اسلام آباد:(سچ خبریں) بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال آئی ایف سی کی سرگرمیاں اسٹریٹجک شعبوں میں زراعت اور صحت کے شعبے میں سرمایہ کاری پر رہیں، ادارے نے مقامی کسانوں اور ڈسٹری بیوٹرز کی مدد اور ملازمتوں کو برقرار رکھنے کے لیے ورکنگ کیپیٹل فراہم کرکے زرعی شعبے میں سرمایہ کاری کی۔
مزید کہا گیا کہ صحت کی دیکھ بھال کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد کرنے کے لیے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن نے الائنس ہیلتھ کیئر کو بھی سپورٹ کیا تاکہ خیبر پختونخوا میں صحت کی سہولیات فراہم کرنے والے معروف نجی نارتھ ویسٹ ٹیچنگ ہسپتال اور نارتھ ویسٹ جنرل ہسپتال کی توسیع کی جاسکے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ آئی ایف سی نے مینوفیکچرنگ اور برآمدی صنعتوں کے فروغ اور چھوٹے کاروبار کی ویلیو چینز کو مضبوط بنانے میں مدد کے لیے بینکنگ سیکٹر کو تعاون فراہم کیا۔
انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن نے بتایا کہ کلائمیٹ ایکشن، پائیداری، اور صنفی شمولیت کو بڑھانے کے لیے کارپوریشن نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ساتھ مل کر ملک کے بینکنگ شعبے کے لیے ماحولیاتی اور سماجی رسک مینجمنٹ فریم ورک کی ازسرنو وضاحت کے لیے اپنے مشاورتی کام کو وسعت دی۔
آئی ایف سی کے بیان میں ’کلائمیٹ ٹو ایکول‘ اقدامات پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے کہ یہ منصوبہ پالیسی فیصلوں اور موسمیاتی تبدیلی سے متعلق سرگرمیوں میں خواتین ملازمین کی شرکت بڑھانے کے لیے نجی کمپنیوں کی مدد کے لیے شروع کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں، بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ گل احمد ٹیکسٹائل، سی سی ایل فارماسیوٹیکلز، اور یونٹی فوڈز کے ساتھ معاہدوں نے ان کے آپریشنز میں وسائل کی کارکردگی اور صنفی تنوع کو بڑھانے کی کوششوں کی حمایت کی ہے۔
بیان میں پاکستان اور افغانستان کے لیے آئی ایف سی کے کنٹری منیجر ذیشان شیخ کے حوالے سے بتایا گیا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران ہماری سرمایہ کاری اور مشاورتی پروگرام پاکستان کے نجی شعبے کی نمایاں صلاحیتوں کو بروئے کار لانے میں مدد کے لیے آئی ایف سی کے عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔
بیان کے مطابق فی الحال اپنی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) ایڈوائزری یونٹ کے ذریعے آئی ایف سی پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کو اسلام آباد، لاہور اور کراچی کے ہوائی اڈے لیز پر دینے کے لیے مرکزی ٹرانزیکشن ایڈوائزر کے طور پر معاونت کر رہا ہے تاکہ انہیں اپ گریڈ کیا جا سکے۔
آئی ایف سی کی جانب سے جاری بیان میں مزید بتایا گیا کہ ملک کے پہلے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ہوائی اڈے سے شعبے میں جدت لانے، حکومت کی آمدنی بڑھنے اور عوام کو بہتر خدمات فراہم کرنے کی توقع کی جاتی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ آئی ایف سی پانی، فضلہ ٹھکانے لگانے اور پائیدار انفرااسٹرکچر جیسے شعبوں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سمیت نئے مشاورتی اور سرمایہ کاری کے مواقع کا جائزہ لینا جاری رکھے ہوئے ہے۔
آئی ایف سی نے مزید کہا کہ فنانس تک رسائی بڑھانا، ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر اور وینچر کیپیٹل، اسٹارٹ اپس کی ترقی کو فروغ دینا، اور ایکسپورٹ پر مبنی صنعتوں کو فنانسنگ فراہم کرنا بھی آئی ایف سی کی حکمت عملی کا ایک اہم حصہ رہے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 1956 سے اب تک آئی ایف سی نے پاکستان میں 11 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے اور اس کام کے ذریعے آئی ایف سی نے مختلف شعبوں جیسے کہ قابل تجدید توانائی، مالیاتی شمولیت، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، زرعی کاروبار، مینوفیکچرنگ، ہاؤسنگ، صحت کی دیکھ بھال اور تجارت سمیت دیگر منصوبوں میں معاونت فراہم کی ہے۔