اسلام آباد (سچ خبریں) دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب میں صدرمملکت عارف علوی نے روس اور یوکرین کے درمیان جاری تنازع کے پس منظر میں اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ امریکا نے ماضی سے سبق نہیں سیکھا اور ایک اور جال میں پھنس گیا۔
رپورٹ کے مطابق ‘جنوبی ایشیا: ابھرتے ہوئے مواقع اور چیلنجز’ کے موضوع پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے غلط لگتا تھا کہ امریکا نے ویتنام کی جنگ سے سبق سیکھا ہوگا اور وہ کسی اور جال میں نہیں پھنسے گا۔
صدر کے یہ ریمارکس ایسے وقت میں سامنے آئے کہ جب وزیراعظم عمران خان روس کے دو روزہ سرکاری دورے پر تھے اور روس کے یوکرین پر حملے کی اطلاعات کے درمیان انہوں نے روس کے صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کی۔تاہم انہوں نے امریکا کے ساتھ مختلف شعبوں بالخصوص انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعلقات بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا۔
صدر علوی نے کہا کہ یورپ نے اپنی سرزمین پر مزید جنگوں نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن وہ افریقہ اور مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک کو تباہ کرتے رہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ‘کسی انتشار پسندی کی حمایت کرنے کے بجائے، پاکستان خطے میں امن اور ترقی کے لیے اقوام کے ساتھ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور تجارت کے شعبوں میں جیت کا تعاون چاہتا ہے’۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کسی پولرائزیشن کا حصہ نہیں بننا چاہتا اور ملک کے آبا اجداد نے بھی الگ وطن کا مطالبہ کرنے سے پہلے بقائے باہمی کی وکالت کی تھی۔