آبادی میں اضافہ ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے: صدر مملکت

🗓️

لاہور: (سچ خبریں) صدر ڈاکٹر عارف علوی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں آبادی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور وسائل کم ہیں، حکومت کو عوام کی آگہی کے لیے تمام آپشنز کو استعمال کرنے کی ضرورت ہے آبادی میں اضافے سے انسانی صحت بالخصوص ماں اور بچے کی صحت سمیت لوگوں کی معاشی اور سماجی زندگی پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

آبادی کا عالمی دن جو پاکستان سمیت دنیا بھر میں 11 جولائی کو منایا جاتا ہے، کے موقع پر پیغام میں عارف علوی نے کہا کہ اس وقت دنیا کی آبادی 8 ارب ہے، دنیا بھر میں حکومتیں اپنے دستیاب وسائل کے مطابق متعلقہ آبادیوں کو ترجیح دے رہی ہیں۔ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان رقبے کے اعتبار سے 33واں بڑا ملک ہونے کے باوجود آبادی کے لحاظ سے دنیا کا پانچوں بڑا ملک ہے، جو ملکی وسائل کو مسلسل کھا رہی ہے، بڑی آبادی مناسب صحت، معیاری تعلیم، روزگار کی فراہمی، ماحولیاتی تبدیلی اور پانی کے ختم ہوتے ذخائر اور حتی کے قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

صدر مملکت نے پاکستان کے کم وسائل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عوام کو آبادی میں اضافے کی شرح کو کم کرنے کی اہمیت کے بارے میں شعور و آگہی دینے کی ضرورت ہے، جس کے سبب صحت کی بہتر دیکھ بھال، معیشت کو مستحکم اور پائیدار سماجی زندگی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔ آبادی کے عالمی دن پر عالمی سطح پر آبادی کے مسائل پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے، ان مسائل میں بشمول غربت، صنفی مساوات، زچگی صحت، بھوک، معیشت، ماحولیاتی تبدیلی اور انسانی حقوق شامل ہیں۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ہم اس سنجیدہ تبدیلی نہیں کرتے تو اگلے 30 سال میں پاکستان کی آبادی کے دو گنا ہونے کے امکانات ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں زچگی کی شرح اموات کا تناسب فی لاکھ میں 186 ہے، پاکستان میں خاندانی منصوبہ بندی کرنے کی بہت زیادہ ضرورت زیادہ ہے۔ نچلی سطح پر غلط فہمیاں، تربیت یافتہ ہیلتھ ورکرز کی کمی، اور کمیونیکیشن گیپ سمیت دیگر چیلنجز موجود ہیں۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ اس حوالے سے حقیقی تبدیلی لانے اور عوام کے درمیان خاندانی منصوبہ بندی کو عام کرنے کے لیے میڈیا کو استعمال کرکے رویوں کو تبدیل کرنے کی مہم کو مرتب کرنے اور ان پر عمل درآمد کو ممکن بنانے کی ضرورت ہے تاکہ دیہی اور پسماندہ کمیونٹیز سمیت ہر فرد تک رسائی ہوسکے۔

صدر کا کہنا تھا کہ آبادی میں اضافے کی شرح پر قابو پانے کے لیے اس کے اختیارات کو ملک بھر میں لوگوں تک رسائی دینے کی اشد ضرورت ہے۔ ہر سال 9 لاکھ خواتین حاملہ ہوتی ہیں جن کی نصف تعداد حاملہ نہیں ہونا چاہتی

مشہور خبریں۔

مغربی کنارے میں ملک گیر عام ہڑتال

🗓️ 11 فروری 2022سچ خبریں:نابلس شہر میں اسرائیلی اسپیشل فورسز کے ہاتھوں تین نوجوان فلسطینیوں

پاکستانی پارلیمنٹ کے اسپیکرنے ایران اور چین کے ساتھ پارلیمانی سفارتکاری کی حمایت

🗓️ 14 اکتوبر 2021سچ خبریں: اسد قیصرایک نیوز رپورٹر جنہوں نے اسلامی مشاورتی اسمبلی میں

امریکہ کو جوہری مذاکرات کے لیے فورا سیاسی فیصلہ کرنا ہوگا: بیجنگ

🗓️ 9 اگست 2022سچ خبریں:    ویانا میں چین کے مستقل ٹویٹر کے نمائندے نے

سپریم کورٹ کے حکم پر انتخابات کیلئے فنڈز کا معاملہ دوبارہ قومی اسمبلی کو بھیج دیاگیا

🗓️ 17 اپریل 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے

غزہ میں اسرائیل کے جرائم میں امریکہ برابر کا شریک

🗓️ 10 جنوری 2024سچ خبریں:امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کی طرف سے صیہونی حکومت کی

عالمی یوم قدس کے موقع پر یمن میں بڑے پیمانے پر جلوس نکلے

🗓️ 28 مارچ 2025سچ خبریں: یمن میں مسجد اقصیٰ کی حمایت کرنے والی کمیٹی نے آج

اردگان نے صہیونی حکومت کے بارے میں اپنا موقف کیوں تیز کیا؟

🗓️ 26 اکتوبر 2023سچ خبریں:ترکی کے صدر اردگان نے حال ہی میں نیویارک میں صیہونی

طاہر اشرافی کا 21مئی کو یوم یکجہتیٔ فلسطین منانے کا اعلان

🗓️ 18 مئی 2021اسلام آباد(سچ خبریں)وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی حافظ طاہر اشرفی نے 21مئی کو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے