں حقائق کے منافی تھی۔

مشہور خبریں۔

صیہونی وزیر خارجہ کا مشرق وسطی کے بارے میں عیجب و غریب دعوی

?️ 30 جون 2021سچ خبریں:اسرائیلی وزیر خارجہ نے ابو ظہبی میں تل ابیب کے سفارت

لوگوں کیلئے غذائی تحفظ کو یقینی بنانا حکومت کی ذمے داری ہے

?️ 9 اکتوبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے

آئی ایم ایف اور حکومت کے درمیان معاہدے کا اعلامیہ جاری

?️ 14 جولائی 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان ہونے

صیہونیوں کے سروں پر گرنے والے راکٹوں کی تعداد

?️ 13 مئی 2023سچ خبریں:صیہونی حکومت سے وابستہ ذرائع نے غزہ سے اس حکومت کی

بائیڈن اور نیتن یاہو کے درمیان کیا چل رہا ہے؟

?️ 18 جنوری 2024سچ خبریں: امریکی وزیر خارجہ نے ایک بیان میں اس بات پر

صوبے میں دنیا کا سب سے بڑا مفت رہائشی منصوبہ تیزی سے مکمل ہورہا ہے۔ بلاول بھٹو

?️ 26 اگست 2025قمبرشہدادکوٹ (سچ خبریں) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے

جنرل سلیمانی کا قتل امریکی غلطی:کوئنسی تھنک ٹینک

?️ 6 ستمبر 2022سچ خبریں:امریکہ کے ہاتھوں جنرل سلیمانی اور المہندس کی شہادت صرف عراق

کورونا کی تشخیص اب جدید طریقے سے کی جا سکے گی

?️ 29 جون 2021ابوظبی (سچ خبریں) ابو ظبی کے حکام محکمہ صحت نے عوام کو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے