اسلام آباد: (سچ خبریں) قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل پر تحفظات کا اظہار کر دیا۔۔انھوں نے چئیرمین قائمہ کمیٹی آئی ٹی کو خط ارسال کردیا، عمر ایوب نے بل کے خلاف اپنا اختلافی نوٹ بھی لکھ دیا۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے چئیرمین قائمہ کمیٹی انفارمیشن ٹیکنالوجی کو خط میں لکھا کہ ڈیجیٹل نیشن بل پاکستانیوں کے حقوق کے تحفظ کے خلاف ہے، 26 فیصد پاکستانی انٹرنیٹ سے دور ہیں یا ڈیجیٹل خواندہ نہیں، ڈیجیٹل نیشن ایکٹ پاکستان کے آزاد شہریوں کے لیے خطرہ ہے، یہ بل آزادی صحافت اور شہری آزادی پر بڑی قدغن ہے۔
خط میں کہا گیا کہ آئی ٹی سے وابستہ زیادہ تر محکموں میں غیر سویلین افراد بھرتی کیے گئے، غیر سویلین افراد کی حساس عہدوں پر تعیناتی پرائیویسی قوانین کی خلاف ورزی ہے، اس حوالے سے گزشتہ دور میں مثالیں بھی موجود ہیں، ملک میں شہریوں کے حقوق کا تحفظ نہیں ہو رہا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن (آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام) کے اجلاس میں حکومت کے مجوزہ ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2024 کی منظوری دی گئی تھی، بل کے حق میں 10 ووٹ آئے تھے جب کہ پی ٹی آئی کے 6 ارکان نے مخالفت میں ووٹ دیا تھا۔
اس سے قبل 16 دسمبر 2024 کو وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ خواجہ نے قومی اسمبلی میں ’ڈیجیٹل نیشن پاکستان‘ بل پیش کیا تھا، بل کا مقصد سماجی، معاشی اور گورننس ڈیٹا کو مرکزی بنانا ہے۔
مشہور خبریں۔
بجلی کی پیداوار میں نیوکلیئر انرجی کا حصہ بڑھ کر 17.4 فیصد تک پہنچ گیا
اکتوبر
تل ابیب کی سڑکوں پر چلتے ہوئے ڈر لگتا ہے:صیہونی کمانڈر
اپریل
مجوزہ آئینی ترمیم کو کالعدم قرار دینے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
ستمبر
چیئرمین سینیٹ قائم مقام صدر مملکت کے امور انجام دیں گے
اکتوبر
صیہونی حکومت کے حراستی مراکز میں ہونے والے غیر انسانی سلوک
دسمبر
ایون فیلڈ، العزیزیہ ریفرنسز میں وارنٹ معطل، اسلام آباد ہائیکورٹ کا 24 اکتوبر تک نواز شریف کو گرفتار نہ کرنے کا حکم
اکتوبر
پاکستان میں وی پی این کے استعمال میں 6 ہزار فیصد اضافہ
مارچ
عرب اور مسلمان متحد ہو کر فلسطین کی حمایت کریں:الازہر
اگست